جوڈیشل ریفارمز کی ضرورت ہے ، اپوزیشن عدلیہ پر تنقید کر نے کے بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اصلاح کے پہلو نکالے، بابر اعوان

دھاندلی کو ٹیکنالوجی کے بغیر نہیں روک سکتے، اپوزیشن اپنی تجاویز پیش کرے ،شہباز شریف 24 ارب روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں کیسے آئے کا جواب نہیں دے سکے،اپوزیشن لیڈر کو تفتیشی اداروں کے سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے،موجودہ حکومت پانچ سال پورے کریگی ، آئندہ دو سال بہتری کے ہونگے ،پاکستان افغانستان میں امریکہ کا امن پارٹنر ہے ،جنگ میں نہیں کودیں گے ،آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی ، مشیر پارلیمانی امور کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 11 جولائی 2021 15:00

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2021ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ جو ڈیشل ریفارمز کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن عدلیہ پر تنقید کر نے کے بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اصلاح کے پہلو نکالے ،دھاندلی کو ٹیکنالوجی کے بغیر نہیں روک سکتے، اپوزیشن اپنی تجاویز پیش کرے ،شہباز شریف 24 ارب روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں کیسے آئے کا جواب نہیں دے سکے،اپوزیشن لیڈر کو تفتیشی اداروں کے سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے،موجودہ حکومت پانچ سال پورے کریگی ، آئندہ دو سال بہتری کے ہونگے ،پاکستان افغانستان میں امریکہ کا امن پارٹنر ہے ،جنگ میں نہیں کودیں گے ،آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت بنے گی ۔

وہ اتوار کو یہاں رکن قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر بابر اعوان نے سابق ایم پی اے اور پیپلز پارٹی کے مقتول رہنما ملک شاہان حاکمین کی رہائشگاہ پر سوگوار خاندان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ میڈیا سے گفتگو بابر اعوان نے کہا کہ افغان سرحد کی جانب بڑی تبدیلیاں آ رہی ہیں، ہم پاکستان اور پاکستان کے لوگوں کی طرف دیکھیں گے۔

انہوںنے کہاک ہوزیر اعظم عمران خان نے کھل کر کہا ہے کہ ہم امریکا کو پاکستان میں اڈے نہیں دیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امریکا کا امن پارٹنر ہے تاہم جنگ میں پارٹنر شپ نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی یہ پالیسیاں بہتر حالات کی نوید ہیں، ابھی حکومت کے 2سال باقی ہیں،آئندہ دو سال بہتری کے ہیں۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے وکالت میں 4عشرے ہو گئے ہیں اس وقت جوڈیشل ریفارمز کی سخت ضرورت ہے، اس حوالہ سے اپوزیشن کے جو لوگ موجودہ عدالتی نظام پر تنقید کرتے ہیں وہ آئیں ہمارے ساتھ مل بیٹھ کر اصلاح کے پہلو نکالیں، وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی جیتے گی، اگر آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی نہ جیت رہی ہوتی تو اپوزیشن کی اتنی چیخیں نہ سنائی دے رہی ہوتیں، آزاد کشمیر میں بھی گلگت بلتستان جیسا ہی نتیجہ آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھارت سمیت متعدد ممالک میں استعمال ہو رہی ہے، بھارت جس کی آبادی ہم سے دس گنا زیادہ ہے جہاں ہر الیکشن کا نتیجہ قبول ہوتا ہے، ہمارے یہاں کوئی نہ کوئی اٹھ کر کھڑا ہو جاتا ہے کہ نتیجہ میں گڑ بڑ ہو گئی ہے، دھاندلی کو ٹیکنالوجی کے بغیر نہیں روک سکتے، اپوزیشن تجاویز پیش کرے کیونکہ الیکشن کسی ایک پارٹی یا حکومت کا نہیں ہوتا بلکہ پوری قوم کا ہوتا ہے اس کو شفاف،منصفانہ اور آزادانہ بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہاکہ دنیا میں اربوں، کھربوں کا کاروبار ہوتا ہے اسی ٹیکنالوجی سے سارا کام ہوتا ہے ہم اسی سے ابتدا کررہے ہیں اور ملک کے زر مبادلہ کیلئے اہم کردار ادا کرنے والے اوورسیز پاکستانیز کو بھی ووٹنگ کا حق دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب میاں شہباز شریف پاؤں کو ہاتھ لگانے اور کان پکڑنے کی بات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کی انکوائری شفاف ہے، سابق حکومت کے ادوار میں کبھی مسئلہ کشمیر پر بات نہیں ہوئی تھی۔ ایک سوال پر وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ 24 ارب روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں کیسے آئے اس کا یہ جواب نہیں دے سکے،انہیں تفتیشی اداروں کے سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ سیف الرحمن22 سال احتساب ادارے کا انچارج رہا اوراب ملک سے فرار ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق پارلیمانی پارٹی کے اہم ترین لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ایک سوا ل پر بابر اعوان نے کہاکہ ہپاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں ملاہے، پاکستان کو بہت سارے چیلنجز کا سامنا رہا ہے، کورونا وائرس اور معاشی حالات کو پی ٹی آئی حکومت نے انتہائی احسن طریقے سے سنبھالا ، معاشی صورتحال بہتری کی طرف گامزن ہے ، آنے والے دن مزید خوشخبریاں ہونگی ۔