ایم کیو ایم نے کابینہ میں نفاست گروی رکھ کر مردم شماری منظور کرلی ،ڈاکٹر فاروق ستار

خالد مقبول بھائی چند ایم کیو ایم کے لوگوں کو بچانے کے لیے کراچی کے ساتھ ظلم نہ کریں،سربراہ ایم کیو ایم بحالی کمیٹی چیف جسٹس کئی بار کہہ چکے ہیں کہ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے،غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف آواز اٹھائیںگے،پریس کانفرنس

پیر 28 دسمبر 2020 23:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2020ء) ایم کیو ایم پاکستان تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کابینہ میں نفاست گروی رکھ دی اور وہاں مردم شماری کا فیصلہ ہوگیا،خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے مقدمے سے زیادہ وزارت کو ترجیح دی ،خالد مقبول بھائی چند ایم کیو ایم کے لوگوں کو بچانے کے لیے کراچی کے ساتھ ظلم نہ کریں،چیف جسٹس گلزار احمد کئی بار کہہ چکے ہیں کہ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے۔

شہر کی آبادی کو آدھا دکھانے پر ہم نے اس وقت ہی مردم شماری کو مسترد کردیا تھا ۔مردم شماری کے غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیرکواپنی رہائش پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں ہر زبان کا بولنے والا رہتا ہے،کراچی کی آبادی تین کروڑ کے قریب ہے لیکن مردم شماری میں کراچی کی آدھی ابادی کو کم کر دیا گیاہم اس وقت ہی اس مردم شماری کو مسترد کردیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس گلزار احمد کئی بار کہہ چکے ہیں کہ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے جبکہ سابق کورکمانڈ کراچی نوید مختار بھی کہہ چکے ہیں کہ کراچی کی آبادی دو ڈھائی کروڑ ہے۔انہوں نے کہاکہ2013میں وفاقی وزارت داخلہ کے ماتحت نادرا نے کراچی کی آبادی 2کروڑ 20لاکھ بتائی۔ملک کے باقی شہروں میں بھی لوگ کم شمار کیے گئے۔کراچی کا معاملہ مختلف ہے۔

جب2017 میں مردشماری کے نتائج سامنے آئے تو میری سربراہی میں ایم کیو ایم نے اس کو مسترد کردیا تھا۔میں نے بطور پارلیمانی لیڈر دستخط سے انکار کیا۔موجود صدر عارف علوی نے پی ٹی آئی کی نمائندگی کرتے ہوئے ہماری بات کی تائید کی۔2017 میں مردم شماری کو ہم نے عدالت میں چیلنج کیامیں نے درخواست تیار کی اور ہمارے قانونی مشیر فاروغ نسیم نے قانونی پہلوؤں کو دیکھا ۔

انہوں نے کہاکہ ہر دور میں کراچی کی آبادی کو کم کیا گیا۔آبادی کم ہوگی تو نمائندے کم ہونگے ،بجٹ کم ملے گا۔کراچی کے ساتھ ظلم اور نا انصافیاں ہو رہی ہے۔اب کراچی کے ساتھ دھاندلی نہیں چلے گئی۔فاروق ستار نے ایم کیو ایم کو کاغذی شیر قراردیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کابینہ میں نفاست گروی رکھ دی اور وہاں مردم شماری کا فیصلہ ہوگیا۔ایم کیو ایم نے 2017 کی مردم شماری کو مان لیا۔

جعلی مردم شماری سے صرف مہاجروں کو نقصان نہیں ہو گا بلکہ کراچی میں رہنے والے ہر شخص کو نقصان ہو گا۔غیر منصفانہ مردم شماری سراسر ناانصافی ہے۔مجھے کسی سے کوئی تعصب نہیں نہ ذاتی دشمنی ہے نہ میں کسی کو کچھ ایسے ہی کہنا چاہتا ہوں۔مردم شماری کو صحیح کروایا جائے۔معاشی مسائل اور تمام چیزوں کا حل صحیح مردم شماری ہے۔ایم کیو ایم حکومت کے ساتھ ہے۔

ایم کیو ایم کو ڈر ہے کہ حکومت سے باہر آگئی تو گرفتاریاں شروع ہو جائیں گئی۔خالد مقبول بھائی کراچی کے عوام کا ساتھ دیں،خالد مقبول بھائی چند ایم کیو ایم کے لوگوں کو بچانے کے لیے کراچی کے ساتھ ظلم نہ کریں،خالد مقبول بھائی چند وزارتوں کو بچانے کے بجائے کراچی کو بچائیں۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے حالیہ رخصت ہونے والے میئرکی کارکردگی بدترین رہی،اس کا نقصان صرف مہاجروں کو نہیں بلکہ ہر زبان بولنے والے ہر پاکستانی کا ہے۔

انہوںنے کہا کہ کراچی کی سوئی گیس بھی پنجاب جا رہی ہے ایسا کیوں ۔ائنس بانی ایم کیو ایم ، پھر مائنس فاروق ستار اور پھر سیٹس کم کر کے ایم کیو ایم کو بھی مائنس کر دیا گیا۔علی رضا عابدی شہید کی سیٹ کا بھی یہی حال ہوا اور اسکے سفاک قتل کے بعد اسکے قاتلوں کو نہیں پکڑا گیا۔شہید علی رضا عابدی کی دوسری برسی ہم نے 25 دسمبر کو منائی مگر اسکے ساتھ انصاف نہیں ہواہم سے ہمارا ایک نفیس اور پڑھا لکھا آئی ٹی کا قابل نوجوان چھین لیا گیا کیا یہ صحیح تھا ۔

ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ پاکستان اسٹیل مل کے 4500 ملازمین کو نکال کر بے روزگار کر دیا گیا۔پی آئی اے کا ہیڈ آفس کراچی سے ٹرانسفر ہو گیا اب مزید بے روزگاری ہے۔نہوں نے کہاکہ خالد مقبول صدیقی اب آپ حکومت چھوڑ کر باہر نکلیں میں آپکے ساتھ ہوں اور مردم شماری پر مصطفی کمال بھی ساتھ ہے۔کراچی کے نوجوانوں نے مہاجر کلچر ڈے پر اتنی بڑی ریلی نکال کر سب کو بتایا کہ کراچی کے نوجوان باشعور ہیں۔نوجوانوں کے سر پر ہاتھ رکھیں اور بلدیاتی انتخابات میں انکو آگے لائیں۔اب اگر حق مانگنے پر نہ ملا تو چھیننا پڑے گا بس یہی آپشن ہے۔