کورونا بارے اقدامات میں وفاقی و آزادکشمیر حکومتیں ڈبلیو ایچ او کی ہدایت پر عملدرآمد میں ناکام ہوچکی ہیں ، چودھری لطیف اکبر

کوروناپھیلائو روکنے کیلئے ہمارے مطالبہ پر حکومت نے لاک ڈائون کیا لیکن صرف لاک ڈائون کافی نہیں ، دیگرعملی اقدامات پر بھی ضروری ہیں ، صدر پیپلزپارٹی آزاد کشمیر

منگل 21 اپریل 2020 17:59

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے اقدامات میں وفاقی اور آزادکشمیر حکومتیں ڈبلیو ایچ او کی ہدایت پر عملدرآمد میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں ۔کوروناوائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ہمارے مطالبہ پر حکومت نے لاک ڈائون کیا لیکن صرف لاک ڈائون ہی کافی نہیں اس کے ساتھ دیگر عملی اقدامات پر بھی ضروری ہیں ۔

آزادکشمیر کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر ز میں ٹیسٹنگ لیب قائم کی جائیں ،ایمز کی لیب کے حوالے سے شکوک وشہبات ہیں ٹیسٹنگ کی استداد کار میں بھی اضافہ کیا جائے ۔آزادکشمیر حکومت متاثرہ دیہاڑی دار ،مزدور اور غریب طبقہ کیلئے ترقیاتی بجٹ روک کر معقول پیکج کا اعلان کرے ۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے سندھ حکومت کیخلاف محاذ آرائی میں مصروف ہے ۔

یہ وقت سیاست اور محاذ آرائی کا نہیں ملکر کورونا کیخلاف اقدامات اُٹھانے کا ہے ۔احساس پروگرام کے ذریعے لوگوں کو ذلیل وخوار کرنا بند کیاجائے ،یہ امداد باعزت طورپر لوگوں کے گھروں میں پہنچائی جاسکتی تھی۔لیکن پلاننگ کے فقدان کے باعث ایسا نہ ہوسکا ۔آزادکشمیر میں احساس پروگرام (بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام)کے ذریعے لوگوں کو ادائیگی کیلئے سنٹرز میں اضافہ کیا جائے ۔

ٹینڈرنگ پراسس بند کیا جائے ، مزید لاک ڈائون کے حوالے سے آزادکشمیر حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی ،پیپلزپارٹی اُس کیساتھ ہو گئی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات وسابق سردار جاوید ایوب ،ضلعی صدر وسابق وزیر سید بازل علی نقوی اور ضلعی جنرل سیکرٹری پرویز مغل ایڈووکیٹ کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا کہ کورونا وائرس ایک عالمگیر وباء ہے ،پی ٹی آئی حکومت کورونا وائرس کے بجاے حکومت سندھ سے لڑرہی ہے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے عمران خان نے اپنے وزراء کو سندھ حکومت کیخلاف پریس کانفرنسز کا خصوصی ٹاسک دے رکھا ہے،گورنر سندھ بھی حکومت سندھ کیخلاف محاذ آراء ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کی ہدایت پر کورونا وائرس کیخلاف بہترین اقدامات اُٹھاے جنہیں قومی ،عالمی سطح پر اور میڈیا کے پلیٹ فارم سے بھرپور انداز میں سراہا گیا دیگر صوبوں نے بھی اس کی تقلید کی ،انہوںنے کہا کہ بلاول بھٹو ذرداری نے آل پارٹیز ویڈیو لنک کانفرنس بلا کر نکات حکومت کے سامنے رکھے لیکن وزیر اعظم عمران خان اپنی بات کہہ کر چلے گئے اور کسی کی کوئی بات نہیں سنی اور نہ ہی نکات پر عملدرآمد کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں سے اظہار ہمدردی کرنے پر چیئرمین بلاول بھٹو اور محترمہ فریال تالپور کے مشکور ہیں انہوں نے وفاقی حکومت سے سوال کیا کہ کیا تین ہزار روپے میں ایک غریب خاندان کا مہینہ بھر گزارہ ہوسکتا ہے ،لاک ڈائون خاتمے کے بعد بھی نظام بحال ہونے میں 4سی5ماہ لگیں گے اس عرصہ میںمتاثرہ غریب خاندان کیسے گزارہ کریں گے ،انہوںنے کہا کہ آزادکشمیر حکومت نے متاثرہ بیروزگار افراد کیلئے کوئی پالیسی بنائی ہے نہ ہی کوئی ریلیف دی ہے ،۔

پاکستان سے آزادکشمیر کے شہری ایک بڑی تعداد بیروزگار ہوکر آئی ہے جس کیلئے کوئی ایس او پی طے نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے لاک ڈائون کے بعد شروع میں ڈاکٹرز پولیس انتظامیہ سمیت فرنٹ لائن پر کام کرنے والے رضاکاروں کو کسی قسم کی سہولیات نہیں دی ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے احساس پروگرام کے ذریعے رقوم وصول کرنے والے افراد کا جگہ جگہ ہجوم لگ جاتا ہے لوگوں کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے ،ملتا ن میں ایک غریب خاتون کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے ،انہوں نے کہا آزادکشمیر حکومت نے مخصوص طبقہ کو نوازنے کیلئے خاموشی سے ٹینڈرنگ پراسس شروع کردیا ہے ،چیف سیکرٹری اس کا نوٹس لے تمام ٹینڈرنگ منسوخ کیے جائیں ۔

جو بجٹ اے جی کے اکائونٹ کے ذریعے اُس واپس سرکاری خزانے میں ڈالا جائے ۔سیاسی رشوت کے طورپر استعمال نہ کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ بکروالوں کی بڑی تعداد آزادکشمیر کی طرف آنا شروع ہو گی ہے یہ بکروال مقبوضہ کشمیر میں بھی ایسے ہی جاتے ہیں ،آزادکشمیر حکومت نے بکروالوں کو روک رکھا ہے حکومت کو چاہیے کہ بکریوں کے ریوڑ کے تناسب سے بکروالوں کاکورونا ٹیسٹ کرکے اُنہیں متعلقہ علاقوں میں جانے دیا جائے ۔تاہم بکروالوں کے خاندان اپنے علاقوں تک ہی محدود رہیں ،حکومت اس حوالے سے ایس او پیز بنا لے ۔