
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی شہریوں کو 25 ہزار ڈومیسائل کا اجرا غیر قانونی ہے. عمران خان
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے رابطہ ‘عالمی راہنماﺅں سے بھی بات کر رہا ہوں. وزیراعظم
میاں محمد ندیم
منگل 30 جون 2020
17:50

(جاری ہے)
واضح رہے کہ ترک نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق 18 مئی سے اب تک مسلم اکثریتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں تقریبا 25 ہزار غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیے گئے ہیں جسے مقامی سیاست دانوں نے علاقے کے آبادیاتی پروفائل کو خراب کرنے کے اقدام کا آغاز قرار دیا ہے.
خیال رہے کہ شہریت سے متعلق یہ ایک قسم کا سرٹیفکیٹ ہے جو کسی شخص کو علاقے میں رہائش اور سرکاری ملازمت کا اہل بناتا ہے جو گزشتہ سال تک صرف مقامی آبادی کے لیے مختص تھا ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر برائے اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے بھی عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم کا نوٹس لے. ترکی کی استنبول یونیورسٹی کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر کی علاقائی اور عالمی توجیہات کے موضوع پر آن لائن کانفرنس کے لیے ایک خصوصی پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھارت کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے متعلقہ معاہدوں کے تحت ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب اور ضلعی شناخت کو تبدیل کرنے سے بھارت کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرنی چاہیے. انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول تک کشمیری عوام کی حالت زار کو عالمی سطح پر اجاگر کرتا رہے گا انہوں نے کہا کہ بھارت کورونا وائرس کی عالمی وبا کی آڑ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم جاری رکھے ہوئے ہے. انہوں نے کہا کہ جب بھارت نے گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت کو کالعدم قرار دیا تھا تو اس نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35-اے کے تحت ضمانت دیے گئے خصوصی شہریت کے قانون کو بھی ختم کردیا تھااس قانون سے آبادی کے تناسب کو برقرار رکھتے ہوئے غیر مقامیوں کو علاقے میں آباد ہونے، سرکاری ملازمتوں پر دعویٰ کرنے سے روکا گیا تھا. رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے بیوروکریٹ نوین کمار چودھری کو جاری کردہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اپریل کے مہینے میں جاری کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کے درمیان بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے لیے ڈومیسائل قوانین کو نوٹی فائی کیا تھا جس کے تحت غیر اعلانیہ تعداد میں بیرونی افراد کو رہائش اور ملازمت کا اہل بنایا گیا. نئے قانون کے مطابق کوئی بھی شخص جو اس خطے میں 15 سال سے مقیم ہے یا اس نے وہاں 7 سال تعلیم حاصل کی ہے اور اس نے اپنی کلاس 10 یا کلاس 12 کا امتحان پاس کیا ہے وہ ڈومیسائل کا اہل ہے مقامی شہریت کا دعویٰ کرنے کے اہل بھارت کے سرکاری ملازمین کے بچے بھی ہیں جنہوں نے اس خطے میں 10 سال یا اس سے زیادہ خدمات انجام دیں. مقبوضہ کشمیر کے تمام سیاستدانوں نے کہا کہ خصوصی شہریت کے حق کے خاتمے کا مقصد خطے کی مسلم اکثریتی آبادی کو تبدیل کرنا ہے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اناطولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ 18 مئی کو جب قانون کو نوٹی فائی کیا گیا تھا، اس وقت سے اب تک 33 ہزار افراد نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی تھی. انہوں نے بتایا کہ ان میں سے 25 ہزار افراد کو شہریت کے حقوق دیے گئے ہیںانہوں نے کہاکہ ہندو اکثریتی علاقے جموں کے 10 اضلاع سے تقریباً 32 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیںدوسری جانب مقبوضہ کشمیر جہاں تقریباً 96.4 فیصد مسلمان رہتے ہیں، اب تک کل 720 درخواستوں میں سے 435 سرٹیفکیٹ جاری کیے جاچکے ہیں.مزید اہم خبریں
-
آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں متعدد افراد جاں بحق
-
علی امین نے 90 دنوں کی ڈیڈلائن دے کراچھا کھیلا ہے اب 5 اگست بھی نہیں ہوگا
-
معیشت کو ترقی یافتہ ممالک کے ہم عصر کرنے کیلئے ایک ماہ میں ڈیجیٹل پےمینٹس انڈیکس کا اجرا کرنے کا فیصلہ
-
گھوڑوں کا عالمی دن: انسانیت کے قدیم اور وفادار ساتھی کی خدمات کا اعتراف
-
پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول اعلیٰ سطحی یو این فورم میں مرکز بحث
-
ایچ آئی وی کے خلاف تحفظ کی دوا فوری دستیاب کی جائے، ڈبلیو ایچ او
-
والد کو موقع دیا گیا کہ وہ اپنی باقی زندگی انگلینڈ میں ہمارے ساتھ آرام سے گزاریں
-
بانی پی ٹی آئی کا ایجنڈا کچھ اور ہے اسی وجہ سے اپوزیشن متحدہوکر چل نہیں پارہی
-
ن لیگ حکومت خوش قسمت ہے کہ انہیں نالائق اپوزیشن مل گئی
-
وفاقی حکومت اور شوگرملز ایسوسی ایشن کے درمیان معاملات طے پاگئے
-
ملک کے 100 شہروں میں ممکنہ غیر معمولی موسمی صورتحال کا الرٹ جاری
-
پنجاب میں چینی کی قیمت 205 تک پہنچ گئی لیکن نہ کوئی چھاپے ہیں نہ ہوئی جرمانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.