کرونا کے پھیلاوۤ سے تھیلسمیا کے بچوں پر سب سے زیادہ اثر ہوا ہے: شاہد آفریدی

روزانہ 28ہزار یونٹ کلیکشن محض 3ہزار یونٹ پر آگئی ،وزیر اعظم عمران خان عوام میں آگاہی پیدا کریں کہ کس طرح ان بچوں کا آنیوالا کل محفوظ بنایا جا سکے: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 26 مارچ 2020 13:43

کرونا کے پھیلاوۤ سے تھیلسمیا کے بچوں پر سب سے زیادہ اثر ہوا ہے: شاہد ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26مارچ2020ء ) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کرونا وائرس کے پھیلائو کے سبب تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کوپیش آنے والے مسائل دنیا کے سامنے رکھ دیئے - سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ’’کرونا کے پھیلاوۤ سے تھیلسمیا کے بچوں پر سب سے زیادہ اثر ہوا ہے، 28ہزار یونٹ روازنہ سے 3ہزار یونٹ روزانہ کی کلشن پر آگئی ہے، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، اقوام متحدہ،ڈاکٹر ظفر مرزا اور وزیر اعظم عمران خان سےدرخواست ہے کہ عوام میں اس بات کی آگاہی پیدا کی جائے کہ کس طرح احتیاط کے ساتھ ان بچوں کا آنے والا کل محفوظ بنایا جا سکے‘‘-
یاد رہے کہ دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا باعث بننے والا مہلک کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایک ماہ کے دوران یہاں کیسز کی تعداد 1100 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

(جاری ہے)

26 فروری 2020 ءکو پاکستان میں پہلا کیس سامنے آیا تھا اور آج ایک ماہ مکمل ہونے تک ملک میں کورونا وائرس کے مزید 20 نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 1098ہوگئی ہے۔اس عالمی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچا دی ہے اور 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ساڑھے 4 لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔پاکستان کے کیسز پر نظر ڈالیں تو اس ایک ماہ کے عرصے میں سندھ میں سب سے زیادہ 413 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد پنجاب کے کیسز کی تعداد ہے جو 323 ہے۔

اسی طرح بلوچستان میں 131 کیسز اور خیبرپختونخوا میں 121 کیسز ہیں جبکہ اسلام آباد میں یہ تعداد 25 تک پہنچ چکی ہے۔گلگت بلتستان میں 84 اور آزاد جموں کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاک 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔ 18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمو جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کردی۔ 20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک پہنچہی۔22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنیوالا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔ جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔ پنجاب میں ہونیوالی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونیوالے کیس سے پہلا انتقال تھا۔ علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں، جس کیساتھ ہی ملک میں مجموعی طور پر 8 اموات ہوگئیں۔