اے پی سی کا مقصد ملکر کرونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنا ہے، کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے متفقہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو زر داری

حکومت کو کرونا وائرس پر نیشنل ایکشن پلان کے طرز پرتمام جماعتوں کے ساتھ ملکر ایک قومی پالیسی بنانا چاہیے تھی، سراج الحق … تفتان واقعہ کو قومی جرم قرار دیتا ہوں ، میر حاصل بزنجو کرونا وائرس کا مقابلہ سیلف آئسولیشن اور لاک ڈاؤن ہی ہے، تمام سیاسی و علاقائی مفادات سے ہٹ کر ہمیں لڑنا ہوگا، خالد مقبول صدیقی پاکستان میں یہ وائرس تفتان کے باڈر سے آیا اور ہم سب کو پتا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہی سینیٹر مولانا عبدا لغفور حیدری کا خطاب

منگل 24 مارچ 2020 18:49

اے پی سی کا مقصد ملکر کرونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنا ہے، کرونا وائرس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ اے پی سی کا مقصد ملکر کرونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنا ہے، کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے متفقہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ منگل کو پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس کا مقصد ملکر کرونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنا ہے، کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے متفقہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ قومی سطح پر ملکر کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس وباء سے نمٹا جاسکے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور ڈاکٹر باری نے اے پی سی کے شرکاء کو بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہاکہ حکومت کو کرونا وائرس پر نیشنل ایکشن پلان کے طرز پرتمام جماعتوں کے ساتھ ملکر ایک قومی پالیسی بنانا چاہیے تھی۔میر حاصل بزنجو نے کہاکہ تفتان واقعہ کو قومی جرم قرار دیتا ہوں۔

اختر مینگل نے کہاکہ بلوچستان میں جو سینٹر قائم کئے گئے وہ کرنٹائن سینٹر نہیں کوئی مہاجرین کی بستی لگ رہی تھی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ کرونا وائرس کا مقابلہ سیلف آئسولیشن اور لاک ڈاؤن ہی ہے، تمام سیاسی و علاقائی مفادات سے ہٹ کر ہمیں لڑنا ہوگا۔ فیصل سبزواری نے کہاکہ مذہبی جماعتوں کے ساتھ ملکر مساجد میں اجتماعات کو روکنے کیلئے مدد لی جائے۔

آفتاب شیر پائو نے کہاکہ سندھ حکومت نے بروقت اقدامات اٹھائے، وفاقی حکومت صوبوںکیلئے ریلیف پیکج کا اعلان کرے۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے وڈیو لنک کانفرنس سے گفتگو کرکتے ہوئے کہاکہ اپ لوگوں نے وڈیو لنک کانفرنس کا آغاز تلاوت سے نہیں کیا، اس لیے میں مختصر تلاوت کرونگا۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے قرآن پاک کے چند کلمات پڑھ کر اپنی گفتگو کا آغاز کیا ۔

انہوںنے کہاکہ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ، قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا شکر گزار ہوں ۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ وڈیو لنک کانفرنس میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین اور حکومت کے اتحادی جماعتوں کے قائدین کا بھی مشکور ہوں، یہ وائرس چین سے شروع ہوا ہم چائنہ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے کے انہوں نے بروقت اس وائرس پر قابوں پالیا۔

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے چائنہ کے سفیر سے ملاقات بھی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان مین یہ وائرس تفتان کے باڈر سے آیا اور ہم سب کو پتا ہے کہ اس کا زمہ دار کون ہے، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ جیسے سب قائدین نے کہا اس وقت ہمیں کسی پر تنقید نہیں کرنی چاہئے مگر احتیاط تو کرنی چاہئے۔

انہوںنے کہاکہ جب آرمی پبلک سکول کا واقعہ پش ایا اس وقت موجودہ حکمرانوں نے سب جماعتوں کو اکھٹا کیا اور مشترکہ حکمت عملی طے کی۔انہوںنے کہاکہ آج کے حکمران اس معاملہ پر بھی سنجیدہ نظر نہیں آرہے۔ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہاہ سندھ حکومت کو میں خراج تحسین پیش کرتا ہو ںکہ انہوں نے بروقت قدم اٹھایا ۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ اس وقت ہم سب کو متحد ہونا ہوگا اور اس وبا سے لڑنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اب بھی وقت ہے کہ ہمیں ملکر مقابلہ کرنا چاہیے۔