بطور چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے کیریئرپرایک نظر

25سال سے زیر التوا 12 ہزار کیسوں کی سماعت، جدید ٹیکنالوجی اور عدلیہ اصلاحات متعارف کروانا اہم ترین اقدامات میں شامل

Usama Ch اسامہ چوہدری جمعہ 20 دسمبر 2019 23:56

بطور چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے کیریئرپرایک نظر
اسلام آباد (اردو پوائینٹ اخبار تازہ ترین 20 دسمبر 2019) : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 18 جنوری 2019 کو سابق جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کے بعد چیف جسٹس کا حلف اٹھایا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو ایک بہت ہی قابل اور باہمت جسٹس کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ انھوں نے پانامہ کیس کی سربراہی کی اور اسکافیصلہ قلم بند کیا۔ چیف جسٹس ہونے کے بعد انھوں نے ماڈل کوٹس کو متعارف کروائیں جن میں کرایہ داری، فوجداری، دیوانی اور منشیات کے مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ انھوں نے اپنی مدت ملازمت میں عدلیہ میں نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جس کے ذریعے سے رجسٹریوں کو آن لائن کیا گیا جس سے وکلا حضرات اور صارفین کو آسانی ہوئی، اسکے علاوہ اور بھی بہت سی ٹیکنالوجی عدلیہ لےلیے فراہم کی گئی۔

(جاری ہے)

جسٹس آصف سعید کھوسہ کو فوجداری مقدمات کا ایک ماہر سمجھا جاتا ہے۔ انھوں نے اپنی ملازمت کے دوران قریباً 12 ہزار فوجداری مقدمات کی سماعت کی جو کہ 25 سال سے زیر التوا تھے۔

انھوں نے بطور جج اور بطور چیف جسٹس آف پاکستان ممتاز قادری، آسیہ بی بی، آرمی چیف کی مدت ملازمت، پانامہ کیس اور دہشتگردی سمیت کئی مقدمات کی سماعت کی۔ انھوں نے موجودہ دورکا بڑا فیصلہ کیا جس میں آرمی چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت کے حوالے سے کیس کا فیصلہ تھا۔ انھوں نے نواز شریف کو طبی بنیادوں پر بیرون ملک جانے کی بھی اجازت دی تھی۔ انھوں نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے دفاع کا حق ختم کرنے اور ارشد ملک ویڈیو سکینڈل جیسے مقدمات بھی سنے اور انکا فیصلہ کیا۔

آج مورخہ 20 دسمبر 2019 کو انکی ملازت کا آخری دن ہے۔ کل مورخہ 21 دسمبر 2019 کو نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمداپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور دو سال چیف جسٹس رہنے کے بعد یکم جنوری 2022ء کو عہدے سے سبکدوش ہوں گے، ان کے بعد مسٹر جسٹس عمر عطا بندیال 2 فروری 2022ء کو بطور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے۔ وزارت قانون نے نئی تقرری کے لئے سمری وزیراعظم کو ارسال کی جا چکی تھی ۔