امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے ایٹمی توانائی پروگرام کیخلاف ہیں،سی آئی اے پاکستان میں اپنے خفیہ آپریشنز کیلئے غیر ملکی ایجنسیوں کو استعمال کرتی ہے،سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے درمیان کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں، پاک امریکہ تعلقات اب معمول پر آچکے ہیں، پاکستان کے حوالے سے امریکی لہجے میں کافی تبدیلی آئی ہے، 95فیصد ملکی دفاعی پالیسی پاک افواج خود بناتی ہیں، شمالی وزیرستان میں آپریشن کی پاک فوج بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، میری بطور سیکرٹری دفاع تقرری آرمی چیف کے کہنے پر ہوئی، وزارت دفاع کو اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے وزارت قانون کا تاحال کوئی حکم نامہ نہیں ملا، سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہونے والی کارروائی پر فوج کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، مہران بیس اور کامرہ میں دہشت گرد حملوں سے متاثرہ جاسوس طیاروں کی تبدیلی کیلئے بات چیت جاری ہے،پی آئی اے ستمبر سے منافع میں جارہی ہے، پی آئی اے کے پرانے جہازوں کو تبدیل کرنے کیلئے 12نئے جہاز خریدے جائینگے،پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں بند کردی گئی ہیں ، جعلی ڈگری کی بنیاد پر 4پائلٹ اور201افسران نکالے گئے ہیں، پی آئی اے میں گولڈ ہینڈ شیک یا ڈاؤن سائزنگ نہیں کی جا رہی،سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)آصف یاسین ملک کی وزارت دفاع میں صحافیوں سے بات چیت

جمعہ 28 دسمبر 2012 22:08

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔28دسمبر۔ 2012ء) سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)آصف یاسین ملک نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے ایٹمی توانائی پروگرام کے خلاف ہیں،سی آئی اے پاکستان میں اپنے خفیہ آپریشنز کے لئے غیر ملکی ایجنسیوں کو بھی استعمال کرتی ہے،سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے درمیان کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں، پاک امریکہ تعلقات اب معمول پر آچکے ہیں، پاکستان کے حوالے سے امریکی لہجے میں کافی تبدیلی آئی ہے، 95فیصد ملکی دفاعی پالیسی پاک افواج خود بناتی ہیں، شمالی وزیرستان میں آپریشن کی پاک فوج بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، میری بطور سیکرٹری دفاع تقرری آرمی چیف کے کہنے پر ہوئی، وزارت دفاع کو اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے حوالے سے وزارت قانون کا تاحال کوئی حکم نامہ نہیں ملا، سابق آرمی چیف جنرل (ر) اسلم بیگ اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہونے والی کارروائی پر فوج کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا، مہران بیس اور کامرہ میں دہشت گرد حملوں سے متاثرہ جاسوس طیاروں کی تبدیلی کیلئے بات چیت جاری ہے،پی آئی اے ستمبر سے منافع میں جارہی ہے، پی آئی اے کے پرانے جہازوں کو تبدیل کرنے کیلئے 12نئے جہاز خریدے جائینگے،پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں بند کردی گئی ہیں ، جعلی ڈگری کی بنیاد پر 4پائلٹ اور201افسران نکالے گئے ہیں، پی آئی اے میں گولڈ ہینڈ شیک یا ڈاؤن سائزنگ نہیں کی جا رہی۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں وزارت دفاع میں اخبار نویسوں سے بات چیت کررہے تھے۔ سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ امریکہ نے پاکستان میں سی آئی اے افسران کی تعداد سے ہمیں آگاہ کردیا ہے یہ بھی حقیقت ہے کہ سی آئی اے دوسرے ملکوں کی ایجنسیوں کو پاکستان میں استعمال کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت قانون کی جانب سے سپریم کورٹ کے اصغر خان کیس میں دیئے گئے فیصلہ پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی آرڈر موصول نہیں ہوا،جونہی آرڈر ملا آگے بڑھیں گے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ جنرل (ر) اسلم بیگ اور لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی کے خلاف اس فیصلے کی روشنی میں کسی کارروائی پر فوج کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج شمالی وزیرستان میں آپریشن کی پوری صلاحیت رکھتی ہے لیکن یہ آپریشن اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتا جب تک پاک افغان سرحد بند نہیں کی جاتی کیونکہ آپریشن کی صورت میں دہشت گرد بھاگ کر افغانستان چلے جاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نئے جہاز خرید رہی ہے کل بارہ جہاز خریدے جائیں گے جن میں سے 8چھوٹے جہاز ہوں گے ۔جہازوں کی خریداری کے لئے 45لاکھ ڈالر جاری کردیئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کا 152 ارب روپے کا قرضہ ہے جبکہ اس کا خسارہ 192ارب روپے ہے،پی آئی اے ستمبر2012ء سے منافع میں جارہی ہے ۔حج آپریشن کے دوران پی آئی اے کو 41کروڑ کا نقصان ہوا،پی آئی اے کے 34میں سے 28جہاز چل رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں سیاسی بھرتیاں بند کردی گئی ہیں ۔پائلٹ اور ایئر ہوسٹس اب صرف گریجویٹ ہی ہوں گے،پی آئی اے سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر 4پائلٹ اور2سو ایک افسران نکالے گئے ہیں جبکہ 3سو 50اہلکاروں کی فہرست تیار ہے جو جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے ،پی آئی اے میں گولڈ ہینڈ شیک یا ڈاؤن سائزنگ نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سلیم سیانی کو قواعد کے خلاف 2009ء میں 50لاکھ روپے تنخواہ پر رکھا گیا ان کا کیس نیب کے حوالے کردیاگیا ہے جس میں قومی خزانے کو لوٹنا بھی شامل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی آئی اے اور آئی ایس آئی کے درمیان آپریشن کے لئے کوئی خفیہ معاہدہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں دفاعی بجٹ پارلیمنٹ میں نہیں پیش ہوتا مگر ہمارے ہاں پارلیمنٹ میں پیش کیاجاتا ہے،دنیامیں دفاعی بجٹ قائمہ کمیٹیوں میں پیش ہوتا ہے اور کمیٹیوں کے اجلاس بھی ان کیمرہ ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مہران بیس اور کامرہ کینٹ میں جن طیاروں کو دہشت گرد حملوں میں نقصان ہوا انکی تبدیلی کے لئے بات چیت کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی95فیصد دفاعی پالیسی،تینوں افواج ،جوائنٹ سٹاف آفسز کی کے ساتھ مشاورت سے تیار کرتی ہیں،اس میں کوئی بیرونی عمل دخل نہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف ہیں ۔