ہمیں حفیظ شیخ کی آئی ایم ایف سے شرائط بتائی جائیں،پیپلزپارٹی خواتین سینیٹرز

اگلا بجٹ بھی آئی ایم ایف کا تیارہ کردہ بجٹ ہوگا،شہباز شریف کی صحت کے حوالے سے باہر جانے کے معاملے پر سیاست نہیں کریں گے،عمران خان نے خالی اور نقلی سٹالوں کا وزٹ کیا ،سینیٹر پلوشہ خان/سینیٹر روبینہ خالد

ہفتہ 8 مئی 2021 23:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر پلوشہ خان و سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوا سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ حفیظ شیخ ،آئی ایم ایف اور رمضان میں ابلیس قید ہونے کی وجہ سے جو کام نہیں کرسکا وہ موجودہ حکومت نے مہنگائی کی صورت میں کر دیا ہے،عمران خان نے خالی اور نقلی سٹالوں کا وزٹ کیا ،آئی ایم ایف کی ڈیل پر قوم اور ہمیں تشویش ہے ، حفیظ شیخ کی شرائط کو شوکت ترین نے نفی کردیا ،ہمیں حفیظ شیخ کی آئی ایم ایف سے شرائط بتائی جائیں،اگلا بجٹ بھی آئی ایم ایف کا تیارہ کردہ بجٹ ہوگا،شہباز شریف کی صحت کے حوالے سے باہر جانے کے معاملے پر سیاست نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ چکن 93 اور انڈے 42 فیصد، دودھ 20 فیصد مہنگا ہوا ہیاحساس پروگرام بھیک مانگنے کا ایک نیا طریقہ ہے شاہ محمود قریشی نے کہا فارن پالیسی میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ نیا سنگ میل طے کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ کس مینڈیٹ کے تحت پارلیمنٹ سے بالا ہوکر قوم کی تقدیر کا فیصلہ کیا جا رہا ہے بھارت اور افغانستان سے بارڈ پر دراندازی ہوئی، ہمارے فوجی شہید ہوگئے امریکہ کا سیکرٹری چیف آف آرمی سٹاف کو کال کرتا ہے ،عمران خان کس بات کی تنخواہ لیتے ہیں سپریم کورٹ پر حملے پر صدر مملکت، وزیراعظم سمیت فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کو استعفی دینا چاہتے پلوشہ خان نے کہا کہ شہزاد اکبر نے سندھ کے افسران کا ڈومیسائل چیک کرنے کا کہا ہے ہم شہزاد اکبر کے اختیارات کو چیلج کریں گے انہوں نے ملک کی اکائیوں اور صوبہ پر حملہ کیا ہے حکومت نے جہانگیر ترین کو این ار او دیا ہیآصف زرداری کے خلاف کس حساب سے ریفرنس بنائے گئے ہیں پلوشہ خان نے کہا کہ پہلے شہزاد اکبر کا ڈومیسائل چیک کیا جائے گا شہباز شریف کی صحت کے حوالے سے باہر جانے کے معاملے پر سیاست نہیں کریں گے عمران خان کے ہاتھ میں معاملات نہیں پاکستان پیپلزپارٹی نے ڈیل نہیں کی، ان کے خلاف ریفرنس دائر کر رہے ہیں سیکرٹری اطلاعات خیبر پختونخوہ سینیٹرروبینہ خالد نے کہا کہ چینی کے ریٹ کو کنٹرول نہ کرنے کی سزا عوام کو دی جارہی ہے آٹے اور چینی کے لیے لوگ گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں ترجمانوں کی عوام کے مسائل پر توجہ نہیں ہے ملک میں کرونا کی صورتحال تشویشناک ہے، کرونا پالیسی کے حوالے سے وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کا مذاق اڑایا تھا۔