
سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول ضروری ہے
جمعرات 28 جنوری 2021

زبیر بشیر
چین کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال چین کے بیرونی سرمائے کا اصل استعمال نو کھرب ننانوے ارب اٹھانوے کروڑ یوآن تک پہنچا ،جس میں پچھلے سال کے مقابلے میں چھ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے ۔
(جاری ہے)
2020 میں چین کی صنعتی معیشت مستحکم رہی ، اور پچھلے سال کے مقابلے میں بڑے بڑے صنعتی اداروں کی پیداواری شرح میں2.8 فیصد کا اضافہ ہوا جس میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی شرح اضافہ 3.4 فیصد رہی ۔دوسری طرف ، انفارمیشن اور مواصلات کی صنعت نے مستحکم اور تیز رفتار ترقی کے رجحان کو برقرار رکھا ۔پچھلے سال ، چین کی ٹیلی مواصلات کے کاروبار کے کل حجم میں دو ہزار انیس کے مقابلے میں 20.6 فیصد کا اضافہ ہوا ، جبکہ سافٹ ویئر اور انفارمیشن سروسز سے حاصل ہونے والی آمدنی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ۔ملک میں 600،000 سے زیادہ 5 جی نئے بیس اسٹیشنز قائم کئے گئے ، اور ٹرمینل کنکشن کی تعداد 200 ملین سے تجاوز کرگئی ، جس سے پورے ملک کے تمام پریفیکچر لیول اور اس سے اوپر کے شہروں میں کوریج حاصل کی گئی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے دو ہزار بیس کے اواخر تک چین میں زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 3216.5 ارب امریکی ڈالرز رہی ہے جس میں دو ہزار انیس کے مقابلے میں 108.6 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔ دو ہزار بیس میں بینکوں میں زرمبادلہ سرپلس رہا ہے ،صنعتی اداروں میں بھی زرمبادلہ مستحکم رہا جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بنیادی طور پر مستحکم ہیں۔
چین نے محققین اور نئی ایجادات کرنے والوں کے لئے موافق پالیسیاں اختیار کی ہیں جس سے دو ہزار بیس میں چین میں دانشورانہ املاک کی صنعت کو مزید فروغ حاصل ہوا ہے۔گزشتہ سال چین میں پانچ لاکھ تیس ہزار تخلیقات کو پیٹنٹ کیا گیا ہے۔ دو ہزار بیس کے اواخر تک ، چین میں (ماسوائے ہانگ کانگ ، مکاؤ اور تائیوان) موثر پیٹنٹس کی تعداد 2.213 ملین تک جاپہنچی ہے۔ چین میں دانشورانہ املاک سے متعلق اشاریے توقعات کے عین مطابق ہیں ، اور دانشورانہ املاک کی صنعت کی ترقی ایک نئے درجے تک پہنچ چکی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق، دو ہزار بیس میں بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کی جانب سے چین میں پیٹنٹ درخواستوں میں سال بہ سال 3.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، بیرون ملک بھی چینی پیٹنٹس کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔
چین کی موافق اور دوستانہ پالیسیوں کی وجہ سے دو ہزار بیس میں چین میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 132.94 بلین امریکی ڈالر تھی ، جو پچھلے سال کے مقابے میں 3.3 فیصد اضافہ رہی ۔ یہاں یہ بات بھی خوش آئیند ہے کہ گزشتہ سال چین کا "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری میں تعاون مستحکم رہا ۔ چین میں قومی اثاثوں کی نگرانی اور انتظامی کمیشن کی رپورٹ سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کووڈ -۱۹ کی وبا کے اثرات کے باوجود مرکزی حکومت کے تحت صنعتی و کاروباری اداروں نے انسداد وبا کے اقدامات اختیار کرتے ہوئے بیرون ممالک میں اپنے منصوبوں کو آگے بڑھایا ۔ اطلاعات کے مطابق وبا سے بچاو کے بہترین اقدامات اختیار کیے گئے ،اسی لیے وبا کے باعث "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کے تحت کسی بھی اہم پروجیکٹ کو معطل نہیں کیا گیا ہے ۔
چین اپنی بہترین پالیسیوں کی وجہ سے آج دنیا میں سرمایہ کاروں کے لئے ایک موذوں ترین ملک بن چکا ہے۔ جہاں وہ اپنے سرمایے کو محفوظ اور تیزی سے ترقی کرتا ہوں تصور کرتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
زبیر بشیر کے کالمز
-
چودہ برس بعد بیجنگ میں اولمپک مشعل کی حرارت
جمعرات 3 فروری 2022
-
چین وبا کے خلاف کیسے کامیاب ہوا؟
بدھ 26 جنوری 2022
-
وبا پر قابو عالمی تعاون کے بغیر ممکن نہیں
جمعہ 21 جنوری 2022
-
ماحول دوست سواری کی حوصلہ افزائی کی ضرورت
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
نیا سال نیا عزم
بدھ 5 جنوری 2022
-
سال 2022 میں چین کی معاشی وسماجی پالیسیاں کیا ہوں گی؟
پیر 13 دسمبر 2021
-
دنیا کی مشترکہ ترقی کا راستہ
جمعہ 26 نومبر 2021
-
دو سوسے زائد امریکی کمپنیاں چین میں کیا تلاش کر رہی ہیں؟
ہفتہ 13 نومبر 2021
زبیر بشیر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.