
انوکھے لاڈلے
جمعرات 1 جولائی 2021

زعیم ارشد
(جاری ہے)
من حیث القوم ہمارا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے، ہم کر گزرنے کے بعد پچھتاتے ہیں کہ ہائے ہم نے یہ کیا کردیا۔
راہ میں ہجوم دیکھ کر رک جانا لوگوں کی فطرت بن گئی ہے، جیسے اچھا کھانا دیکھ کر لوگوں کے منہ میں پانی آجاتا ہے بالکل اسی طرح ہجوم دیکھ کر لوگوں کی رگ تجسس پھڑکنے لگتی ہے، کہ ضرور اس ہجوم میں پوشیدہ کوئی نہ کوئی تفریح کا سامان ہوگا، کیوں کہ وہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہاں ضرور کسی پرانے موضوع سے نئی کہانی جنم لے رہی ہوگی۔ یا تو کسی ہاتھ لگے رہزن پر لوگ دل کی بھڑاس نکا ل رہے ہونگے یا کسی زمین پر پڑے رانگ سائیڈر موٹر سائیکل سوار کی مزاج پرسی کر رہے ہوں گے۔ کیوں کہ ملک میں رہزنی ، و ڈدکیتی اتنی عام ہے کہ شاید ہی کوئی خوش نصیب ہوگا جو اس بے طلب تحفے سے محفوظ رہا ہو۔ ظاہر ہے ، بدلے کی بھاؤنا ہر گھڑی خون میں دوڑتی رہتی ہے۔ ایسے میں اگر راہ چلتے کوئی مفت کا شکار ہاتھ آجائے تو اپنا حساب برابر کرنے کا سنہری موقع کون گنوانا چاہے گا۔ اپنے دکھ کی تشفی کیلئے معاملہ جانے بغیر فوراً ہاتھ صاف کرنا اپنا فرض اولین سمجھا جاتا ہے، اور مقدور بھر دھلائی منجھائی میں حصّہ ملالیا جاتا ہے۔ ایسے میں کبھی کبھی بے قصور بھی اس چلن کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ مگر کون سنتا ہے اس وقت تو کیفیت اوپر بیان کئے گئے کسان جیسی ہوتی ہے لہذا معاملہ نقار خانے میں طوطی کی آواز جیسا ہوکر رہ جاتا ہے۔
جلدی ہر شخص کو اتنی ہے گویا پوری کائنات کی ذمہ داری اسی کے کاندھوں پر ہے اور فرصت اتنی کہ جیسے زندگی میں اب کرنے کو کچھ رہ ہی نہیں گیا ہے۔ قطار میں لگنا گویا کسر شان ہے ، کوشش یہ کی جاتی ہے کہ کسی بھی طرح قطار میں نہ لگا جائے۔ اسی طرح اگر کسی ادارے کا محافظ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش کرے تو مزاج پر نہایت گراں گزرتا ہے، دل میں گمان گزرتا ہے کہ ہم شکل سے چور ڈاکو نظر آتے ہیں جو ہم سے باز پرس کر رہا ہے، مصروف ترین شاہراہوں پر رانگ سائیڈ گاڑی چلا لینا ، موٹر سائیکل سواروں کا بڑے بڑے ڈمپرز کو خاطر میں نہ لانا بھی اسی انوکھے انداز فکر کا حصہ ہے۔ گوکہ ان حرکات کے نتائج تو پچھتانے کا موقع بھی نہیں دیتے ہیں۔
دلیر اتنے کہ اگر رسی پر چل کر بھی شارٹ کٹ مارنا پڑے تو پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اور ڈرپوک اتنے کہ اگر کوئی افواہ اڑا دے تو ایک دوسرے کو کچلتے ہوئے الٹے پیر بھاگنا شروع کردیں گے۔ فٹ پاتھوں پر گاڑیاں چڑھا کر دوسری جانب کود پڑیں کے اور صحیح سمت سے رواں ٹریفک کی مٹّی پلید کر کے رکھ دیں گے۔ خدا نہ خواستہ کہیں دھماکہ ہوجائے تو دھماکے سمت ایسے دوڑیں گے جیسے فائر بریگیڈ والے آگ کی طرف دوڑتے ہیں۔ ان سر پھروں کے سامنے سرعت اور ساعت دونوں اپنے معنی کھو چکے ہیں، وقت پڑنے پر حقیقتاً اونٹ کو رکشے میں بٹھا سکتے ہیں، یہاں تک دیکھا گیا ہے کہ چھوٹی آلٹو کار کی پچھلی نشست پر دو دو گائے ٹھونس کر لے جائی جا رہی ہیں، شوخے اتنے ہیں کہ سگریٹ سلگانے کیلئے لائٹر کی بجائے لکڑی کی تیلی کو موٹر سائیکل کے پیٹرول ٹینک میں ڈبو کر پلگ والی جگہ رکھ کر سلگا لیتے ہیں اور فخر سے چاروں طرف ایسے دیکھتے ہیں جیسے ابھی انہیں نوبل انعام دیا جائے گا ۔ لائیسنس بنانا بھی کمتری اور ہتک کی دلیل سمجھا جاتا ہے، اس کے بدلے جہاں بھی ٹریفک پولیس والے سے مڈبھیڑ ہوجائے اس کی ہتھیلی پر چند نوٹ رکھ کر جان چھڑا نا قابل فخر اور بڑی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔ کروڑوں روپے ناجائز زمینوں کے خریدنے اور ان پر پورشنز بنانے پر لگادیں گے، لاکھوں روپے بجلی کے کنڈے پر خرچ کردیں گے مگر نہ جائز کنکشن لیں گے نہ مجاز جگہ خرید کر مکان بنائیں گے۔ ریل کا پھاٹک بند ہوجانے کے بعد آخری وقت تک پٹریوں کو پار کرتے رہیں گے۔ مگر کچھ دیر انتظار گوارہ نہیں۔ بند پھاٹک پر کھڑا ریڑھی بان بھی ایسا کہ آپ کو لگے کا کہ اگر ریل زرا دیر سے آئی تو یہ گدھے سمیت آپ پر چڑھ جائے گا۔ اس ضمن میں سب سے نایاب لوگ وہ ہیں جو کسی بھی بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کی بجائے دوستوں یا رشتہ داروں کو فون کر کر کے پوچھتے ہیں کہ تم نے فلاں وقت مریض کو کیا کیا دیا تھا۔ اس تجربے کے دوران بیچارہ مریض قریب المرگ ہوجاتا ہے، تب اسے اسپتال لیکر پہنچتے ہیں ظاہر ہے عموماً اس تاخیر کی بھرپائی مریض اپنی جان دیکر پوری کرتا ہے، تب پھر ڈاکٹرز کی شامت آ جاتی ہے خوب خوب ہنگامہ کیا جاتا ہے ڈاکٹرز کی پٹائی کی جاتی ہے اور سب ہنسی خوشی اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زعیم ارشد کے کالمز
-
باجے کی آزادی
پیر 23 اگست 2021
-
معاشرے پر اندھی تقلید کے مضمرات
بدھ 18 اگست 2021
-
انوکھے لاڈلے
جمعرات 1 جولائی 2021
-
اسمبلیز سیاسی دنگلوں کے اکھاڑے
پیر 21 جون 2021
-
معاشرے پر افواہ گردی و دشنام طرازی کے منفی اثرات
بدھ 16 جون 2021
-
کورونا عظیم انسانی بحران، عالمی مددگار تنظیم سازی کی ضرورت
بدھ 5 مئی 2021
-
مودی حکومت کا دھرا معیار
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
ہماری توجہ کے منتظر ویران ہوتے جنگل اور معدوم ہوتی جنگلی حیات
جمعہ 9 اپریل 2021
زعیم ارشد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.