بھارت نے خطے کے ممالک کو زیر کرنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا ہے،کھنڈ بھارت کا خواب کبھی پُورا نہیں ہو سکتا،شاہ غلام قادر

بھارت طاقت کے زور پر اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے اسرائیل کی پالیسی پر گامزن ہے، پاکستان بھارت کی منفی سوچ کے سامنے بڑی رکاوٹ ہے جسکو وہ کبھی عبور نہیں کر سکتا بھارتی آئین سے 35-A کا خاتمہ کر کے بھارت نے اپنے ناپاک عزائم بے نقاب کر دیئے، عالمی برادری، اسلامی ممالک اور مصر کی عوام اور حکومت کشمیری عوام کے حق آزادی کے حصول میں معاونت کریں،سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی

پیر 16 ستمبر 2019 17:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2019ء) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ اکھنڈ بھارت کا خواب کبھی پُورا نہیں ہو سکتا۔ بھارت نے خطے کے ممالک کو زیر کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا ہے۔ پاکستان بھارت کی منفی سوچ کے سامنے بڑی رکاوٹ ہے جسکو وہ کبھی عبور نہیں کر سکتا۔ بھارتی آئین سے 35-A کا خاتمہ کر کے بھارت نے اپنے ناپاک عزائم بے نقاب کر دیئے ۔

مقبوضہ کشمیر پر اُس کی افواج کا جابرانہ تسلط قائم ہے، ظُلم کی انتہا کر دی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق برصغیر کی 567ریاستوں کا آزادی کے وقت پاکستان یا بھارت سے الحاق کا فیصلہ ہوا تھا۔ کشمیر ان میں سب سے بڑی ریاست تھی جس میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ بھارت طاقت کے زور پر اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے اسرائیل کی پالیسی پر گامزن ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ عالمی برادری، اسلامی ممالک اور مصر کی عوام اور حکومت کشمیری عوام کے حق آزادی کے حصول میں معاونت کریں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اپنے چیمبر میں الازھر یونیورسٹی مصر کے 4رُکنی وفد جس کی قیادت Dr.Badria Muhammad Ahmedکر رہے تھے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔شاہ غلام قادر نے وفد کو آزاد کشمیر کا دورہ کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر میں منظم حکومتی نظام موجود ہے۔

یہاں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، قانون ساز اسمبلی اور آئین بھی موجود ہے جبکہ آزاد کشمیر کا اپنا جھنڈا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق کو پامال کرتے ہوئے وادی میں اپنا جھنڈا لگا دیا ہے، جس پر پوری وادی سراپہء احتجاج ہے۔43دن ہو چُکے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کوقید کر دیا گیا ہے۔ قتل عام کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ادویات اور خوراک کی بھی شدید کمی ہے۔

وہاں کے عوام کو ضروریات زندگی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ شاہ غلام قادر نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل257کے مطابق کشمیر متنازعہ علاقہ ہے جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اُنہیں آزادی کا حق نہیں مل جاتا۔ آزادی کے بعد کشمیری پاکستان یا بھارت سے الحاق کا اپنی مرضی سے فیصلہ کریں گے۔ پاکستان نے کشمیر پر اپنا دعویٰ بھی ظاہر نہیں کیا جبکہ بھارت طاقت کے بل بوتے پر اٹوٹ انگ کی رٹ لگا رہا ہے، جس کا کوئی قانونی و اخلاقی جواز نہیں۔

الازھر یونیورستی مصر کے وفد کے قائد Dr.Badria Muhammad Ahmed نے کہا کہ اسلام آباد سے مظفرآباد آتے ہوئے آزادنہ طور پر آئے ہیں۔ اُنہیں کسی جگہ رکاوٹ پیش نہیں آئی۔ اسطرح مقبوضہ کشمیر میں وفود کو جانے دیا جانا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو آزادی حاصل کرنے کا حق ہے وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں پوری دُنیا اُن کی سپورٹ کرے گی۔ مصر کے عوام اور حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر گہری تشویش ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے عنوان نے الازھر یونیورسٹی سے رسالہ نکا ل رہی ہے۔ اس میں کشمیری عوام کے موقف کو کُھل کر تحریر کیا جائے گا۔ سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر نے کہا کہ بھارت کشمیر عوام کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے اس کا یہ خواب کبھی پور ا نہیں ہونے دیں گے۔ آزادی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ سپیکر اسمبلی نے کہا کہ کشمیری لیڈر شپ رکھا گیا ہے عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کے لیے کردار ادا کرے۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے پورا خطہ امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ تجارت بھی ہو سکتی ہے۔ مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو دو بڑی ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی جنگ کے خطرات ہیں ، جس سے تباہی آ سکتی ہے۔ دُنیا مداخلت کر کے مسئلہ کشمیر حل کروائے۔