
ایک بار پھر کٹ پیس
جمعہ 8 مئی 2020

ذیشان نور خلجی
(جاری ہے)
گو اللہ بھلا کرے اس کرونا کا، اسی باعث جب لاک ڈاؤن لگا تو میں نے بھی داڑھی کو کھلی چھٹی دے دی۔
بالکل جیسے اپوزیشن نے ان دنوں حکومت کو دے رکھی ہے۔ اور پھر آج ہی مجھ پہ منکشف ہوا کہ میری بڑھی ہوئی شیو میں ایک بال پوری آب و تاب سے یوں لشکارے مار رہا ہے جیسے سرف ایکسل کے استعمال سے کپڑے 'چٹے ددھ' ہو جاتے ہیں۔ یوں سمجھ لیں اب کی بار بزرگی پورے مؤدب انداز سے ہاتھ باندھے میرے در پہ آن کھڑی ہے۔ لیکن پھر بھی یہی سوچا ہے کہ مجھے دوسروں کو نصیحت اور خود میاں فصیحت بالکل بھی نہیں بننا۔خیر ! جو بھی سمجھیں۔۔۔
اب کی بار یار لوگوں کی فرمائش پہ یہ سلسلہ پھر سے شروع کیا ہے اور کوشش رہے گی کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار اس موضوع سے بھی انصاف کیا جائے۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور گوندل نے کہا ہے "کرونا کے خلاف جنگ صرف گھر پر رہ کر ہی جیتی جا سکتی ہے۔" اسی لئے تو ہم کچھ نہیں کر نہیں رہے اور گھروں میں ہی بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہاں، ایک آدھ دن بعد عوام کو 'سب اچھا ہے' کی رپورٹ سنا دی جاتی ہے۔ بلکہ اپنے وزیراعظم صاحب کی تو ڈیوٹی ہی یہ لگائی ہوئی ہے کہ ہر دوسرے دن ٹی وی پہ آ کے 'گھبرانا نہیں ہے' کا شوشہ چھوڑ دیا کریں۔ ایسے عوام بھی بہل جایا کریں گے اور ہمارے وزیراعظم کا ٹی وی پہ آنے کا چائو بھی پورا ہوتا رہے گا۔
وزیراعلىٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے "تحریک انصاف کی حکومت کو فنکاروں کی مشکلات کا پورا احساس ہے۔" کیوں کہ ہم خود بھی تو فنکار ہی ہیں سو ہمیں اپنے پیٹی بھائیوں کا احساس نہیں ہو گا تو اور کسے ہوگا۔ اب کچھ مخالفین کہہ رہے ہیں کہ آپ کو ڈاکٹروں کا احساس ہی نہیں حالانکہ آپ کی حکومت میں ڈاکٹروں کی ایک کثیر تعداد شامل ہے جیسے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ڈاکٹر یاسمین راشد، ڈاکٹر ظفر مرزا، ڈاکٹر شہباز گل اور سب سے بڑھ کر اپنے صدر مملکت جناب ڈاکٹر عارف علوی صاحب۔
تو آپ عوام کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ یہ سب لوگ ڈاکٹر تو ضرور ہیں لیکن جب سے تحریک انصاف میں آئے ہیں تو ڈاکٹری چھوڑ کر صرف فنکاریاں ہی کر رہے ہیں اسی لئے ہم نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کی بجائے صرف فنکاروں پر ہی توجہ دی جائے۔ اور ویسے بھی جب سے بلوچستان حکومت نے ڈاکٹروں کی خدمت کی ہے تب سے یہ بچارے سر جھکائے خاموشی سے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں تو پھر ہمیں کیا ضرورت پڑی ہے مفت میں ان پر توجہ دینے کی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ذیشان نور خلجی کے کالمز
-
امام صاحبان کے غلط رویے
بدھ 6 اکتوبر 2021
-
مساجد کے دروازے خواتین پر کھولے جائیں
منگل 28 ستمبر 2021
-
اللہ میاں صاحب ! کہاں گئے آپ ؟
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
مندر کے بعد مسجد بھی گرے گی
پیر 9 اگست 2021
-
جانوروں کے ابو نہ بنیے
جمعہ 23 جولائی 2021
-
عثمان مرزا کیس کے وکٹمز کو معاف رکھیے
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
بیٹیوں کو تحفظ دیجیے
پیر 28 جون 2021
-
مساجد کی ویرانی اچھی لگتی ہے
پیر 7 جون 2021
ذیشان نور خلجی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.