خواہش ہے یورپی یونین کا نمائندہ وفد ریاست کے دونوں حصوں کا غیر جانبدرانہ دورہ کرے‘وزیراعظم آزاد کشمیر

ہماری توقعات مغرب کے ساتھ ہیں اور ہم بار بار یہاں خبردار کرنے کے لئے آتے ہیں کہ یورپی یونین اور عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں

جمعرات 7 نومبر 2019 15:29

خواہش ہے یورپی یونین کا نمائندہ وفد ریاست کے دونوں حصوں کا غیر جانبدرانہ ..
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2019ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ خواہش ہے کہ یورپی یونین کا نمائندہ وفد ریاست کے دونوں حصوں کا غیر جانبدرانہ دورہ کرے اور حالات کا جائزہ لے۔ ہماری توقعات مغرب کے ساتھ ہیں اور ہم بار بار یہاں خبردار کرنے کے لئے آتے ہیں کہ یورپی یونین اور عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں اور کشمیریوں کو ہندوستان کے تسلط سے آزادی کے لئے انہیں ان کا حق دلایا جائے۔

یورپی یونین کا انسانی حقوق کے حوالہ کردار اہم ہے ۔مودی تمام تر بین الاقوامی دباو کو ایک طرف رکھتے ہوے خطے کی زمین اور وسائل ہتھیانے کے لیے تمام تر حدود پھلانگ کر معصوموں کے قتل عام کے ذریعے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں مصروف ہے اگر اسے روکا نہ گیا تو پھر خطے میں امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

ہم پرامن قوم ہیں ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنے مستقبل کے فیصلے کرنے کے لئے رائے شماری کا حق جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسلز میں مختلف ممبران یورپین پارلیمنٹ سے ملاقاتوں اور یوم شہداء جموں کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے ممبران یورپین پارلیمنٹ فل بینین، شفق محمود، نیئرت جاویر، سجاد کریم ، کرس ڈیوس سے ملاقاتیں کیں ۔ اس موقع پر کشمیر کونسل یورپین یونین کے چیئر مین علی رضا سید اور پرنسپل سیکرٹری راجہ امجد پرویز علی خان بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ ہندوستان نے 5 اگست کے بعد جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ بین الاقوامی قوانین کی شدید خلاف ورزی اور خطے کے عوام کی مرضی و منشا کے مغائر اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ہندوستان نے تمام انسان دوست ممالک اور اداروں کے تحفظات کو پس پشت ڈال کر اب خطے کی جبری تقسیم کی ہے جس کے خلاف ہر رنگ و نسل اور مذہب کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مودی خطے کے اندر بنیاد پرستی اور انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر کے اندر ہندوستانی فورسزانسانیت کے خلاف سنگین جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے دو رپورٹس شائع ہو چکی ہیں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور ابلاغ عامہ کے معتبر ادارے ہندوستان کی جانب سے بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں مبنی بر حقائق رپورٹس شائع کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انسانیت کو بچانے کے لیے یورپین ممالک اراکین پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی سے مدد کے درخواستگار ہیں۔ وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان جنگ ہوئی تو پھر اس کے اثرات یورپ تک پہنچیں گے بڑے پیمانے پر ہجرت ہوسکتی ہے۔پاکستان اس معاملے پر ہمارا حمایتی اور وکیل ہے جبکہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر عورتوں اور بچوں کو سنائپر گن سے نشانہ بنارہا ہے اور شہری آبادی پر ممنوعہ ہتھیار استعمال کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو اب نوٹس لینا چاہیے کہیں زیادہ دیر نہ ہو جائے۔ ہندوستان کو اس بات پر مجبور کیا جائے کہ وہ ریاست کے اندر کالے قوانین واپس لے ، ریاست کا محاصرہ ختم کرے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دیا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ہندوستان کی پالیسیوں کے خلاف اپنی آواز دنیا کے ایوانوں تک پہچانا چاہتے ہیں۔ یورپین اراکین پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ وہ وزیراعظم آزادکشمیر کے مطالبات اور رائے کو یورپین پارلیمنٹ میں زیربحث لائیں گے۔