نیاپاکستان کیسے بنے گا۔۔۔۔؟

جمعہ 21 ستمبر 2018

Umer Khan Jozvi

عمر خان جوزوی

وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیوں کی نیلامی اورچاروں صوبوں کے گورنرزہاؤس کوہوٹل ومیوزیم بنانے کے اعلانات کے ذریعے کپتان نے تو نئے پاکستان بنانے کاسفرشروع کردیاہے لیکن کہنے والے کہتے ہیں کہ قومی عمارتوں و سرکاری املاک کی نیلامی اوربولیاں لگانے سے نیاپاکستان کیا۔۔؟نئے پاکستان کاڈھانچہ بھی نہیں بنتا۔ قومی عمارتوں و سرکاری املاک کونیلام کرنے سے کونساخزانہ بھرجائے گازیادہ سے زیادہ چندارب کے حساب سے کچھ پیسے حاصل ہونگے جس سے روزانہ سودکی مدمیں دےئے جانے والے 5ارب روپے کی کہانی بھی ختم نہیں ہوگی ۔

نئے پاکستان قومی عمارتوں و سرکاری املاک کی نیلامی اورچندوں سے قیامت تک بھی نہیں بنے گا۔نئے پاکستان کیلئے کراچی سے گلگت اورچترال سے ناران تک ملک میں چھوٹے بڑے سارے مگرمچھوں اورقومی لٹیروں کے خلاف وہ کڑااحتساب چاہئے جس کاافتتاح بنی گالہ اورآغازحکومت کے اپنے وزیروں،مشیروں اوراراکین اسمبلی سے ہو۔

(جاری ہے)

وزیراعظم عمران خان شروع دن سے کرپشن کے خلاف ہیں اوروہ ایک نہیں ہزاروں باریہ بات کہہ چکے کہ جب تک ملک میں چوروں اورلٹیروں کاکڑااحتساب نہیں ہوتااس وقت تک ملک میں تبدیلی کانزول ممکن نہیں ۔

عمران خان نے سابق ادوارمیں ہرفورم پر ملک کے اندرکرپشن کے خلاف جہاداورکڑے احتساب کے نہ صرف نعرے لگائے اور مطالبے کئے بلکہ اس سلسلے میں انہوں نے ایک طویل جدوجہدبھی کی لیکن افسوس ان کایہ ارمان ماضی میں پورانہ ہوسکا۔آج ملک میں نہ صرف تحریک انصاف کی حکومت ہے بلکہ کرپٹ مافیاکیخلاف گرجنے اورہرموسم میں برسنے والے عمران خان ملک کے منتخب وزیراعظم بھی ہیں ۔


ماضی میں ملک وقوم کی ترقی،خوشحالی اور فلاح وبہبودکے کاموں کے لئے کپتان کودوسروں سے مطالبے کرنے پڑتے تھے لیکن آج ایسانہیں ،اب عمران خان ملک کے سیاہ وسفیدکے پورے مالک اورایک پاورفل وزیراعظم ہیں اب کسی سے مطالبے کرنے کی بجائے ان کے ہی ایک حکم ،ٹیلی فون اورمسیج پرسارے کام لمحوں میں ہوجاتے ہیں ۔اس لئے وہ کرپٹ،چور،ڈاکواورلٹیرے لوگ جنہوں نے سیاسی بھیس اورقبلہ بدل بدل کرحکومتی چھت اورسائے تلے ہردورمیں اس ملک وقوم کودونوں ہاتھوں سے لوٹااب وہ صرف ایک حکم کی مارہے۔

آج اگرعمران خان کہہ دیں کہ ان لٹیروں کوصفوں میں کھڑاکردیاجائے توان کے اس حکم کوٹالنے والاکوئی نہیں بلکہ اگلے ہی لمحے سارے چور،ڈاکواورلٹیرے ایک صف میں کھڑے ہوں گے لیکن لگتاہے کہ اقتدارکی غلام گردشوں نے اصول کے لئے ڈٹنے اورلڑنے والے کپتان کوبھی ،،جانے دو،،کی پالیسی اپنانے پرمجبورکردیاہے۔اقتدارسنبھالنے کے بعدعمران خان کے لب ولہجے میں بھی زمین وآسمان کافرق دیکھنے میں آرہاہے۔

چوروں،ڈاکوؤں اورلٹیروں کے لئے جورویہ ان کاانتخابات سے پہلے ہواکرتاتھاوہ بھی اب کافی حدتک تبدیل ہو چکاہے۔یاتوکپتان کی منتخب کردہ ٹیم کاریکارڈاوراعمال ٹھیک نہیں یاپھرعمران خان بھی سابق حکمرانوں کی طرح ،،مٹی پاؤ،،والافارمولہ اپناکروقت دھکیلنے اورٹائم پوراکرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔جس کی وجہ سے کپتان کے پاس طاقت اورمکمل اختیارات ہونے کے باوجود اب تک ملک میں بلاتفریق احتساب کاآغازہوسکااورنہ ہی اس کے لئے کوئی ٹائم فریم اورپالیسی وضع کی جاسکی ہے۔

ماناکہ وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیوں ،ہیلی کاپٹروں اوربھینسوں کو نیلامی کیلئے پیش کرنے کااعلان تبدیلی کی طرف اہم قدم مگرانتہائی معذرت کے ساتھ جب تک ماضی قریب اوربعیدمیں لوٹی گئی قومی دولت جہنم نماپیٹوں سے نکالنے کیلئے ملک کے بڑے بڑے سیاسی مگرمچھوں اوردیوتاؤں کونیلامی اوراحتسابی سلامی کے لئے آگے نہیں کیاجاتا،جب تک ہردوراورہرحکومت میں ملک کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے چوروں اورلٹیروں کونیلامی کیلئے پیش نہیں کیاجاتااس وقت تک ملک میں تبدیلی کاخواب کبھی بھی پورانہیں ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نئے پاکستان کے لئے وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی طرح تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ان لوگوں جن کے ماتھے اوردامن پرماضی یاحال میں کرپشن کے کوئی بھی داغ لگے ہیں ان کوکڑے احتساب کے لئے آگے کردیں ۔
اس کے بعدمسلم لیگ،پیپلزپارٹی اوردیگرسیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے کرپٹ سیاستدانوں اورسرکاری افسران کولائن حاضرکیاجائے۔

وزیراعظم اگرایساکرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں توپھرکرپشن کے خاتمے کے لئے اپنے گھرسے شروع کئے گئے عمران خان کے اس جہادیامشن کی نہ صرف پوری دنیاتعریف کرے گی بلکہ مخالفین بھی کپتان کی دلیری اورایمانداری پرواہ واہ کریں گے ۔لیکن اگرعمران خان سابق حکمرانوں کی طرح چوروں،ڈاکوؤں اورلٹیروں کواس وجہ سے نظراندازکریں کہ سابق ادوارمیں پیپلزپارٹی،ق لیگ یامسلم لیگ ن میں رہ کرلوٹ مارکرنے والوں سے آج ان کابھی سیاسی رشتہ،ناطہ ،کوئی ربط اورتعلق ہے توپھرصرف وزیراعظم ہاؤس نہیں بلکہ پورے ملک کے تمام سرکاری اداروں اورمحکموں کی گاڑیاں بھی عمران خان نیلام کردیں ،تمام قومی عمارتوں کوہوٹل اورگیسٹ ہاؤسز بنادیں ،ہزاروں سرکاری ملازمین کونوکریوں سے فارغ کرکے گھربھیج دیں ،بجلی گیس اوردیگراشیاء کی قیمتوں میں سونہیں پانچ سوفیصداضافہ بھی کردیں پھربھی عمران خان نیاپاکستان کبھی نہیں بناسکیں گے ۔

۔؟کیونکہ نیاپاکستان چوروں،ڈاکوؤں اورلٹیروں کے بھاری بھرپیٹ چیرپھاڑکران سے قومی دولت نکالنے سے ہی بنے گانہ کہ گاڑیوں اوردیگراشیاء کی نیلامی سے ۔بولیاں لگانے اورنیلامی کروانے سے وقت کودھکاتودیاجاسکتاہے لیکن ملک نہ چلایاجاسکتاہے اورنہ ہی بنایاجاسکتاہے۔اس لئے وزیراعظم عمران خان جواس وقت ملک کے سیاہ وسفیدکے پورے مالک ہیں وہ اللہ کابابرکت نام لے کرحکومتی اتحادمیں شامل کرپشن زدہ سیاستدانوں سے ،،بلاتفریق،،اورکڑے احتساب کافوری آغازکرکے پہلے مرحلے میں اپنے سیاسی گھرکوچوروں،لٹیروں اورڈاکوؤں سے پاک کریں ۔

پھرملک کے دیگرسیاسی چوروں اورلٹیروں پرہاتھ ڈالیں ،ہمیں امیدہے کہ اگرعمران خان ایساکرنے میں کامیاب ہوگئے توپھرہزاروں اختلافات اورلاکھوں رکاوٹوں کے باوجودبھی اس پرانے پاکستان کو،،نیاپاکستان،،بنانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
لیکن اگرعمران خان بھی سابق حکمرانوں کی طرح سیاسی رشتہ داریاں پالنے کے ہاتھوں کرپشن کے خلاف جنگ میں کسی مصلحت اورکمزوری کاشکارہوگئے۔

اگرعمران خان نے بھی روایتی حکمرانوں کی طرح مخالفین کی دس روپے کی چوری کوکرپشن اوراپنے کسی چہیتے کی اربوں روپے کی کرپشن کوجائزکمیشن کانام دیا،اگرعمران خان بھی وقت اورحالات کے ہاتھوں چوروں اورڈاکوؤں سے سمجھوتہ کربیٹھے توپھرنیاپاکستان کاخواب صرف خواب ہی رہے گااورایسے میں پھر آنے والی نسلیں اورتاریخ عمران خان کوکبھی معاف نہیں کرے گی ۔

اس لئے نئے پاکستان بنانے کے لئے گینداب عمران خان کی کورٹ میں ہے ،اب دیکھنایہ ہے کہ شکست کے سائے تلے 1992کاورلڈکپ جیتنے والے عمران خان اب کی بارواضح جیت کے بعدبھی کرپٹ مافیاسے شکست کھاتے ہیں یاپھرعوامی توقعات اورخواہشات کے مطابق ،،نیاپاکستان،، کاکپ جیت کر21کروڑعوام کے سامنے ایک بارپھرسرخروٹھہرتے ہیں ۔ہماری دعائیں اورنیک تمنائیں کپتان کے ساتھ ہیں ،اللہ سے دعاہے کہ وہ عمران خان کونئے پاکستان بنانے کے مشن اورمقصدمیں کامیاب کریں ۔تاکہ اس ملک سے چوری،چکاری،لوٹ ماراورفرسودہ نظام کاہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوسکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :