
نوازشریف صاحب! آپ کا سوال کرنے کا وقت ختم، اب جواب دینے کا وقت آگیا
آپ کو واپس لانے کیلئے قانون حرکت میں آئے گا، قومی اداروں کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش نہ کریں، نانی احترام کا رشتہ ہے، وزیراعظم نے کوئی غلط بات نہیں کی۔ وفاقی وزیر اسد عمر کی علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس
ثنااللہ ناگرہ
اتوار 18 اکتوبر 2020
19:10

(جاری ہے)
قانون حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگی حواری کہتے ہیں کہ نوازشریف نے افراد پر تنقید کی ہے۔
اداروں کے ساتھ کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن میں ثابت کروں گا کہ ان کا مسئلہ کسی ایک فرد سے نہیں بلکہ اداروں کے ساتھ ہے۔ نواز شریف ہوتے کون ہیں سوال پوچھنے والے، آپ وہ ہیں جس کو پاکستان کی سب سے بڑی عدالت نے جھوٹا اور امانت میں خیانت کرنے والا ثابت کرکے وزارت عظمی سے باہر پھینکا تھا اور آپ سزا یافتہ قیدی ہیں جو ملک سے بھاگ کر لندن میں بیٹھے ہیں۔ سوالات ہم کریں گے جس کی فہرست طویل ہے۔ جب پنجاب میں وزارت لینے کے لیے جنرل جیلانی اور جنرل ضیاء الحق کی گود میں بیٹھ کر پنجاب کے وزیراعلی بن رہے تھے تو اس وقت جمہوریت یاد نہیں آرہی تھی۔اسد عمرنے کہاکہ میثاق جمہوریت کے بعد اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے جبکہ اس کے بعد آپ کو سپریم کورٹ کے ذریعے فارغ کردیا گیا۔ نواز شریف کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ پنجاب میں مجھے کیوں نکالا کے نعرے لگا رہے تھے جو اسی آرمی چیف کے خلاف تھے جس کو آپ نے لگایا تھا اور پچھلے سال اسی جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے اپنے پارٹی کے اراکین سے کہہ کر ووٹ دلوایا۔ اگر جنرل قمر جاوید باجوہ نے اتنے ظلم کیے تھے جس کو آپ لندن میں بیٹھ کر گجرانوالہ کے عوام کے سامنے بیان کررہے تھے تو ووٹ کیوں ڈالا۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب دو مہینے پہلے تک آپ کی پارٹی کے لوگ این آراو مانگ رہے تھے، مجھے معلوم ہے کیونکہ میں ان ملاقاتوں میں موجود ہوتا تھا، آپ کے بھائی اور دیگر رہنماء وہاں کیوں بیٹھتے تھے۔ کیا ہمیں فوج سے بات کرنے سے آئین میں کوئی چیز روکتی ہے، آپ کے کارندے آپ اور اپنے لیے این آر او لینے آتے تھے لیکن ان آپ کی بلیک میلنگ ناکام ہوئی اور ایف اے ٹی ایف کا قانون پاس ہوگیا۔ نیوز ایجنسی این این آئی کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاکہ آپ نے اسی آرمی چیف کے پاس اپنا ایلچی بھیجا جس نے آپ کے بقول جمہوریت کے ساتھ اتنا بڑا ظلم کیا ہے اور یہ پچھلے چند ہفتوں کی بات ہے۔ آپ کے ایلچی ہمیں بتاتے ہیں کہ وہ میرے پرانے دوست ہیں تو میں ان کے پاس لڈو کھیلنے گیا تھا اور اس میں اتنا مزا آیا کہ ایک ہفتے بعد پھر ملنے گیا اور پتہ چلا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو بھی لڈو پسند ہے۔ آپ نے ایلچی اپنے اور اپنی بیٹی کے لیے سیاسی بھیک مانگنے بھیجا تھا، آپ نے پارلیمان نے ملک کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ سے بچانا تھا تو آپ نے اس قانون کی مخالفت کی۔ سپریم کورٹ کو بھی انہوں نے نشانہ بنایا، پانا کا فیصلہ لکھنے میں سپریم کورٹ کے دو چیف جسٹس جسٹس کھوسہ اور موجودہ چیف جسٹس گلزار احمد شامل ہیں۔ اس موقع پرعلی زیدی نے کہا کہ سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے اور سندھ کے حکمران سب سے زیادہ امیر ہیں، جو بانی متحدہ نے کراچی کے ساتھ کیا، وہی کچھ اندرون سندھ میں آصف زرداری کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے زندگی میں کبھی ایک دن دفتر میں بیٹھ کر کام نہیں کیا۔ احتساب کا نام ہی جمہوریت ہے،نیا عمران خان میدان میں اتر گیا ہے، کرپشن بچا مہم جتنی مرضی کرلو اب کچھ نہیں بچے گا۔مزید اہم خبریں
-
نیپال: ہنگاموں کے بعد عبوری حکومت کا قیام، 5 مارچ انتخابات کا دن مقرر
-
میرے حلقے میں سیلاب زدگان کی مدد کرنے والوں کو مریم نواز کی تصویر لگانے کا کہا جاتا ہے
-
30 سال گجرات کے نام پر سیاست کرنے والے شہر کا سیوریج تک نہیں ڈال سکے
-
عمران خان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون چلا رہا ہے یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے
-
رواں موسم گرما میں بارشوں کے آخری تگڑے سلسلے کیلئے تیار ہو جائیں
-
وفاقی حکومت کا سیلاب زدہ علاقوں میں اگست کے وصول کردہ بل واپس کرنے کا اعلان
-
حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں میں صارفین سے اگست 2025 کے بجلی کے بلوں کی وصولی روک دی
-
چین کی پاکستان کے مون سون سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امداد کی پیشکش
-
سعودی عرب نے خیبرپختونخوا میں فوجیوں کی شہادت کی شدید مذمت کی
-
ہائیبرڈ نظام کی حکمرانی اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط کررہی ہے یہ نظام چلنے والا نہیں
-
پاکستان نے افغان حکومت کو واضح کردیا کہ وہ پاکستان اور خارجیوں میں سے ایک کا انتخاب کرلیں
-
اسٹاک مارکیٹ میں 2 دنوں میں سرمایہ کاروں کے 300 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.