مقبوضہ کشمیر میں محاصرے کے باعث لاکھو ں لوگ بدستور مشکلات کا شکار
کشمیری سیاستدانوںکو بھارتیہ جنتاپارٹی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا انتباہ
ہفتہ 2 نومبر 2019 20:02
(جاری ہے)
سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے جبکہ دسویں اور بارھویں جماعت کے امتحانات دینے والوں کے سوا طلباء سکولوں اور کالجوں میں نہیں جا رہے۔
کم از کم تین فوٹوجرنلسٹوں نے کہا کہ بھارتی پولیس نے انہیں گزشتہ روز سرینگر کے ڈائون ٹائون علاقے میںبھارت مخالف مظاہروں کی کوریج کے دوران مارپیٹ کا نشانہ بنایا۔ ایک خاتون صحافی سمیت دیگر کئی فوٹو اور ویڈیوجرنلسٹوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے انکا پیچھا کیا اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ایک صحافی نے کہا کہ پولیس اہلکاراس سے مسلسل یہ پوچھتے رہے کہ وہ مظاہروں کی تصاویر کیوں لے رہا ہے۔ دریں اثنا سرینگر میں چسپاں کیے جانے والے پوسٹروں میں کشمیری سیاستدانوں کو خبردار کیا گیاہے کہ اگر ان میں سے کسی نے کھلے عا م یا خفیہ طورپر بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ساتھ تعاون کیا تو اسے لوگوں کی طرف سے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پوسٹروں میں عام لوگوں سے بھی کہا گیا کہ وہ غداروں سے ہوشیار رہیں اور انہیں ایک ناقابل فراموش سبق سکھائیں۔ نامعلوم افراد نے ضلع شوپیاں کے علاقے Kumdlanمیں پٹرول بم پھینک کر ایک سرکاری سکول کی عمارت نذر آتش کر دی۔ بھارتی پولیس نے سوپور میں ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ عالمی برادری خاص طور پر سول سوسائٹی کے ارکان ،میڈیا اور پارلیمنٹیرینز نے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہونے کے بھارتی دعوئوںکو رد کر دیا ہے ۔ اس موقع پر کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ بھارت میں 1984میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں ہندوئوں کے ہاتھوں سکھوں کے وحشیانہ قتل عام کو 35برس مکمل ہونے پر جنیوا میں ہزاروں سکھوں اور کشمیریوںنے پنجاب اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف زبردست احتجاجی مارچ کیا۔ سکھوں اور کشمیریوں نے ایک دوسرے اور بھارت میں دیگر اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر جنیوا میں Palais Wilsonسے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے دفتر تک مارچ کیاجہا ں ریلی ایک بڑے اجتماع میں تبدیل ہوگئی۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’سکھوں اور کشمیریوں کا قتل عام بندکرو اور بھارتی فوج کشمیر سے نکل جائے‘‘ کے نعرے درج تھے۔مزید کشمیر کی خبریں
-
مودی حکومت نے جموں وکشمیر پیپلزلیگ ، پیپلزفریڈم لیگ پرپابندی عائد کردی، لبریشن فرنٹ پرپابندی میں 5 برس کی توسیع
-
مظفرآباد، میٹرک کی سند میں تاریخ پیدائش تبدیل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو پانچ سال قید اورایک لاکھ روپے کی سزا
-
بھدرواہ میں 3.6 شدت کے زلزلے کے جھٹکے
-
کشتواڑ میں 3.4 شدت کا زلزلہ
-
جموں و کشمیرمیں بھارتی اقدامات انسانیت کے خلاف سنگین جرائم ہیں، امریکا میں پاکستانی سفیرکا خطاب
-
پاکستان حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا، انوار الحق کاکڑ
-
کشمیری فنکاروں، شاعروں اور موسیقاروں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے،مشعال ملک
-
عالم اسلام کو اسلامی تہذیب کی علامتیں مٹانے پر بھارت کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ، مشعال ملک
-
گڑھی دوپٹہ سے ملحق علاقے لوگلی کے جنگل میں آگ بھڑک اٹھی
-
میرپورمیں پہلا سافٹ ویئرٹیکنالوجی پارک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا
-
مشعال ملک کا پروفیسر شال کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
جنرل اسمبلی میں پاکستا ن کی پیش کردہ قرارداد کی منظوری جموں و کشمیر اور فلسطین کے مکینوں کے لئے امید کی کرن ہے،منیر اکرم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.