
ففتھ جنریشن جنگ اور پاکستان
پیر 4 جنوری 2021

شاہ زیب سیف اللہ
"تم بڑے ففتھ جنریشن وار فیئر کے سپاہی بنتے ہو ہو یہ ففتھ جنریشن وار فیئر کچھ نہیں ہوتی آئی ایس پی آر نے سب کو اپنے مقصد کے لیئے وقوف بنایا ہوا ہے" یہ جملہ ہمارے چند "روشن خیال " پاکستانیوں اور فوج سے اختلاف رکھنے والوں کی طرف سے ہر اس محب وطن شخص کو سننے کو ملتا ہے جو پانچویں نسل کی اس جنگ سے پاکستان کو لاحق خطرات سے آگاہ ہے اور دوسروں کو بھی آگاہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ پاکستانی ریاستی ادارے کب سے سب کو خبردار کر رہے تھے کہ انڈیا نے پاکستان کے خلاف ففتھ جنریشن وار کا محاز کھولا ہوا ہے اور پاکستان کے خلاف باہر اور اندر پروپیگنڈا میں ملوث ہے ، پاکستانیوں کو اپنے ہی ملک اور اداروں سے بد ظن کیا جا رہا ہے مگر کچھ لوگ خود کو عقل کل سمجھتے ہوۓ اس سے انکاری رہے اب کچھ دن پہلے ایک یورپی این جی او ای یو این ڈس انفو لیب کی رپورٹ سے ان سب کو چپ لگ گئی ہے۔
اس رپورٹ نے یہ واضح کیا کہ کس طرح انڈیا 250 جعلی خبروں کے ادارے اور این جی اوز بنا کر پاکستان کے خلاف جھوٹی خبریں چلاتا رہا۔ انڈیا کی مودی نواز خبروں کی ایجنسی اے این آئی اس پروپیگنڈے کو پھیلاتی رہی۔ کچھ پاکستانی صحافی بھی اس پروپیگنڈے کا حصہ بنے۔ اس رپورٹ سے یہ تو ثابت ہو گیا کہ پاکستان کو بلاشبہ اس ففتھ جنریشن کی جنگ کا سامنا ہے۔
جنگوں کی نسلوں کا خیال امریکی تجزیہ کاروں نے دیا تھا جس میں ولیم ایس بھی شامل تھے۔ انہوں نے جدید جنگوں کی چار نسلوں کا خیال پیش کیا۔ پہلی نسل کی جنگ وہ تھی جس میں فوجیں ایک دوسرے کے سامنے صفیں بنا کر لڑتے تھے۔ دوسری نسل کی جنگ میں گن پاؤڈر اور آتشیں ہتھیار استعمال ہونا شروع ہوۓ ۔ تیسری نسل کی جنگ میں جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال ہوا اس میں فوجوں کا آمنے سامنے آنا ضروری نہیں ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی سے فوجیں ایک دوسرے پر برتری حاصل کرتی ہیں جن میزائل اور فضائیہ شامل ہیں۔
چوتھی نسل کی جنگ ایک ایسی جنگ ہے جس میں جنگ، سیاست فوج اور سویلینز کی تفریق مٹ جاتی ہے۔ آسان ترین تعریف یہ ہے کہ اس جنگ کے دو اہم ترین فریقین میں ایک ریاست نہیں بلکہ غیر ریاستی عناصر ہوتے ہیں۔ اس جنگ میں دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے۔ اب ہم آتے ہیں اپنے اصل موضوع کی طرف کہ پانچویں نسل کی جنگ یا انگریزی میں ففتھ جنریشن وار کیا ہے؟پچھلی نسلوں میں اور نسل میں تفریق مشکل ہے۔ چوتھی نسل کی جنگ اور اس کو آپ ساتھ رکھ کر دیکھیں تو یہ جنگ کی جدید ترین شکل ہے۔ اس جنگ کو آپ بیانیے یا معلومات کی جنگ بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس جنگ کا بنیادی مقصد معلومات کے بہاؤ کا کنٹرول لینا ہے۔ اپنے اور دشمن کے بارے میں تمام معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنا اس جنگ کا اہم جز ہے۔ میڈیا اس جنگ کا اہم ترین ہتھیار ہے۔ کیونکہ میڈیا کے ذریعے ہی جھوٹی سچی خبریں پھیلائیں جاتی ہیں۔ اس جنگ کے اہم ترین طریقوں میں جھوٹی خبریں پھیلانا، ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کر کے عوام کو بد ظن کرنا، سائبر حملے کرنا ، اور سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شامل ہیں۔ معلومات کے بہاؤ سے ہی اہم مقاصد حاصل کیے جاتے ہیں اپ عرب سپرنگ کی مثال لے سکتے ہیں جہاں صرف سوشل میڈیا کے بل پر حکومتوں کے تختے الٹے گئے۔ یا پاکستان کے خلاف ڈس انفو لیب میں بے نقاب ہونے والے بھارتی نیٹ ورک کو ہی دیکھ لیجئے ۔
آئی ایس پی آر کا ادارہ اس جنگ میں پاکستان کا اہم دفاع ہے مگر کچھ لوگوں کو آئ ایس پی آر ادارے کے وجود پر ہی اعتراضات ہیں ۔ پلوامہ واقعے کے بعد 27فروری کو جو انڈیا کے ساتھ ہوا اور اس میں جو کردار آئی ایس پی آر نے ادا کیا اس کی ساری دنیا گواہ ہے ۔ایک ریٹائرڈ انڈین جنرل نے کہا کے بھارت میں لوگ صرف آئی ایس آئی کو جانتے ہیں اور اسی سے خوف زدہ ہیں مگر اس لڑائی میں انڈیا کو اصل تھپڑ آئی ایس پی آر نے مارے ہیں۔آئ ایس پی آر نے اس وقت معلومات کا بہاؤ اپنے کنٹرول میں لے کر انڈیا کے تمام پروپیگنڈے کو ناکارہ کیا اور پاکستانی بیانیے کو دنیا تک بہترین انداز میں پہنچایا ، پاکستانی عوام اور پاک فوج کے درمیان بھی زبردست تعلق جوڑا۔ انڈیا میں اسی وقت سے آئ ایس پی آر جیسا ادارہ بنانے کی کوشش جاری تھی۔اب انڈیا نے اپنی فوج میں آئی ایس پی آر کی نقل مارتے ہوئے ڈی جی انفارمیشن وارفیئر کی نئی پوسٹ متعارف کروائی ہے۔ ہماری فوج بہت پہلے سمجھ گئی تھی کہ یہ زمانہ معلومات کی جنگ کاہے بیانیے کی جنگ کاہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایس پی آر کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا مگر ہمارے ملک میں کچھ بغض فوج میں ڈوبے لوگ ہمیشہ ففتھ جنریشن وارفیئر کے نظریے کا مزاق اڑاتے رہے اور اپنے آپ کو فوج میں بیٹھے قابل ترین دماغوں سے بھی بڑا پھنے خان سمجھتے رہے اب جب ان کی "سب سے بڑی جمہوریت" نے اس نظریے کو نہ صرف قبول کیا ہے بلکہ پاکستان کے خلاف باقاعدہ اعلانیہ محاز کھول لیا ہے تو اب اتنا کہوں گا کہ ہن آرام جے؟؟
اب پاکستان کی عام عوام کو بھی سمجھنا ہے کہ معلومات کی جنگ ایک حقیقت ہے اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا اس کا اہم حصہ اب دشمن کے ہاتھوں استعمال نہ ہوں اور سوشل میڈیا پر لڑی جانے والی اس لڑائی میں فوج کے شانہ بشانہ لڑیں اور ملک کے دفاع میں کردار ادا کریں۔
(جاری ہے)
جنگوں کی نسلوں کا خیال امریکی تجزیہ کاروں نے دیا تھا جس میں ولیم ایس بھی شامل تھے۔ انہوں نے جدید جنگوں کی چار نسلوں کا خیال پیش کیا۔ پہلی نسل کی جنگ وہ تھی جس میں فوجیں ایک دوسرے کے سامنے صفیں بنا کر لڑتے تھے۔ دوسری نسل کی جنگ میں گن پاؤڈر اور آتشیں ہتھیار استعمال ہونا شروع ہوۓ ۔ تیسری نسل کی جنگ میں جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال ہوا اس میں فوجوں کا آمنے سامنے آنا ضروری نہیں ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی سے فوجیں ایک دوسرے پر برتری حاصل کرتی ہیں جن میزائل اور فضائیہ شامل ہیں۔
چوتھی نسل کی جنگ ایک ایسی جنگ ہے جس میں جنگ، سیاست فوج اور سویلینز کی تفریق مٹ جاتی ہے۔ آسان ترین تعریف یہ ہے کہ اس جنگ کے دو اہم ترین فریقین میں ایک ریاست نہیں بلکہ غیر ریاستی عناصر ہوتے ہیں۔ اس جنگ میں دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے۔ اب ہم آتے ہیں اپنے اصل موضوع کی طرف کہ پانچویں نسل کی جنگ یا انگریزی میں ففتھ جنریشن وار کیا ہے؟پچھلی نسلوں میں اور نسل میں تفریق مشکل ہے۔ چوتھی نسل کی جنگ اور اس کو آپ ساتھ رکھ کر دیکھیں تو یہ جنگ کی جدید ترین شکل ہے۔ اس جنگ کو آپ بیانیے یا معلومات کی جنگ بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس جنگ کا بنیادی مقصد معلومات کے بہاؤ کا کنٹرول لینا ہے۔ اپنے اور دشمن کے بارے میں تمام معلومات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنا اس جنگ کا اہم جز ہے۔ میڈیا اس جنگ کا اہم ترین ہتھیار ہے۔ کیونکہ میڈیا کے ذریعے ہی جھوٹی سچی خبریں پھیلائیں جاتی ہیں۔ اس جنگ کے اہم ترین طریقوں میں جھوٹی خبریں پھیلانا، ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کر کے عوام کو بد ظن کرنا، سائبر حملے کرنا ، اور سوشل میڈیا کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شامل ہیں۔ معلومات کے بہاؤ سے ہی اہم مقاصد حاصل کیے جاتے ہیں اپ عرب سپرنگ کی مثال لے سکتے ہیں جہاں صرف سوشل میڈیا کے بل پر حکومتوں کے تختے الٹے گئے۔ یا پاکستان کے خلاف ڈس انفو لیب میں بے نقاب ہونے والے بھارتی نیٹ ورک کو ہی دیکھ لیجئے ۔
آئی ایس پی آر کا ادارہ اس جنگ میں پاکستان کا اہم دفاع ہے مگر کچھ لوگوں کو آئ ایس پی آر ادارے کے وجود پر ہی اعتراضات ہیں ۔ پلوامہ واقعے کے بعد 27فروری کو جو انڈیا کے ساتھ ہوا اور اس میں جو کردار آئی ایس پی آر نے ادا کیا اس کی ساری دنیا گواہ ہے ۔ایک ریٹائرڈ انڈین جنرل نے کہا کے بھارت میں لوگ صرف آئی ایس آئی کو جانتے ہیں اور اسی سے خوف زدہ ہیں مگر اس لڑائی میں انڈیا کو اصل تھپڑ آئی ایس پی آر نے مارے ہیں۔آئ ایس پی آر نے اس وقت معلومات کا بہاؤ اپنے کنٹرول میں لے کر انڈیا کے تمام پروپیگنڈے کو ناکارہ کیا اور پاکستانی بیانیے کو دنیا تک بہترین انداز میں پہنچایا ، پاکستانی عوام اور پاک فوج کے درمیان بھی زبردست تعلق جوڑا۔ انڈیا میں اسی وقت سے آئ ایس پی آر جیسا ادارہ بنانے کی کوشش جاری تھی۔اب انڈیا نے اپنی فوج میں آئی ایس پی آر کی نقل مارتے ہوئے ڈی جی انفارمیشن وارفیئر کی نئی پوسٹ متعارف کروائی ہے۔ ہماری فوج بہت پہلے سمجھ گئی تھی کہ یہ زمانہ معلومات کی جنگ کاہے بیانیے کی جنگ کاہے اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایس پی آر کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا مگر ہمارے ملک میں کچھ بغض فوج میں ڈوبے لوگ ہمیشہ ففتھ جنریشن وارفیئر کے نظریے کا مزاق اڑاتے رہے اور اپنے آپ کو فوج میں بیٹھے قابل ترین دماغوں سے بھی بڑا پھنے خان سمجھتے رہے اب جب ان کی "سب سے بڑی جمہوریت" نے اس نظریے کو نہ صرف قبول کیا ہے بلکہ پاکستان کے خلاف باقاعدہ اعلانیہ محاز کھول لیا ہے تو اب اتنا کہوں گا کہ ہن آرام جے؟؟
اب پاکستان کی عام عوام کو بھی سمجھنا ہے کہ معلومات کی جنگ ایک حقیقت ہے اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا اس کا اہم حصہ اب دشمن کے ہاتھوں استعمال نہ ہوں اور سوشل میڈیا پر لڑی جانے والی اس لڑائی میں فوج کے شانہ بشانہ لڑیں اور ملک کے دفاع میں کردار ادا کریں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2025 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2024 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.