Live Updates

: جس طرح کابل امریکا اور روس کا قبرستان بنا تھا اسی طرح سرینگر میں ہم بھارتیوں کا قبرستان بنائیں گے،سینیٹر سراج الحق

اتوار 13 اکتوبر 2019 19:17

>حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس طرح کابل امریکا اور روس کا قبرستان بنا تھا اسی طرح سرینگر میں ہم بھارتیوں کا قبرستان بنائیں گے۔ جس طرح حکمران ہر دروازے پر دستک دے رہے ہیں اگر وہ کچھ نہ کرسکے تو پھر ہمیں میدان میں آنا پڑے گا ، کشمیر ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے یہ ہماری شہ رگ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

موجودہ حکومت نے معیشت اور کشمیر کے مسئلے کا بیڑا غرق کردیا ہے، ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں، قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔ اگر پاکستان کو بچانا ہے تو پھر سرینگر میں لڑنا ہوگا ۔ وہ حیدرآباد میں کشمیر مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے۔ کشمیر مارچ میں بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے مرد و خواتین کارکنان او رشہریوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کشمیر مارچ تلک چاڑی سے شروع ہوکر اسٹیشن روڈ پر دفتر جماعت کے سامنے ختم ہوا جہاں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کہا جاتا ہے کہ ہماری معیشت بھارت کے مقابلے میں کمزور ہے ، ہمارے مقابلے میں بھارت کا رقبہ زیادہ ہے۔

ان کی فوج کی تعداد بھی زیادہ ہے ، ہم چاہئیں بھی تو فوج کی تعداد اور رقبے میں اضافہ نہیں کرسکتے لیکن ہمیں اللہ پر اعتماد کرنا ہوگا ۔ اللہ پر ایمان ہوتو وہ چھوٹے گروپوں کو بھی فتح دلواتا ہے، جنگ بدر یا جنگ اُحد کا معرکہ ہو تو وہاں بھی مسلمانوں کی تعداد اور اسلحہ بہت کم تھا لیکن اللہ نے انہیں فتح سے نوازا۔ سرینگر میں بھی بچے اور بوڑھے پتھر اٹھائے بھارتی فوج کا مقابلہ کررہے ہیں۔

72 سال سے کشمیری بغیر کسی طاقت کے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں ۔ 70 روز سے کشمیر میں کرفیو ہے ، ایسے موقع پر ہمارے حکمرانوں کو تمام جماعتوں کو متحد کرکے قومی وحدت کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا لیکن ہمارے وزیراعظم نے اپنے رویئے سے قومی وحدت کو پارا پارا کردیا ہے۔ عمران خان کبھی اِدھر جارہے ہیں کبھی اُدھر جارہے ہیں لیکن ملک کی سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کو تیا رنہیں۔

انہوں نے کہاکہ 70 روز میں سرینگر اجتماعی قبرستان بن گیا ہے۔ وہاں کھانے کو روٹی نہیں اور پینے کو پانی نہیں۔ کئی ماہ سے کشمیر کے لوگوں نے نماز جمعہ ادا نہیں کیا ۔ ہم کشمیر کی قیادت اور عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے بھوک و پیاس کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے چاہئے وہ علی گیلانی ہو ، یاسین ملک، شبیر شاہ یا آسیہ اندرابی ، سید صلاح الدین بھی کئی ماہ سے جیل میں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کہتے ہیں انہوں نے اچھی تقریر کی لیکن اس کے بعد بھی کرفیو تو ختم نہیں ہوا ، مسئلہ بھی حل نہیں ہوا ، یو این او کبھی آپ کا ساتھ نہیں دے گی ، پرویز مشرف نے بھی اپنے دور حکومت میں بھارت کیلئے راستہ ہموار کیا ، 450 کلو میٹر سرحد پر باڑ لگائی جب کشمیریوں نے انہیں کہا کہ تم یہ ایک اور دیوار برلن بنارہے ہو تو انہوں نے کہاتھا کہ میں جلد ہی اسے ہٹوادوں گا لیکن آج تک وہ باڑ نہیں ہٹائی گئی۔

انہوں نے کہاکہ آج وزیراعظم ایران گئے ہیں وہاں صلح کرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ آپ کے گھرمیں آگ لگی ہوئی ہے اس کو بجھانا نہیں چاہتے، کشمیر کا مسئلہ یمن سے بڑا مسئلہ ہے یہ پاکستان کی شہ رگ ہے اس کیلئے لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ شکست ہمارے حکمرانوں کے چہرے سے نظر آرہی ہے ، پاکستان کے حکمرانوں کو اقوام متحدہ کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ یا بین الاقوامی لیڈران آپ کو سپورٹ نہیں کریں گے ، خود امریکا میں ٹرمپ کی کشتی ڈوب رہی ہے ۔

وزیراعظم سے ملاقات کے دو روز بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے کہہ دیا تھا کہ کشمیر ، پاکستان اور بھارت کا اندرونی معاملہ ہے ، انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے ، جن کے جہاز پر سوار ہوکر وزیراعظم امریکا گئے تھے انہوں نے بھی آپ کو ووٹ نہیں دیئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح کابل امریکا اور روس کا قبرستان بنا تھا اسی طرح سرینگر میں ہم بھارتیوں کا قبرستان بنائیں گے۔

جس طرح حکمران ہر دروازے پر دستک دے رہے ہیں اگر وہ کچھ نہ کرسکے تو پھر ہمیں میدان میں آنا پڑے گا ، کشمیر ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے یہ ہماری شہ رگ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے 14 ماہ میں عوام کیلئے کچھ نہیں کیا ، یہ روٹی، کپڑا او رمکان ، تعلیم اور امن نہیں دے سکے ،سندھ میں پیپلزپارٹی اور مرکز میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے ان دونوں جماعتوں میں کوئی فرق نہیں ان کی معاشی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں، پیپلزپارٹی کے لوگ پی ٹی آئی میں آگئے ، اس حکومت نے کہا تھا کہ مرغیاں دیں گے کہاں گئی وہ مرغیاں اور کہاں گئے وہ عوام کی ترقی کے وعدے اور دعوے کیا یہ نیا پاکستان ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات