فیصل آباد میں یوم یکجہتی فلسطین و یوم القدس کل بھرپور طریقے سے منایا جا ئے گا

جمعرات 20 مئی 2021 12:19

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2021ء) فیصل آباد میں فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اور یہودی دہشت گردی سمیت معصوم و بے گناہ اور نہتے مسلمانوں پر وحشیانہ ظلم و بربریت کے خلاف کل جمعہ کویوم یکجہتی فلسطین و یوم القدس بھرپور طریقے سے منایا جا ئے گاجبکہ اس موقع پر تمام سیاسی،مذہبی، دینی جماعتیں،صنعتی، کاروباری، تجارتی تنظیمیں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلیاں نکالیں گی، اس دوران کورونا ایس او پیز کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔

اس حوالے سے صدر پی ٹی آئی ویسٹ پنجاب وایم این اے این اے 109 چوہدری فیض اللہ کموکا، ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین ایف ڈی اے چوہدری لطیف نذر، ممبر قومی اسمبلی شیخ خرم شہزاد، فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید،سینئر نائب صدر چوہدری طلعت محمود، نائب صدر ایوب اسلم منج، ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران، انجمن تاجران سٹی فیصل آباد کے صدر خواجہ شاہد رزاق سکا اور جنرل سیکرٹری محمود عالم جٹ،مجلس وحدت مسلمین فیصل آبادکے سیکرٹری علامہ سید ذاکر حسین نقوی،میڈیا سیکرٹری افتخار ربانی سمیت دیگرسیاسی،مذہبی، دینی جماعتوں،صنعتی، کاروباری، تجارتی تنظیموں کے عہدیداران نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر انتہائی پیچیدہ عالمی مسائل ہیں جن کے حل نہ ہونے کی وجہ سے عالمی امن کو سنگین خطرات درپیش ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی حالیہ وحشیانہ کارروائیوں کی بھر پور مذمت کی جن میں بچوں اور خواتین سمیت سینکڑوں فلسطین جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کو محض علاقائی تنازعہ کے طور پر نہ دیکھا جائے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے جہاں اسرائیل نے مظلوم اور بے قصور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کیلئے پورے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ فلسطینی کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے ہیں۔

انہوں نے اس سانحہ کو تاریخ کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا اور کہا کہ اگر اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکا نہ گیا تو پورے علاقے میں بھوک اور افلاس کے ساتھ ساتھ کورونا بھی تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے فلسطین کے مسئلہ پر حکومت پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہا اور کہا کہ اس سلسلہ میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

انہوں نے اس مسئلہ پر او آئی سی کے مؤقف کی بھر پور تائید کی اور کہا کہ پاکستان دوسرے اہم اسلامی ملکوں کے ساتھ مل کر اس مسئلہ کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھائے۔انہوں نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کیلئے فلسطین کے”دو ریاستی“ حل کی تجویز سے بھی اتفاق کیا جسے اقوام متحدہ بھی سپورٹ کر رہی ہے۔انہوں نے فلسطین کی خصوصی مذہبی اہمیت کے پیش نظر اس مسئلہ کو ترجیحی طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سب اپنی اپنی مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کیلئے قرار دادیں منظور کرائیں گے اوراسرائیلی جارحیت کی مذمت کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کیاجائے گا۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کے فور ی حل پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سلسلہ میں اقوام متحدہ کو اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کرانے کیلئے فوری اور عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہعالمی برادری مظلوم فلسطینیوں پر ظالمانہ تشدد فوری روکے جبکہ وہ غزہ پر وحشیانہ بمباری کے خلاف او آئی سی کی جانب سے اسرائیل مظالم کے خلاف قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور حکومت پاکستان کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائلی مظالم کے خلاف ہرفورم پر بھرپور آواز بلند کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم شہریوں پر ظالمانہ تشددنہایت بزدلانہ اقدام ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بے کس اور اپنے دفاع سے محروم فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بے رحمانہ اور بلاامتیاز استعمال عالمی انسانی و بنیادی حقوق سمیت عالمی قوانین اور اصولوں کی سنگین اورکھلی خلاف ورزی ہے لہٰذاپوری قوم اور حکومت پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اور بھرپور یک جہتی کا اظہار کرتی ہے جو جرات اور بہادری سے اپنے جائز حقوق کا دفاع کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے خلاف اور اپنی عرب اور اسلامی شناخت کو برقرار رکھنے کیلئے برسرپیکار فلسطینی عوام کی جرات و بہادری کو ہم سلام پیش کرتے اورغزہ پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی ممالک کااتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ، نام نہاد اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کی تحریک آزادی کو زیادہ دیرتک دبا نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے تقدس کوپامال کرنا اور گولہ باری و بارود کاآزادانہ استعمال کرنا شرمناک عمل ہے جس پرعالمی برادری کوبھرپورایکشن لینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایسے غیر انسانی اقدامات کے بعداسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنیوالے مسلم ممالک کوبھی اپنے فیصلے کا از سر نو جائزہ لینااوراو آئی سی میں شامل ممالک کو اسرائیل کے ظلم وبربریت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہوگا۔