مقبوضہ کشمیر، شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں پابندیوں کے باوجود ہزاروں افراد کی شرکت

دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کرسکتی، سید علی گیلانی

جمعہ 2 نومبر 2018 19:36

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں آج سوپور کے علاقے چانکی پورہ میں ہزاروں لوگوں نے کرفیوجیسی سخت پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے شہید نوجوان نصیر احمد تیلی کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے نصیر احمد تیلی کو گزشتہ رات ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ساگی پورہ کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔

قابض انتظامیہ نے نوجوان کی شہادت پر احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سوپور اور اسکے ملحقہ علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردیںاور تعلیمی ادارے بند کردیے۔ لوگ پابندیاں توڑتے ہوئے شدید بارش کے باوجود چانکی پورہ میں جمع ہوئے اور نوجوان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

جنازے کے شرکا ء نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔

قبل ازیں بھارتی فوجیوں نے جنازے کے شرکا ء پر اس وقت پیلٹ چلائے اور آنسو گیس کے گولے داغے جب وہ شہید نوجوان کا جسد خاکی جنازہ گاہ لے جا رہے تھے۔ دریں اثنا نوجوانوں کی شہادت پر سوپور ، پامپور اور ترال کے علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ دکانیں ، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل کی ۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے ’’نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ‘‘کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے خلاف بڈگام اور ماگام میں بھی ہڑتال کی گئی۔

مشترکہ حریت قیاد ت نے ایک بیان میں ’این آئی اے‘ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں ایک انٹرویو میںکہاہے کہ جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائیگا اور دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کوجنہوںنے اپنے نصب العین کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی ۔

انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کیاجاسکتا ہے تاہم بھارت نے مذاکرات میں کبھی بھی سنجیدگی اور خلوص نیت کا مظاہرہ نہیں کیا۔حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد سرینگرمیں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو بدترین مظالم کا سامنا ہے اور انکے تمام مذہبی ، سماجی اور سیاسی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔

ضلع پلوامہ کے علاقے ٹنگہ ہارمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران خوف سے 55سالہ معمر خاتون فیضی بیگم انتقال کرگئی ۔ سوگوار خاندان کا کہنا ہے کہ فوجیوںنے انہیں مرحومہ کو ہسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے وہ وفات پاگئی ۔ فوجیوں نے شمالی ضلع بانڈی پورہ کے علاقے کلوسہ میں بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ۔

قابض انتظامیہ نے نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما انیل پریہار اور اسکے بھائی کے قتل کے بعد جموں کے علاقوں کشتواڑ ، بھدروہ اور ڈوڈہ میں کرفیو نافذ کر دیا۔ بھارتی فوج نے کشتواڑ اور بھدورہ قصبوں میں فلیگ مارچ کیا۔بھارتی پولیس نے حریت رہنماء مختار احمد وازہ کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ ایک عوامی اجتماع سے خطاب کیلئے ترال جارہے تھے ۔