
اردو کا نفاز اب مؤثراحتجاج کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 23 جولائی 2021

سید عارف مصطفیٰ
مجھے کہنے دیجیئے کہ درحقیقت عدلیہ نے جو فیصلہ دیا تھا وہ ہماری اشرافیہ کو تو منظور تھا ہی نہیں مگر وطن عزیز کے اہم قومی اداروں نے بھئی اس کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا تھا اور اسی سبب مجھے یوں لگتا ہے ہے کہ لفظ قومی کی تشریح اب از سرنو کرنی پڑے گی کیونکہ قومی کہلانے والے ہمارے مقتدراداروں میں قومی زبان اردو کا دوست کوئی بھی نہیں ۔
(جاری ہے)
لیکن یہاں سوال یہ ابھرتا ہے ہے کہ کیا عدلیہ خود اپنے ہی فیصلوں سے روگردانی کرسکتی ہے جو کہ وہ نفاز اردو کا اپنا فیصلہ دیئے جانے کے بعد سے مسلسل 6 برس سے کررہی ہے کیونکہ دوسروں کا تو کیا کہیں خود ملک بھر کے عدالتی ایوانوں میں بھی اردو کو تاحال نافذ نہیں کیا گیا ہے اور وہاں بھی ہر ر وز ہر عدالت میں اس اہم آئینی تقاضے کی پامالی عدالتی معمول کا حصہ بنی ہوئی ہے ۔۔۔ تو پھر کیا ہمیں کچھ نہیں کرنا چاہیئے
اور عدلیہ کے اس دہرے معیار بلکہ آئینی تقاضے کی صریح خلاف ورزی کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت کرلینا چاہیئے لیکن مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر اس صورتحال کو یونہی نظرانداز کئے رکھا گیا تو نہ صرف آئین کی پامالی کا یہ عمل ہمیشہ یونہی جاری رہے گا بلکہ پھر آئندہ نہ آئین کی کوئی وقعت رہے گی اور نہ ہی عدالتی فیصلوں کی ۔۔۔۔
اس حوالے سے مجھے قومی زبان تحریک کے اپنے مخلص دوستوں سے بھی یہ عرض کرنا ہے کہ خدارا اب راست اقدام نہ سہی لیکن اس بارے میں احتجاج کے رستے پہ تو آئیں کیونکہ اب اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔۔۔ اردو کے یہ جانثار سپاہی اگلے ماہ اسلام آباد میں نفاز اردو کے مطالبے اور عدالتی فیصلے کے حوالے سے ایک اور کانفرنس منعقد کررہے ہیں ۔۔۔ ایک اور یوں کہ وہ اس سے قبل بھی لاہور اور اسلام آباد میں پہلے بھی اسی ضمن میں میں کئی کانفرنسیں منعقد کرچکے ہیں جس کے بارے میں میرا کہنا یہ ہے کہ آپ چاہے بیس پچیس کانفرنسیں اور بھی کرلیں یا دو تین درجن ریلیاں مزید بھی نکال لیں ، ان سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا کیونکہ حکومت ہو یا عدلیہ ۔۔۔ کسی کے کان پہ ذرا بھی جوں نہیں رینگی اور ایسے ہی چلتا رہا تو یہ مطالبہ ہی غائب غلا ہوکر رہ جائےگا-۔۔۔ لہٰذا اب تو ضروری ہوگیا ہے کہ اہل فکر و نظر اور محب وطن عاشقان اردو آگے آئیں اور سپریم کورٹ کے سامنے یکجا ہو کر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کریں تاکہ جس سے عدلیہ کے اس سب سے بڑے ایوان کو نفاز اردو کے لئے دیا گیا اس کا اپنا اہم فیصلہ یاد دلایا جاسکے اور قوم اور حکمرانوں کو بھی بھولا ہوا سبق یاد کرایا جاسکے۔۔۔!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
سید عارف مصطفیٰ کے کالمز
-
بعضے کتے تو بہت ہی کتے ہوتے ہیں
ہفتہ 12 فروری 2022
-
ان کی مرتی سیاست کو پھر لاشوں اور تماشوںکی ضروت ہے۔۔۔
جمعہ 28 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
تازہ تمسخر آمیز صورتحال اور شرمیلا فاروقی کے شکوے۔۔۔
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
عدالت نے کیا پہلے درگزر نہیں دکھائی جو اب نہیں دکھاسکتی ۔۔۔؟؟
پیر 10 جنوری 2022
-
بجی ہیں خطرے کی گھنٹیاں نون لیگ سے زیادہ پی ٹی آئی کے لئے
بدھ 8 دسمبر 2021
-
لؤ جہاد بمقابلہ لؤ کرکٹ جہاد ۔۔۔۔
جمعہ 5 نومبر 2021
-
عمر شریف چلے گئے، جائے استاد خالی است
منگل 5 اکتوبر 2021
سید عارف مصطفیٰ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.