Live Updates

ق*سلیکٹڈ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ،بلاول بھٹو زرداری

ظ*کستان کی جمہوریت خطرے میں ہے ،عمران کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران ہے، پاکستان کا متفقہ آئین ہے تو بھٹو شہید اور دوسرے سیاسی قائدین کی مرہون منت ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی کا متحدہ اپوزیشن کے جلسہ عام سے خطاب

جمعرات 25 جولائی 2019 23:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی جمہوریت خطرے میں ہے ،عمران کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران ہے ، ملک کا وزیر اعظم ہونے کے قابل نہیں ،سلیکٹڈ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ،کراچی کے باغ جناح میں متحدہ اپوزیشن کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی 2018 وہ بدترین دن ہے ، جب عوام کو سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی ، بوہ سلیکٹڈ حکومت جو مہنگائی کا سیلاب لائی ، آج ہم سلیکٹڈ حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا اعلان کرتے ہیں ، آج پاکستان کا متفقہ آئین ہے تو بھٹو شہید اور دوسرے سیاسی قائدین کی مرہون منت ہے 18 ویں ترمیم منظور کرکے ہم نے 1973 ئ کے آئین کو مکمل بحال کیا، ہم نے صوبہ سرحد کو خیبرپختونخوا کا نام دیا، مولانا نورانی ، میر غوث بخش بزنجو ، محمود خان اچکزئی نے سیاسی حقوق کے لیے جدوجہد کی ہماری اپنی اپنی جماعتیں ہیں ، مگر جمہوریت کے لیے ہم نے مشترکہ جدوجہد کی ، بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی جمہوریت خطرے میں ہے ، ملک ایسے بدترین حالات سے دوچار ہے کہ کسی ایک جماعت کے پاس مسائل کا حل نہیں ہے ، آج ہم پھر جمہوریت کی بحالی کے لیے جمع ہوئے ہیں ، آج جمہوریت ، ریاست ، صوبے اور صحافت نشانے پر ہے ، غریب کی جیب ، تاجر ، کسان حکومت کے نشانے پر ہیں ، غریبوں کو گھر دینے کے نام پر غریبوں کے گھر نشانے پر ہیں ، اس وقت صرف قوانین نہیں بلکہ پورا آئین نشانے پر ہے ، انہوں نے کہا کہ سب کو ایک ٹوکری میں جمع کرو او راوپر اپنا بوٹ رکھ دو ، مرضی کے نتائج کے لیے فوجی جوانوں کو پولنگ کے اندر تعینات کر دو ، پھر بھی مرضی کے نتائج نہ ملیں تو آرٹی ایس سسٹم بند کر دو ،کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ،کراچی میں سلیکشن کا پرانا طریقہ اپنایاگیا، ایم کیو ایم اور لیاری کا مینڈیٹ چرایا گیا، عمران خان نے جن پارٹیوں کو قاتل او ڈاکو کہا اسے اٹھا کر ان کی جھولی میں ڈال دیا گیا ،پھر بھی کہتے ہیں کہ وزیر اعظم کو سلیکٹڈ نہ کہو ، جس وزیر اعظم کو اپنے وزیر بدلنے کا اختیار نہ ہو اسے کیا کہوں ،جس وزیر اعظم کو عالمی فورم پر عزت کی پاس نہ ہو تو اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں ، جس کو اپنے وزیر اعظم ہونے کا ٹی وی سے پتہ چلتا ہے ، اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں ،انہوں نے مزید کہا کہ جعلی حکومت بٹھا دی دی جائے اور ہمیں کہا جائے کہ جعلی حکومت کو اصل حکومت مانو ، ہم نہیں مانتے جعلی الیکشن کو سلیکٹڈ وزیر اعظم کی جعلی حکومت کو ،عمران خان نے خود کہا تھا6 ماہ کے بعد ہر چیز کا ذمہ دار ہوں گا، ویسے تو عمران جھوٹا آدمی ہے ہم نے اسے ایک سال دیاعمران حکومت کہتی ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ جھوٹ شرما جائے ، عمران صرف جھوٹانہیں منافق ہے ، یہ ملکی تاریخ کا پہلا حکمران ہے جسے تاریخ کا علم ہے نہ سیاست او رمعیشت کا ، بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران ہے ، وہ ملک کا وزیر اعظم ہونے کے قابل نہیں ، عمران حکومت کا نقصان غریب عوام بھگت رہی ہے ، ظالم حکومت کا عوام دشمن بجٹ عوام کا معاشی قتل ہے ،ٹیکسز کا طوفان کھڑا کرکے چھوٹے تاجروں کا قتل کیا جارہاہے ،صوبوں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے ،سندھ کے 116 ارب روپے پر ڈاکا ڈالا گیاہے ، پنجاب ، بلوچستان ، کے پی کے کے معاشی حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ ووٹوں پر نہیں ، کسی کے اشارے پر آتے ہیں ، سلیکٹڈ حکمران اشاروں پر ناچتے اور عوام کی چیخیں نکالتے ہیں ، سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کے خلاف بغاوت کرنا ہو گی ۔#
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات