Live Updates

ماضی میں این آر او ہوتے رہے ہیں ، کلثوم نواز آخر تک کہتی رہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم ملک سے جائیں ، وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین

شہباز شریف اخلاقی طورپر پی اے سی کی چیئر مین شپ سے مستعفی ہو جائیں،نیب کے اختیارات کم کرنے کی بات نہیں کرتے،نیب کے کام میں شفافیت بہت ضروری ہے،حکومت اور فوج میں تاریخ کی بہترین کوآرڈینیشن ہے جو جاری رہے گی،گیس کے سلیب سسٹم پر بھی نظرثانی کی جارہی ہے، روز مرہ اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے موبائل ایپلی کیشن بھی متعارف کرائی جارہی ہے، پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو قیمتوں کا قریبی جائزہ لیں گے، ہیلتھ انشورنس کا جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے، تنخواہ دار طبقے کو بھی ہیلتھ انشورنس سکیم سے فائدہ ہوگا، وزیر اطلاعات کی میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 7 فروری 2019 20:05

ماضی میں این آر او ہوتے رہے ہیں ، کلثوم نواز آخر تک کہتی رہیں کہ سوال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2019ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ شہباز شریف اخلاقی طورپر پی اے سی کی چیئر مین شپ سے مستعفی ہو جائیں ،ماضی میں این آر او ہوتے رہے ہیں ، کلثوم نواز آخر تک کہتی رہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم ملک سے جائیں ،نیب کے اختیارات کم کرنے کی بات نہیں کرتے،نیب کے کام میں شفافیت بہت ضروری ہے،حکومت اور فوج میں تاریخ کی بہترین کوآرڈینیشن ہے جو جاری رہے گی،گیس کے سلیب سسٹم پر بھی نظرثانی کی جارہی ہے، روز مرہ اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے موبائل ایپلی کیشن بھی متعارف کرائی جارہی ہے، پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو قیمتوں کا قریبی جائزہ لیں گے، ہیلتھ انشورنس کا جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے، تنخواہ دار طبقے کو بھی ہیلتھ انشورنس سکیم سے فائدہ ہوگا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات چوہدری فواد حسین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی اے سی کو کرپشن کے خلاف شیلڈ کے طور پر استعمال کرنے پر اظہار تشویش کیا گیا ۔انہوںنے کہا کہ سعد رفیق کو پی اے سی کا ممبر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ چیئرمین پی اے سی شہباز شریف اخلاقی طور پر اپنے منصب سے استعفیٰ دیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا دفتر نیب کے کیسز بھگتنے والے لوگوں کو تفتیش سے بچانے کیلئے استعمال ہو رہا ہے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ اربوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کو پی اے سی کا ممبر بنانے کی باتیں کی گئیں،کابینہ اجلاس میں پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے اس اقدامات پر تفتیش کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے حکومت سنبھالنے کے بعد مہنگائی میں صرف 1.6 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوںنے کہا کہ بجلی کے بلز زیادہ آنے پر وزیراعظم نے ایکسٹرنل آڈٹ کا حکم دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ گیس کے سلیب سسٹم پر بھی نظرثانی کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کابینہ اجلاس میں اشیاء ضروریات کی قیمتوں کے تعین کا جائزہ لیا گیا۔ چوہدری فواد نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )کے دور میں مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔

چوہدری فواد نے کہا کہ سبزی اور دالوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔ چوہدری فوادنے کہاکہ پٹرولیم کی قیمتوں میں بھی کمی کا ٹرینڈ سامنے آیا ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو قیمتوں کا قریبی جائزہ لیں گے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں گیس کے بلوں میں اضافہ پر ایکسٹرنل آڈٹ کی ہدایت دی ہے۔

چوہدری فواد نے کہاکہ روز مرہ اشیا کی قیمتوں کے حوالے سے موبائل ایپلی کیشن بھی متعارف کرائی جارہی ہے۔ چوہدری فواد نے کہا کہ منافع خوری کے خلاف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہا کہ 23 فیصد عوام قدرتی گیس استعمال کرتی ہے،ہم قیمتوں کے حوالے سے مستحکم نظام وضع کریں گے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ کوشش تھی کہ 70 فیصد لوگ گیس قیمتوں میں اضافے سے متاثر نہ ہوں۔

چوہدری فواد نے کہاکہ مسلم لیگ (ن )کے دور میں مہنگی گیس کا معاہدہ کیا گیا جس پر سبسڈی دینی پڑتی ہے۔ چوہدری فواد نے کہ اکہ رضا ربانی اور مشاہد اللہ نے غیر قانونی طور پر منسٹر انکلیو میں گھروں میں قبضہ کیا ہوا ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ الاٹمنٹ کے مطابق کارروائی کی جائے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں۔

انہوںنے کہا کہ سی ڈی اے کی عمارتوں میں خصوصی افراد کی سہولت کے لیے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ چوہدری فوا دحسین نے کہا کہ اگلے مرحلے میں فنکاروں اور صحافیوں کو بھی انصاف صحت کارڈ دیئے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کا جامع نظام وضع کیا جا رہا ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کو بھی ہیلتھ انشورنس سکیم سے فائدہ ہوگا۔

وزیراطلاعات نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں قبائلی علاقوں میں فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں علیم خان کا معاملہ زیرغور نہیں آیا تاہم ہم نیب کے ادارے کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔ہم نیب کے اختیارات کم کرنے کی بات نہیں کرتے،نیب کے کام میں شفافیت بہت ضروری ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ ہم نیب کو مزید بااختیار ادارہ بنانے کے حق میں ہیں۔

فواد چوہدری نے کہاکہ کلثوم نواز آخر تک کہتی رہیں کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم ملک سے جائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں این آر او ہوتے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت اور فوج میں تاریخ کی بہترین کوآرڈینیشن ہے جو جاری رہے گی۔ انہوںنے کہاکہ 1999 میں مسلم لیگ نون نے مضبوط موقف لیا تھا کہ وہ کہیں نہیں جا رہے،پھر سب نے دیکھا کہ وہ این آوار کرکے بیرون ملک چلے گئے۔

انہوںنے کہاکہ غربت کے خاتمے کے لیے ایک پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔ چوہدری فواد نے کہاکہ پروگرام کے مطابق سروے کرائے جا رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہا کہ رمضان پیکج کی بھی تیاری میں ہیں کہ حقدار لوگوں کو سہولتیں دے سکیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ اسد قیصر اسمبلی اجلاس کو بہت اچھے طریقے سے چلا رہے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہا کہ اسد قیصر شفاف اور کھلے دل کے انسان ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ چیئرمین پی اے سی پر سپیکر کا اپنا نقطہ نظر ہے اور میرا اپنا نقطہ نظر ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہیں۔ چوہدری فواد نے کہاکہ پارٹی کے فیصلے وزیراعظم عمران خان کرتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات