25اکتوبر کو پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کے 2012میں کوئٹہ کے جلسے کے آدھے لوگ بھی جمع کئے تو مان لوں گا ، قاسم خان سوری

بلوچستان کی مذہب و قوم پرست جماعتیں ماضی میں ایک دوسرے پر بدترین الزامات لگاتی رہیں آج بڑی پارٹیوں کے سربراہوں کی کرپشن بچانے لئے اکھٹی ہوئی ہیں عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو مسترد کردیا ہے ان میں کوئی اتحاد و اتفاق نہیں ہے اپوزیشن کی لاکھ کوششوں کے باوجود بھی حکومت عوامی مفاد کے لئے قانون سازی کرے گی ، پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے ، افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار بنیادی ہے،ڈپٹی ا سپیکرقومی اسمبلی

جمعرات 22 اکتوبر 2020 22:13

25اکتوبر کو پی ڈی ایم نے تحریک انصاف کے 2012میں کوئٹہ کے جلسے کے آدھے لوگ ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2020ء) ڈپٹی ا سپیکرقومی اسمبلی و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ25اکتوبر کو پی ڈی ایم نے پاکستان تحریک انصاف کے 2012میں کوئٹہ کے جلسے کے آدھے لوگ بھی جمع کئے تو مان لوں گا ، بلوچستان کی مذہب و قوم پرست جماعتیں ماضی میں ایک دوسرے پر بدترین الزامات لگاتی رہیں آج بڑی پارٹیوں کے سربراہوں کی کرپشن بچانے لئے اکھٹی ہوئی ہیں ، عوام نے اپوزیشن جماعتوں کو مسترد کردیا ہے ان میں کوئی اتحاد و اتفاق نہیں ہے ، اپوزیشن کی لاکھ کوششوں کے باوجود بھی حکومت عوامی مفاد کے لئے قانون سازی کرے گی ، پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے ، افغان امن عمل میں پاکستان کا کردار بنیادی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس اور ورچول یونیورسٹی کے 11ویں کانووکیشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ورچول یونیورسٹی کے ریکٹر نعیم طارق ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما باری بڑیچ ، محمد آصف ترین ، سید ظہور آغا ودیگر بھی موجود تھے ۔ پریس کانفرنس کے موقع پر قاسم خان سوری نے کہا کہ عوام اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم سے واقف ہے جو کہ صرف اور صرف بڑی پارٹیوں کے سربراہوں کی کرپشن بچانے کے لئے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قوم پرست اور مذہب پرست ہمیشہ سے ایک دوسرے سے لڑتے رہے مگر عوام کے لئے انہوں نے کچھ نہیں کیا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرز پر قوم پرست جماعت نے بھی صرف اپنے خاندان کو پروموٹ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2018کے عام انتخابات میںشکست کھانے والے آج نواز شریف کے ساتھی بن چکے ہیں ، آرمی چیف پر تنقید کرنے والوں نے خود ہی انہیں لگایا تھا ، نیب کے کیسز پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ گزشتہ حکومتوں کے دور میں درج کئے گئے ہیں ۔

پاکستان کو لوٹنے والوں کا خوب کبھی پوری نہیں ہوگا ۔ پی اے ٹی ایف بل پاس ہونے سے اپوزیشن حواسہ باختہ ہوگئی ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ جو بھی سیاسی رہنما لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتا ہے تو اس کا بیانیہ پاکستان مخالف ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عالمی وبا کوروناکے باوجود بھی ملک کو استحکام بخشا۔ قائد کے مزار پر واقعہ سے سرشرم سے جھک گئے ہیں ۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات قائم رکھنے کا عزم رکھتی ہے ، افغان صدر اشرف غنی کے بعد عبداللہ عبداللہ نے پاکستان کا دورہ کیا اور اب گلبدین حکمت یار پاکستان کے دورے پر آئے ہیں بلکہ آنے والے جمعہ کو افغان اولسی جرگے کے ممبران آرہے ہیں جنہیں خوش آمدید کہیں گے ۔افغان امن میں پاکستان کا کردار بنیادی ہے افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن وامان کی صورتحال بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پورے بلوچستان سے ٹائیگر فورس کے لئے رجسٹریشن ہوئی ہے جنہوں نے نرخ نامے کی خلاف ورزی کرنے والے دکانوں کی تصویر پورٹل پر ڈالنی ہے ۔ انہوں نے ملک میں پہلی مرتبہ ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے ۔ کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں معیشت کمزور ہوا اور مہنگائی بڑھی ہے ۔ گیس بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت اقدامات اٹھارہی ہے آج میں جی ایم سوئی سدرن گیس سے ملاقات کروں گا ۔

قبل ازیں ورچول یونیورسٹی کے 11ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قاسم خان سوری نے فارغ التحصیل طلبا و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ورچول یونیورسٹی نے بلوچستان میں عملی قدم رکھ دیا ہے اور ساتھ ہی بلوچستان کے دیگر اضلاع میں کیمپسز کھولنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جوباعث خوشی ہے اس سلسلے میں یونیورسٹی حکام کو میری مکمل حمایت حاصل رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران دنیا بھر کے طلبا تعلیمی اداروں کی بجائے گھروں میں بیٹھ ورچول یونیورسٹی کی طرز پر تعلیم حاصل کرنے لگے اور ورچول نظام تعلیم کو فروغ ملا ۔ تعلیم اور علم حاصل کرنے سے ہی قومیں ترقی کرتی ہیں یہی وجہ ہے کہ آج پاکستان میں بیش بہا معدنیات کے لئے باہر کے ممالک سے ماہرین کو مدعو کیا جارہا ہے اسی کی اہم وجہ یہاں پر تحقیق کا نہ ہونا ہے ۔

آج کے دور میں تعلیمی کی اہمیت سے انکار نہیںکیا جاسکتا ۔ انہوں نے ملک میں پہلی دفعہ پاکستان تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ 2021میں پورے ملک میں ایک نصاب تعلیم رائج کی جائے تاکہ ملک کے تمام بچوں کو یکساں تعلیم میسر آسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریہ کا تصور ہمیں تب محسوس ہوا جب انگریز نے آکر اپنا نظام تعلیم رائج کیا ہے اور کہا کہ انگریزی زبان کے بغیر اب ترقی حاصل کرنا ممکن نہیں جس کی وجہ سے برصغیر کے لوگوں کو محرومی کا احساس ہوا جس سے اب تک ہم نہیں نکل سکے ہیں ۔ تقریب سے ریکٹر ورچول یونیورسٹی نعیم طارق و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر ورچول یونیورسٹی سے فارغ التحصیل 75طلبا و طالبات کو ڈگریوں سے نوازا گیا