مسلم لیگ (ق) پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے ،انہیں سمجھاتے بھی ہیں اور راستہ بھی دکھاتے ہیں،پرویز الٰہی

پنجاب اسمبلی میں بہتری کیلئے تھوڑا صبر کرنے کی ضرورت ہے ، آہستہ آہستہ بہتری آئیگی، عمران خان نیک نیت اور قوم کا درد دل میں رکھتے ہیں،قومی معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، جہاں پاکستان اور غریب عوام کی بہتری کا سوال ہو وہاں مثبت حل کی طرف مل کر جانا چاہیے،سارے دل کھول کر چلیں گے تو بہتری آئیگی،سپیکر پنجاب اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 13 فروری 2020 16:20

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2020ء) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ( ق) پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے ،انہیں سمجھاتے بھی ہیں اور راستہ بھی دکھاتے ہیںجس کو کوئی تنقید نہ سمجھے جب ہماری اپنی حکومت تھی تو اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو کھلے دل سے سنتا تھا، آہستہ آہستہ بہتری آئے گی، عمران خان نیک نیت ہیں اور قوم کا درد دل میں رکھتے ہیں،قومی معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، جہاں پاکستان اور غریب عوام کی بہتری کا سوال ہو وہاں مثبت حل کی طرف مل کر جانا چاہیے،سارے دل کھول کر چلیں گے تو بہتری آئیگی،بلدیاتی انتخابات آ رہے ہیں جس میں بھرپور حصہ لیں گے اور پورے پنجاب میں امیدوار لائیں گے،میرے دور میں جس قدر اختیارات بلدیاتی اداروں کو دیئے گے اس کی مثال نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے رکن قومی اسمبلی این اے 91 چوہدری عامر سلطان کی رہائش گاہ قصر سلطان میں ورکروں اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلدیاتی ادارے ہوتے تو مہنگائی کا جو طوفان ابھی اٹھا ہے ایسا نہ ہوتا اور حکومت کو پیچیدگیاں اور مشکلات نہ آتیں۔انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ بہتری آئے گی، عمران خان نیک نیت ہیں اور قوم کا درد دل میں رکھتے ہیں۔

قومی معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، جہاں پاکستان اور غریب عوام کی بہتری کا سوال ہو وہاں مثبت حل کی طرف مل کر جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جماعتوں کی شناخت پاکستان کی وجہ سے ہے، جہاں کام بہتری کا ہو وہاں مثبت تجاویز تمام جماعتوں کو دینی چاہیے۔سارے دل کھول کر چلیں گے تو بہتری آئے گی۔میں وزیر اعلیٰ تھا تو جی ڈی پی 8 سے زیادہ تھی جو کہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک نہیں رہی۔

میرا کوئی سیاسی دشمن بھی میری تنقید کرتا تھا تو میں اسے مثبت انداز میں لیتا تھا۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنا نہیں ہونی چاہیے تا کہ مثبت چیزیں اوپر آ سکیں۔اس سے ملک کی ترقی ہو گی۔سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ جب نیت نیک ہو تو پھر مدد اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتی ہے، ہمارے پاس کبھی پیسے ختم نہیں ہوتے تھے۔جب ہمار تحریک انصاف سے اتحاد ہوا اور پھر جب اسپیکر بنا تو عمران خان نے کہا کہ ہمارا فرق بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرق کم ہونے کی وجہ سے اسمبلی کم ہے۔آپ تجربہ کار آدمی ہیں آپ ہی سنبھالیں۔میں نے ان کو بولا کہ آپ نے سیٹ پکڑے رکھنی ہے میں اسمبلی سنبھال لوں گا۔انہوں نے کہا کہ پختونخواہ اسمبلی میں تحریک انصاف کی دو تہائی اکثریت ہے انہوں نے 35 قوانین بنائے جبکہ ہم نے دو ووٹوں کی لیڈ سے 36 قوانین بنائے ہیں۔پرویز الہی نے کہا کہ نیب کے معاملات میں بہتری کے لئے سوچ بچار ہورہی ہے۔

اسد قیصر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی گئی ہے۔انہوں نے کہا تحریک انصاف اور ہماری جماعت اکٹھی چل رہی ہے تو ہمارا مستقل بھی اکھٹا ہو گا۔پرویز الہی نے کہا کہ ہم اپنا اپنا الیکشن لڑیں گئے لیکن رہیں گے ایک ساتھ۔انہوں نے کہا کہ قومی معاملات پر کھل کر تجاویز دینی چاہیں، ہر پارٹی کی اپنی سیاست ہے جو کہ اسے کرتی رہنی چاہیے۔قومی معاملات پر غریب عوام کی بہتری کے لیے مثبت انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے اور کھلے دل سے آگے آنا چاہیے۔

پرویز الہی نے رائے دی کہ اگر بلدیاتی انتخابات ہو چکے ہوتے تو مہنگائی کا طوفان کنٹرول کیا جا سکتا تھا۔تمام جماعتوں نے احتساب کے حوالے سے ایک میٹنگ کی ہے اور اسد قیصر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنی ہے۔نیب کے قوانین کو بہتر بنانے کے لیے سوچ بچار ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ہماری جماعت کی طرف سے ہم کہیں گے کہ جو نظام بنایا ہے اسی کو بہتر بنائیں۔

پنجاب اسمبلی میں بہتری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑا صبر کرنے کی ضرورت ہے، ہمارے نمائندوں پر بھی ذمہ داری ہے کہ اسمبلی بدنام نہ ہو۔پہلے دن سے ہماری جماعت عثمان بزدار کو سپورٹ کر رہی ہے اور آج بھی ہم ان کے ساتھ ہیں۔یہ کام تحریک انصاف کا ہے کہ انہیں تبدیل کرے یا نہ کرے لیکن ہم ان کو سپورٹ کر رہے ہیں کہ یہ ڈلیور کریں۔انہوں نے کہا کہ میرے 5 سالہ وزارت اعلی کے دور کا شہباز شریف کا پندرہ دور مقابلہ نہیں کرتا ہم نے عوامی خدمت کے جو کام کئے وہ آج بھی عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ان کے ہمراہ مونس الہی اور علی کاظم بھی تھے جن کا قصر سلطان آمد پر شاندار استقبال کیا گیا۔