Live Updates

مسلم لیگ(ن) کا پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم سے مستعفی ہونےکا مطالبہ

عمران خان کی موجودگی میں پنڈورا پیپرز کی تحقیقات نہیں ہوسکتیں، تحقیقاتی سیل آف شور کابینہ اور کرپٹ مافیا کو بچانے کا ہتھکنڈہ ہے۔ ترجمان مسلم لیگ(ن) مریم اونگزیب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 4 اکتوبر 2021 19:40

مسلم لیگ(ن) کا پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم سے مستعفی ہونےکا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اکتوبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ ن نے پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا، ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی موجودگی میں پنڈورا پیپرز کی تحقیقات نہیں ہوسکتیں، تحقیقاتی سیل آف شور کابینہ اور کرپٹ مافیا کو بچانے کا ہتھکنڈہ ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ قوم کے ساتھ ایک اور بھونڈا مذاق! آف شور کمپنیوں کے مالک عمران خان مافیاز اور چوروں کی رکھوالی کرتے آئے ہیں جو مافیا کو تحفظ دے رہا ہے وہ آٹا، چینی، قرض، بجلی، گیس، پٹرول، دوائی، رنگ روڈ سمیت لاتعداد کمشن بنانے اور نام نہاد تحقیقات کرانے کے بعد این آراو آف شور، وزیروں و مشیروں کو دیتے ہیں۔

پنڈورا پیپرز کی تحقیقات عمران صاحب کے ہوتے ہوئے نہیں ہو سکتیں، یہ کرپشن پکڑنے نہیں بلکہ آف شور کابینہ اور کرپٹ مافیا کو بچانے کا ہتھکنڈہ ہے۔

(جاری ہے)

عمران صاحب سرپرستی کرتے ہوئے مافیا کو ایک اور این آراو دیں گے۔ اگر اے ٹی ایم پکڑے گئے تو عمران صاحب کا کیا ہوگا! پہلے استعفا پھر تحقیقات کا ڈرامہ کریں۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی سیل قائم کردیا ہے، تحقیقاتی سیل کی سرپرستی وزیر اعظم عمران خان کریں گے، تحقیقاتی سیل کی معاونت نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آر بھی کرے گی۔

تحقیقاتی سیل کمپنیوں کے قانونی ہونے یا نہ ہونے کی تحقیقات ہوں گی، تحقیقاتی سیل آف شورکمپنیوں کے سرمائے کی قانونی حیثیت کی انکوائری کرے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پنڈورا لیکس کی تحقیقات کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کیا ہے یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔

یاد رہے پانامہ پیپرز کی طرز پر ایک اور عالمی سکینڈل پنڈورا پیپرز کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں، ان تفصیلات میں 700سے زائد پاکستانی بے نقاب ہوگئے ہیں جن میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا قابل ذکر ہیں جبکہ دیگر میں خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیارعارف نقوی،راجہ نادر پرویز،محمد علی ٹبہ،میر خالد آدم، کچھ کاروباری اور بینکاری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

پاک فضائیہ کےسابق سربراہ عباس خٹک کے2 بیٹوں کےنام آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ جنرل(ر)خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعید سہگل، جنرل (ر)شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام شامل ہیں۔ عمر بختیار نے آف شور کمپنی کے ذریعہ ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا،عمر بختیار نے 2018 میں لندن کے علاقے چیلسی میں اپارٹمنٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا۔

پاکستانی شخصیات میں شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4 آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ۔ علیم خان کی 1، شرجیل میمن کی 3، علی ڈار کی 2، مونس الٰہی کی 2، فیصل واوڈا کی ایک آف شور کمپنی نکلی ہے۔ اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میری حکومت پنڈورا پیپرز میں مذکور ہمارے تمام شہریوں کی تحقیقات کرے گی اور جس کسی کی غلطی ثابت ہوئی، اُس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

اپنے ٹویٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس سنگین ناانصافی کو موسمیاتی تبدیلی کے بحران کی طرح سمجھیں۔ واضح رہے کہ پنڈورا پیپرز نے ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں ہیں۔ اِن پاکستانیوں میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے بیٹے کی آف شور کمپنی بھی شامل ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات