
یوم کشمیر۔۔۔۔۔کٹتی شہ رگ
بدھ 5 فروری 2020

سید مصعب غزنوی
(جاری ہے)
جوانوں کو تو نہ جانے کس قرب میں ڈال کر کہاں بھیج دیا گیا مگر بیٹیوں کی عصمت دری کی وہ بے حیا تاریخ رقم ہوئی کہ جس سے خود بے حیائی شرما گئی۔
اور اس صورتحال کو کشمیریوں نے بہت کشادہ دل اور دماغ سے برداشت کیا، اور خود کو اپنے مطالبہ آزادی پر قائم و دائم رکھا۔یہ سب کچھ اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتا دیکھ دنیا نے آنکھیں پھیر لیں کشمیر کی جانب سے۔ اور دنیا کی بات الگ کہ دنیا نے کشمیر سے نظریں چرا لیں، خود پاکستان اور تمام مسلم ممالک نے تو اس عظیم سانحہ پر آنکھیں ویسے ہی بند کرلیں سوائے ایک دو ممالک کے جنہوں نے بھی عملی طور پر کچھ نہ کیا۔ اور پھر امت مسلمہ نے تو آنکھیں بند ہی کیں مگر کشمیر کو اپنی شہہ رگ ماننے والے پاکستان نے تو اس سانحہ پر آنکھیں بند کرنے کے ساتھ ساتھ کان بھی بند کر لیے کہ اہل کشمیر کی صدا بھی نہ سن سکیں۔ یہ تو پاکستانیوں کا حال رہا مگر اس سب میں پاکستان کے حکمرانوں نے جو خود کو امت مسلمہ کا عظیم لیڈر سمجھتے ہیں کشمیر کے ساتھ وہ سلوک کیا جسے دیکھ کر شاید بے حسی خود سے بھی نفرت کرنے لگ پڑی ہو۔ اس قدر منافقانہ رویہ اور طرز عمل اپنایا گیا اپنی ہی کٹتی شہہ رگ کے واسطے کہ میں یہ کہنا بجا سمجھوں گا کہ، بھارتی حکمران اس سے بڑے بے حس اور ظالم نہ ہوتے تو پاکستانی حکمرانوں کی ظالمانہ بے حسی دیکھ کر شاید کشمیر سے خود ہی ظلم و جبر ختم کر دیتے۔ مگر افسوس کے کشمیر پر ظلم کرنے والا ظالم دشمن بھی غیرت سے عاری ہے اور جس دھڑ (جسم) کی وہ کشمیر شہہ رگ ہے وہ اپنا بھی ایسا کہ جس کا غیرت سے دور دور تک کوئی واسطہ ہی نہیں۔
کشمیر پر جاری اس سارے ظلم و ستم کے دوران جس ایک چیز نے ہر ایک کو بے حد متاثر کیا وہ کشمیریوں کی استقامت ہے۔ کشمیری اس قدر استقامت سے ڈٹے کہ استقامت کا کوہ گراں ثابت ہوئے۔ اس بدترین جبروظلم نے بھی انہیں اپنے مطالبہ آزادی سے دستبردار نہ ہونے دیا، بلکہ اس ساری مشکلات میں وہ اور جذبہ سے آزادی کے حق کی آواز اٹھانے کی کوشش کرتے رہے۔ اس قدر شدید کرفیو کے جس میں کشمیریوں کو آواز دنیا تک پہنچانے کے واسطے انٹرنیٹ تک میسر نہ تھا اور دوسری اشیا ئے ضروریہ کیا میسر ہوتیں انہوں نے اپنے مطالبہ آزادی کو دنیا کے سامنے ازسر نو زندہ و جاوید کیا۔ اور یہ بات ہر ایک کے سامنے واضح کردی کی کشمیری قوم آزادی کے علاوہ کسی بھی مطالبے کو نہیں مانے گی۔
اس عرصہ کے دوران ظلم کی ایسی جھلکیاں دیکھنے کو ملیں کہ جسے سن کر ہی دل تھرا جاتا ہے، جوان کو راہ چلتے گولی مار دینا صرف اس قصور پر کہ وہ آزادی چاہتا ہے۔ معصوموں کو خوراک سے اس قدر دور کر دینا کہ ماں کی چھاتی میں موجود دودھ تک سوکھ گیا۔ مریضوں کو زندگی کی آخری سانس تک اس طرح تڑپایا گیا کہ وہ موت کی بھیک مانگنے لگے۔ بیٹیوں کی عصمت دری اس وحشیانہ انداز سے کی گئی کے بدترین جنسی درندے بھی تھر تھر کانپنے لگے۔ سرعام ماں، باپ اور بھائی کے سامنے ان کی بہن بیٹی کو، اور شادی شدہ خاتون کو اس کے معصوم بچوں سے اور اس کے شوہر کے سامنے بے آبرو کر دیا گیا کہ اسے اپنی زندگی ہی عذاب اور بوجھ لگنے لگی۔ اور پھر یہیں بس نہیں اس سارے ظلم کے بعد اس کو مار ڈالا گیا۔ جس ماں کے شکم میں معصوم بچہ پل رہا تھا اسے جنسی ہوس کا نشانہ بنا کر سرے بازار لٹکا دیا گیا۔ گو کہ ایسا ظلم ہوا کہ جسے بدترین جنگلی درندہ بھی نہ دیکھ سکتا تھا۔
اس سب کے دوران اس شہہ رگ کے دھڑ کا کردار انتہائی شرمناک ترین رہا۔ بہارت نے تو شرم کا نام تک نہ سنا ہوگا، اس سے اور توقع نہ کی جاسکتی ہے کہ وہ جب تک قائم ہے اس سے شر ہی شر کی امید لگائی جاسکتی ہے خیر کا تو لفظ بھی ان سے منسوب کرنا شاید گناہ تصور ہوگا۔ مگر اپنی خودمختاری اور جغرافیائی حدود کی حفاظت کے لئے جو کردار پاکستان کو ادا کرنا چاہیے تھا وہ بھی پاکستان نے کردار ادا نہ کیا، احساس کے رشتے کی بات تو کوسوں دور رہ گئی۔ یعنی پاکستان نے خود کے ساتھ ہی سوتیلا سلوک کیا، خود پر ہی ظلم کرلیا کشمیر کی اہمیت و افادیت کو پاکستان کی ضرورت جاننے کے باوجود۔
اہل کشمیر کی استقامت اور دلیری کو قلم سے بیان کرنا تو شاید کسی کے بس میں نہ ہو مگر اہل کشمیر نے ایمان کی مضبوطی کی گواہی اپنے اپنے کردار سے ادا کردی جو رہتی دنیا کے لیے باعث رشک ثابت ہوگی۔
رب کریم کشمیر اور اہل کشمیر کو آزادی جلد نصیب فرمائے۔ (آمین)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید مصعب غزنوی کے کالمز
-
یوم کشمیر۔۔۔۔۔کٹتی شہ رگ
بدھ 5 فروری 2020
-
اہل کشمیر نڈھال مت ہوجانا
بدھ 2 اکتوبر 2019
-
وزیر اعظم آزاد کشمیر کا خطاب اور مطالبہ
جمعہ 20 ستمبر 2019
-
لیاری کا مسیحا
بدھ 18 ستمبر 2019
-
بدبودار نظام
پیر 16 ستمبر 2019
-
سانحہ جلہ چوک
جمعہ 13 ستمبر 2019
-
راوی کے کنارے سے صدا آئی ہے
بدھ 11 ستمبر 2019
-
شہ رگ ہے پنجہ اغیار میں
جمعہ 6 ستمبر 2019
سید مصعب غزنوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.