Live Updates

نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ عوام نہیں اقتدار ہے، میاں صاحب راکٹ پکڑیںاور خلا میں جا کر خلائی مخلوق سے مقابلہ کریں‘ بلاول بھٹو

انتخابات سے ایک مہینہ پہلے عمران خان کو یاد آیا کرپشن کے علاوہ اور بھی مسائل ہیں،جن گیارہ نکات کا ذکر کیا خیبر پی کے میں ایک بھی نکتے پر عمل نہیں کیا پی ٹی آئی کے ایجنڈے میںخارجہ پالیسی ،دہشتگردی شامل نہیں ، کسان، تاجر، مزدور اور غریب کی بہتری ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ن) لیگ نے پانچ سالوںں میںبلوچستان کو بالکل نظر انداز کیا ، وہاں ان کی حکومت ختم ہوئی اور پارٹی بھی ختم ہو گئی ‘ پی پی چیئرمین کا خطاب میاں نواز شریف خلائی مخلوق کی بات کرتے ہیں لیکن نام لینے کی جرات نہیں ،آپ کا بھائی اڈیالہ جیل میں آپ کیلئے جگہ بنا رہا ہے‘اعتزاز احسن شہباز شریف تمہیں ہر جھوٹ کا جواب دیں گے بلکہ تفصیل کے ساتھ جواب دینگے،اربوں کا ٹیکہ لگایا اور کہتے ہیں شفافیت سے حکومت کی ایک پہلوان نے گیارہ پوائنٹ دئیے ہیں ،خان صاحب بتائیںخیبرپختونخواہ میں یکساں نظام تعلیم کیوں نافذ نہیں کیا‘ قمر زمان کائرہ

اتوار 6 مئی 2018 20:30

2لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان کا مسئلہ عوام نہیں اقتدار ہے، میاں صاحب کہتے ہیں کہ ان کا مقابلہ پیپلز پارٹی سے نہیں خلائی مخلوق سے ہے،اگر ان کا مقابلہ خلائی مخلوق سے ہے تو وہ راکٹ پکڑیںاور خلا میں جا کر خلائی مخلوق سے مقابلہ کریں،انتخابات سے ایک مہینہ پہلے عمران خان کو یاد آیا ہے کہ کرپشن کے علاوہ اور بھی مسائل ہیں،عمران خان نے مینار پاکستان پر جن گیارہ نکات کا ذکر کیا خیبر پختوانخواہ میں پانچ سالوں میں ایک بھی نکتے پر عمل نہیں کیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ٹھوکر نیاز بیگ میں پارٹی کے ممبر سازی کیمپ کے دورہ کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، مرکزی رہنما اعتزاز احسن، چوہدری منظور ، عزیز الرحمن چن سمیت دیگر دیگر بھی موجود تھے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پورے ملک میں پیپلز پارٹی کی ممبر شپ مہم جاری ہے ۔ آپ نے نہ صرف ممبر شپ لینی ہے بلکہ گھر گھر جاکر پارٹی کے پیغام اور منشور سے آگاہ کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کارکن میری طاقت اور بازو ہیں ، آپ نے لوگوں کو بتانا ہے کہ دوسری جماعتوں اور پیپلز پارٹی میں کیا فرق ہے ۔ ہم ایشوز اور عوام کے حقیقی مسائل کی سیاست کرتے ہیں ، ہم غریبوں ، مظلوم طبقات کی بات کرتے ہیںجبکہ دوسری طرف وہ پارٹیاں ہیں جن کا کوئی پروگرام اور منشور نہیں ، ان کے پاس غریبوں کو دینے کیلئے کچھ نہیں ۔ پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ۔

نواز شریف کا مسئلہ عمران خان اور عمران خان کامسئلہ نواز شریف ہیں اور دونوں کا مسئلہ اقتدار ہے ۔ انتخابات سے ایک مہینے پہلے عمران خان کو یاد آیا ہے کہ کرپشن کے علاوہ بھی دوسرے مسائل ہیں ۔ عمران خان نے جلسے میں دو گھنٹے تقریر کی اور اس میں صرف میں ، میں اور میں تھا ۔ میں نے کرکٹ کھیلی، میں نے شوکت خانم ہسپتال بنایا ۔ ان سے پوچھیں پانچ سال میں خیبر پختوانخواہ میں ایک بھی ایک بھی نیا سرکاری ہسپتال بنایا ہی ۔

ہم نے سندھ میں کڈنی اور دل کے جدید ہسپتال بنائے ہیں ، ہم نے صرف بڑے شہروں نہیں بلکہ چھوٹے شہروں میں بھی صحت کی مفت سہولیات فراہم کی ہیں۔ سندھ میں 15یونیورسٹیاں بنائی ہیں ،عمران خان سے پوچھیں آپ نے جو گیارہ نکات دئیے ہیں خیبر پختوانخواہ میں پانچ سالہ دور حکومت میں ایک بھی نقطے پر عمل کیا ہے ۔کیا خیبر پختوانخواہ میں مفت تعلیم دی ہے ، غریبوں کو مفت علاج کی سہولتیں فراہم کی ہیں ، انہیں روزگار فراہم کیا ہے، غربت کم کی ہے ،اقلیتوں کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی ہے او ران سب سوالات کے جواب ناں میں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ایجنڈے میںخارجہ پالیسی ہی شامل نہیں، دہشتگردی شامل نہیں ، کسان، تاجر، مزدور اور غریب کی بہتری ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ۔ دوسری طرف میاں صاحب ہیں جو ہر وقت اپنا بیانیہ بدلتے ہیں ۔ پہلے کہتے تھے کہ مجھے کیوں نکالا جس پر ہم نے انہیں بتایا کہ آپ کو جھوٹ پر نکالا گیا ، عدالت نے آپ کو پارلیمنٹ ، عوام سے جھوٹ بولنے اور دھوکہ دینے پر نکالا ہے ۔

اب انہوںنے کہنا شروع کردیا ہے کہ ووٹ کو عزت دو ۔ ہم نے پھر میاں صاحب کو آئینہ دکھایا کہ آپ کی تاریخ ووٹ کی بے حرمتی سے بھری پڑی ہے ، آپ نے کب ووٹ کو عزت دی ہے ، آپ نے ہر حکومت کے خلاف سازش کی ، آمر کے سامنے گھٹنے ٹیکے ۔ آپ نے صرف اقتدار میں کاروبار کیا ہے ، آپ نے ہر وہ کام کیا جس سے جمہوریت کمزور ہوئی ، ادارے کمزور ہوئے اور اسی سے ووٹ کی حرمت کم ہوئی اور ووٹر کمزور ہوا ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب نے اب ایک نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ انتخابات میں میرا مقابلہ پیپلزپارٹی سے نہیں خلائی مخلوق سے ہوگا ۔ ہم تو اس دنیا میں رہتے ہیں ، اس زمین اور دھرتی پر رہتے ہیں ، ہم داتا کی نگری میں رہتے ہیں۔ اگر آپ کا مقابلہ خلائی مخلوق سے ہے تو راکٹ پکڑیں اور خلا میں جائیں اور خلائی مخلوق کا مقابلہ کریں۔انہوںنے کہا کہ میںنے کچھ روز قبل بلوچستان کا دورہ کیا ہے۔

سیاسی جماعتیں وہاں کے ایشوز پر بات نہیں کرتیں اور شو بازی کی سیاست کرتی ہیں ۔ عمران خان وزیر اعظم بننے کیلئے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔ اس شخص نے دھرنا دیا ، قومی اداروں پر حملہ کیا ، یوٹرن پر یوٹرن لیتاہے ،یہ جماعتیں وفاق کی سیاست نہیں کرتیں ۔ (ن) لیگ نے پانچ سالوںں میںبلوچستان کو بالکل نظر انداز کیا ، وہاں ان کی حکومت ختم ہوئی اور پارٹی بھی ختم ہو گئی ۔

شہباز شریف نے اعلان کیا تھاکہ کوئٹہ میں دل کا ہسپتال بناکر دیں گے لیکن اس منصوبے کی ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی ۔ کوئٹہ تو دور کی بات انہوںنے راولپنڈی، ملتان، ساہیوال، مظفر گڑھ، لیہ اورراجن پور میں ایک نیا سرکاری ہسپتال نہیں بنایا ۔شوبا ز شریف کے منہ سے صرف میٹرو او ر اورنج ٹرین کی بات نکلتی ہے ۔ ہمیں خوشی ہے کہ اورنج ٹرین بن رہی ہے لیکن کیا پنجاب میں غربت کم ہو گئی ہے ، یہاں مفت تعلیم مل رہی ہے، سرکاری ہسپتال بنائے ہیں، لوگوں کو صاف پانی مل رہا ہے ، نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے اور اس کا جواب ناں میںہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم شہیدوں کی جماعت ہیں اس جماعت کی جڑوں میں شہیدوں کا خون ہے۔ظالم اور ظلم سے ٹکرانا ہماری روایت ہے اوریہ روایت ہم نے کربلا سے سیکھی ہے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ آج کا جلسہ پیپلزپارٹی کی مقبولیت کی مثال ہے ۔ پیپلز پارٹی کے پرچم تلے اتنا بڑا جلسہ بلاول بھٹو کیلئے ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں اور اس کی مثالیں موجود ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے بنیادی پانچ اصولوں پر کھڑی ہے ۔سوشلزم سے بڑے بڑے لوگ گھبراتے ہیں لیکن پیپلز پارٹی اس کا کھل کر نعرہ لگاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف خلائی مخلوق کی بات کرتے ہیں لیکن نام لینے کی جرات نہیں ۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف سے عدالت پوچھے گی کہ کیا آپ حلفاًبیان دو گے۔اگر نواز شریف نے حلفیہ بیان دے دیا تو جرح ہو گی ۔

انہوںنے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ ان کے لئے اڈیالہ جیل میں جگہ بنائی جارہی ہے ،نواز شریف صاحب آپ کا بھائی شہباز شریف اڈیالہ جیل میں آپ کے لئے جگہ بنا رہا ہے۔اس موقع پر اعتزاز احسن نے مجھے کیوں نکالا کا جواب شاعری کے ذریعے دیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مخالفین پوچھتے تھے کہ پیپلز پارٹی کو کیسے مضبوط بنائو گے ہم نے انہیں بتایا کہ ہمارے پاس بھٹو کا نظریہ او راصول ہے ، ہمارے پاس راستہ اور قیادت بھی بھٹو کی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ پیپلزپارٹی صرف نعرے نہیں مارتی بلکہ زمینی حقائق کے مطابق کام کرتی ہے ، ہم نے بڑے بڑے چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آج کل وزیر اعلیٰ پنجاب نے بڑا شور مچایا ہوا ہے ۔ ایک بھائی اداروں کو گالیاں دیتا اور الزامات لگاتا ہے او ردوسرا بھائی منتیں ترلے کر رہا ہے ۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اشتہار دیا ہے کہ میں نے 682ارب روپے بچائے ہیں ، آپ کی ایک ایک بات کا جواب دیں گے،یہ کہا گیا کہ چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر نکال کر 400 ارب قومی خزانے میں ڈالے ہیں ،یہ تو ایوب خان اور بھٹو کی حکومت میں دریافت ہوئے ، ہم آپ کی اشتہاری مہم کی تاریخ کھولیں گے،شہباز شریف تمہیں ہر جھوٹ کا جواب دیں گے بلکہ تفصیل کے ساتھ جواب دیں گے۔

پنجاب میں 56کمپنیوں کے ذریعے لوٹ مارکی گئی ،صاف پانی کمپنی میں چار ارب کا ٹیکہ لگا دیا گیا لیکن پھر بھی کہتے ہیں شفافیت سے حکومت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک پہلوان نے گیارہ پوائنٹ دئیے ہیں ،عمران خان کہتا ہے کہ یکساں نظام تعلیم لائیں گے،خان صاحب بتائیںخیبرپختونخواہ میں یکساں نظام تعلیم کیوں نافذ نہیں کیا۔آپ نے کہا صحت کا نظام دیں گے لیکن پانچ سال میں خیبر پختوانخواہ حکومت میں ایک بھی ہسپتال نہیں بنایا ، کسی ایک یونیورسٹی یا ہسپتال کا نام بتا دیں ۔ عمران خان صاحب قوم نے آپ سے بڑا کچھ پوچھنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک بچے کے ذمہ دار بنیں گے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات