Live Updates

22سال قبل ملکی سیاست پر قابض کرپٹ ٹولے کے خلاف جس جدو جہد کا آغاز کیا تھا اس کی فیصلہ کن گھڑی آن پہنچی ہے،ملک ایک بار پھر شاندار تعمیر و ترقی اور برق رفتارخوشحالی کی منازل کی جانب گامزن ہو گا، عوام 25جولائی کو تحریک انصاف کو کامیاب بنا کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں گے ،صنعتکاروں ، ٹیکسٹائل سیکٹر ، پاور لومز ،مزدوروں ، نوجوانوں اور کسانوں کو شاندار ریلیف فراہم کریں گے،عام انتخابات میں عوام اپنی تقدیر بدلنے اور خود کو عظیم قوم بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ تعداد میںپولنگ سٹیشنوں پر پہنچ کر بلے پر مہر لگائیں ،عمران خان کا دھوبی گھاٹ گرائونڈ میں بڑے انتخابی جلسہ عام سے خطاب

اتوار 15 جولائی 2018 23:20

فیصل آباد 15- جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) :ٍ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 22سال قبل انہوںنے ملکی سیاست پر قابض کرپٹ ٹولے کے خلاف جس جدو جہد کا آغاز کیا تھا اس کی فیصلہ کن گھڑی آپہنچی ہے اور وہ انتظار 25جولائی کے الیکشن کے روز ختم ہونے والا ہے اور میرا ایمان ہے کہ انشاء اللہ اس ملک میں ان انتخابات کے بعد ایسی تبدیلی آئے گی کہ ملک ایک بار پھر شاندار تعمیر و ترقی اور برق رفتارخوشحالی کی منازل کی جانب گامزن ہو گا اور جس طرح 50سال قبل ملک تیزی سے اوپر جار ہا تھا وہ اونچائی کا سفر ہم دوبارہ اسی رفتار سے شروع کریں گے اور ملک کا پیسہ لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنا دیا جائے گا جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر ، پاور لوم انڈسٹری ، کسانوں اور نوجوانوں کیلئے ایسا ریلیف پروگرام لائیں گے جس سے ان کے مسائل کا خاتمہ یقینی ہو سکے گا۔

(جاری ہے)

اتوار کی رات دھوبی گھاٹ گرائونڈ فیصل آباد میں بڑے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ قومیں اس وقت تباہ ہوتی ہیں جب ان کی اخلاقیات اور اچھے برے کی تمیر ختم ہو جائے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے نبی ﷺ کا ارشاد ہے کہ تم سے پہلے بڑی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ وہاں غریبوں کیلئے اور جبکہ امیروں کیلئے اور قانون ہوتا تھا۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کے سابقہ وزیر اس لئے لوگوں کو سڑکوں پر نکالنے کیلئے اکسا رہے تھے کہ اگر دوبارہ شریف خاندان جیت جائے تو ان کو پھر وزارتوں کے مزے لینے کا موقع مل جائے۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی تقدیر بدلنے کا نادر موقع فراہم کیا ہے اور ہم 25جولائی کو نیا پاکستان بنا کر مسائل کا شکار قوم کو عظیم قوم بنا سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ انہوں نی40 سال میں اللہ تعالیٰ سے جو مانگا وہ انہیں ملا اور اب وہ پاکستان محفوظ مستقبل اور ملک و قوم کی کرپٹ مافیا گٹھ جوڑ کی نجات کی جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں دو بڑی جماعتیں بر سر اقتدار رہیں ۔

ان کی کرپٹ لیڈر شپ نے عوام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔انہوںنے کہا کہ 10سالوں میں ان دو جماعتوں نے میثاق جمہوریت کے نام پر چارٹر آف مک مکا کرپشن کی اخیر کر دی ۔ان کا مشن تھا کہ تم لوٹو تو ہم کچھ نہیں کہیں گے اور اپنی باری پر ہم لوٹیں گے تم کچھ مت کہنا۔عمران خان نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد 60سال میں ملک کا کل قرضہ 6ہزار ارب روپے تھا مگر گزشتہ 10سالوں میں دونوں بڑی جماعتوں نے چارٹر آف مک مکا کے ذریعے یہ قرضہ 27ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا ۔

اس طرح پچھلے صرف 10سالوں میں 21ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا گیا جو 60سالہ قرضے سے کئی سو گنا زیادہ ہے لیکن یہ قرضہ کہاں خرچ کیا گیا کچھ پتا نہیں۔انہوںنے کہا کہ جیسے جیسے ملک پر قرضہ بڑھتا گیا اسی تناسب پر اس قرضے کی واپسی اور اقساط کی ادائیگی کے ٹیکس لگائے اس طرح قرضوں کا پیسہ تو حکمرانوں کی تجوریوں میں گیا اور بیرون ممالک منتقل ہوا جبکہ مقروض یہاں کی عوام ہوئی۔

انہوںنے کہا کہ ماضی کے حکمران عوام کو بتائیں کہ اتنا قرضہ لینے کے باوجود ملک میں کتنے ڈیم بنائے گئے اور کتنی خوشحالی آئی۔عمران خان نے کہاکہ 10 سال پہلے ملک میں بجلی کی قیمت2.13روپے فی یونٹ تھی جو آج 9 روپے 86پیسے فی یونٹ ہو گئی ہے اس طرح بجلی کے نرخ 10سالوں میں 400گنا بڑھاگئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اس اقدام سے فیصل آباد اور ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونا شروع ہو گئی کیونکہ بھارت ، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں صنعتوں کیلئے بجلی و گیس انتہا ئی سستی تھی لہٰذا ہماری انڈسٹری وہاں شفٹ ہونا شروع ہو گئی اس طرح ہماری 25ارب ڈالر کی سالانہ ایکسپورٹ کم ہو کر 19ارب ڈالر رہ گئی ۔

اسی طر ح دیگر ٹریڈ سیکٹرز بری طرح متاثر ہوئے لیکن ذرائع آمدن کم ہونے کے باوجود مہنگائی بڑھتی چلی گئی ۔انہوںنے کہا کہ 2008ء میں آٹا 13 روپے کلو تھا جو ا ٓج 48روپے کلو ہے۔اس وقت دال 55روپے کلو تھی جو آج 90روپے کلو ہے۔دودھ 25روپے لیٹر تھا جو آج 100روپے لیٹر ہے۔ انہوںنے کہا کہ نوجوانوں کو روز گار نہ ملنے سے ان کا مستقبل تاریک ہوتا جا رہا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ جہاں اتنی مہنگائی کے باوجود کم از کم تنخواہ 15ہزار روپے ماہانہ ہے لیکن امریکہ اور برطانیہ میں یہ تنخواہ 2لاکھ روپے ماہانہ ہونے کے ساتھ ساتھ امریکہ میں دودھ 60روپے لیٹر اور برطانیہ میں 40روپے لیٹر ہے۔ انہوںنے کہا کہ جب سیاستدان اور معاشرہ کرپٹ ہو جائے تو چند لوگ امیر ہو جاتے ہیں جبکہ عوام غریب ہو جاتی ہے۔انہوںنے کہا کہ 50سال پہلے ہمارا ملک ایشیاء میں سب سے زیادہ ترقی کر رہا تھا ۔

ہماری سول سروس بہترین سروس مانی جاتی تھی جہاں وارسک ڈیم ، تربیلہ ڈیم اور منگلا ڈیم بن رہے تھے۔تمام ادارے مضبوط تھے ۔پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئر لائن مانی جاتی تھی جس میں ایمریٹس ، سنگا پور اور سعودی ایئر لائن بنائیں لیکن کرپشن کی وجہ سے ملک بربادی کی دلدل میں دھنستا چلا گیا۔انہوںنے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ 22سال پہلے انہوںنے جس جدو جہد کا آغاز کیا تھا وہ اب منطقی انجام تک پہنچنے والی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ سچ ہمیشہ سرخرو ہو کر رہتا ہے۔انہوںنے کہا کہ یہاں بے روز گاری اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔لوگوں کے پاس کھانے پینے کو اشیاء ، تعلیم اور علاج کیلئے پیسے نہیں ۔کرپٹ امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں میڈیا پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔وہ اپنے ضمیر بیچ کر کسی کو ہیرو بنانے کی بجائے اپنے بچوں کے حال اور مستقبل کی فکر کریں۔

انہوںنے کہا کہ آج وہ کوئٹہ بھی گئے تھے جہاں دہشت گردی میں 130 کے قریب لوگ شہید ہوئے۔سینکڑوں خواتین اپنے بچوں اور گھر کے سربراہان سے محروم ہوئیں ان کا کسی نے نہیں سوچا ۔عمران خان نے کہا کہ جیلوں میں فرسودہ نظام کے باعث انسانوں سے جانوروں جیسا سلوک ہو رہا ہے جہاں 10قیدیوں کی گنجائش ہے وہاں 30قیدی بند ہیں اس لئے ہمیںطاقتور اور غریب طبقے کیلئے ایک قانون بنانا ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر 25جولائی کو انہیں موقع ملا تو وہ کسانوں کا استحصال ختم کرائیں گے اور جو شوگر ملز کسان سے گنا خرید کر مقررہ وقت میں پیسہ نہیں دے گی اس پر سر چارج لگائیں گے اور جتنا انٹرسٹ بینک لیتا ہے ہم اتنا ہی شوگر ملز مالکان سے لے کر کسانوں کو دیں گے ورنہ نادہندگی پر ملز کو بلیک لسٹ کر کے بند کر دیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ بھارت کے کسان کی طرح اپنے کسانوں کو ٹیوب ویل پر سستی بجلی دیں گے جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر رعائتی قیمت پر بجلی ملے گی جس طرح بنگلہ دیش ، سری لنکا اور ہندوستان دے رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ملک کی 60فیصد ایکسپورٹ دیتا تھا لیکن یہ بد قسمتی کا مقام ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری مالکان اپنی ملیں ختم کر کے وہاں رہائشی کالونیاں بنا رہے ہیں لیکن ہم اس امر کو روکیں گے اور پاور لو مز والوں کو سپیشل ون ونڈو آپریشن کے تحت ریلیف دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ عوام کو خوشحال بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

قانونی کی بالا دستی کیلئے اقلیتوں کو برا بر کے شہری ہونے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔نوجوانوں کو بے روز گاری سے نجات دلانے کیلئے جامع روز گار پروگرام بنایا جائے گا۔بے گھروں کو نئے گھر دیئے جائیں گے ۔جگہ جگہ ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ بنائے جائیں گے۔نمل یونیورسٹی کی طرز پر 90فیصد بچے سکالر شپ پر تعلیم پائیں گے اور تاجروں کی مشاورت سے نئی ٹریڈ پالیسیاں لائی جائیں گی۔

آخر میں عمران خان نے اپیل کی کہ وہ پاکستان کو قائد اعظم کے فرمودات اور علامہ اقبال کے خیالات کو حقیقی تعبیر دینے کیلئے 25 جولائی کو جوق درجوق گھروں سے نکلیں اور پولنگ سٹیشنوں پر پہنچ کر بلے پر مہر لگائیں تاکہ اپنی نسلوں کا قرض چکایا جا سکے۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنمائوں نعیم الحق ،پیر حبیب عرفانی، رضا نصر اللہ گھمن اور چوہدری ظہیرالدین نے بھی خطاب کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات