بھارتی فورسز کے طرف سے احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال

بھارت حق خودارادیت کے حصول کیلئے ہرقسم کی آواز کو دبا رہا ہے، سید علی گیلانی

منگل 26 مارچ 2019 18:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2019ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت حق خوداردیت کے بنیادی حق کے لیے ہرقسم کی آواز کو بندوق کے نوک پر دبانے اور علاقے میں انتخابی ڈرامے کو کامیاب بنانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کی تلوار کا بے دریغ استعمال کررہاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزادی پسند رہنمائوں ،کارکنوں بالخصوص نوجوانوں کے خلاف مسلسل کریک ڈائون کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا بھارت کادعویٰ دھوکے اور فریب کے سوا کچھ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے انتخابات کے نام پر کشمیری عوام کے لیے جیلوں ،انٹروگیشن سینٹروں اورپولیس سٹیشنوں کے دروازے کھو ل دیے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں کئی نوجوانوں کو گرفتارکیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے علاقوں اونتی پورہ اور آرونی میں پرامن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طلباء پر آنسو گیس کے گولے داغے ۔

وہ رضوان اسد کے حراستی قتل پر انصاف کا مطالبہ کررہے تھے جو یونیورسٹی کے وزٹنگ پروفیسر بھی تھے۔ فوجیوں نے سوپور،شوپیان، اسلام آباد ،کولگام اورراجوری کے علاقوںمیں پرتشدد فوجی آپریشن کئے۔ دریں اثناء کشمیری حریت پسند شہباز احمد وانی کے یوم شہادت پر آج جنوبی کشمیر میںضلع پلوامہ کے علاقے بیلو میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ان کو بھارتی فوجیوں نے اپنے ساتھی فاروق احمد ہرہ کے ہمراہ گزشتہ سال آج ہی کے دن پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاتھا۔

قابض انتظامیہ نے حریت رہنما عبدالصمد انقلابی پر دوسری بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیاہے۔ وہ جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں کئی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ دختران ملت نے ایک بیان میں غیرقانونی طورپر نظربندپارٹی چیئرپرسن آسیہ اندرابی اور انکی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادھر بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے استعمال کے بارے میں ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں اس کے 59.3فیصد متاثرین مکمل یا جزوی اندھے پن کا شکار ہیں۔یہ تحقیق گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگرنے کرائی ہے اور اس میں دھاتی پیلٹز کے مہلک ہونے کو سائنسی بنیادوں پر ثابت کیا گیا ہے۔