مسلم امہ کو درپیش مسائل کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل پر او آئی سی کی سطح پر جامع پالیسی کی تشکیل وقت کا تقاضا ہے، سردار عتیق احمد خان

ان دیرینہ مسائل کو حل طلب چھوڑا گیا تو دنیا امن کو ترستی رہے گی

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 14 دسمبر 2018 12:09

مسلم امہ کو درپیش مسائل کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل پر او آئی سی کی ..
مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 دسمبر2018ء،نمائندہ خصوصی،ایم خوشحال شریف،مکہ) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو درپیش مسائل کشمیر اور فلسطین جیسے مسائل پر او آئی سی کی سطح پر جامع پالیسی کی تشکیل وقت کا تقاضا ہے ان دیرینہ مسائل کو حل طلب چھوڑا گیا تو دنیا امن کو ترستی رہے گی ۔

مسلمانوں کو دہشتگردی کے ساتھ نتھی کرکے اسلام کے فروغ اور پھیلاؤ کو روکنے کا مقصد ناکام ہوچکا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے رابطہ عالم اسلامی کی دو روزہ کانفرنس ’’امت مسلمہ کا اتحاد اور اس کو لاحق خطرات کا تدارک ‘‘کے زیر اہتمام مختلف وفود اور عمائدین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی صدارت گورنر مکہ خالد بن الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود نے کی ۔

کانفرنس میں دنیا بھر سے 127سے زائد ممالک کے وفود نے شرکت کی ۔ صدر مسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان کی کانفرنس میں خصوصی شرکت ، کانفرنس میں مفتی اعظم سعودی عرب عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ اور رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل عبدالکریم العیسی ، پاکستان کے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری ، سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدر ، مولانا طاہر اشرفی اور دیگر نے شرکت کی ۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے کردار اور عمل سے خود کو ایک جدید امن پسند اور ترقی پسند تہذیب ثابت کرنا ہوگا۔ اس کے لئے مسلمان سکالرز کا کردار بہت اہم ہے ۔ وسائل رکھنے والے ممالک کو تحقیق و جستجو کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں کا قتل عام کررہا ہے ۔ 19ماہ کی بچی بھی بھارتی جبر و تشدد سے محفوظ نہیں ۔

بھارت مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے سپین کی تاریخ دہرانا چاہتا ہے ۔ ان سازشوں کا مقابلہ کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کو محض نعرہ بنا دیا گیا ہے ۔ عملی طور پر دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا جارہا ۔ انہوں نے کہا کہ تہذیبوں کے تصادم کا فلسفہ دم توڑ رہا ہے ۔ اسلام کا کسی تہذیب سے معرکہ اور مقابلہ نہیں ۔

سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہے ۔ دشمن قوتیں مسلمانوں کی وحدت کو برباد کرنے کی راہ پر چل رہی ہے ۔ صدر مسلم کانفرنس نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کو شک کی نظرسے دیکھا جارہا ہے جس کے ذمہ دار ہم ہیں ۔ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ یہودی اور کفار اسلام دشمنی کی سازشوں میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہاسلامی ممالک اپنے اندر ایک اتحاد قائم کرے جس کی باقاعدہ کانفرنس طلب کریں اس سے اسلام دشمن ممالک پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے ۔