مسرت عالم بٹ کی کشمیریوںسے 26 جنوری کو یوم سیاہ منانے کی اپیل

ہفتہ 22 جنوری 2022 18:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2022ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف ایک مثالی پرامن احتجاج درج کرنے کے لیے پورے علاقے میں سول کرفیونافذ کریں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ملک کو سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا بڑا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے ایک احتجاجی کیلنڈر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 25 جنوری کو ضلع کپواڑہ کے قصبے ہندواڑہ میں ہونے والے بہیمانہ قتل عام کی یاد میں ضلع کپواڑہ میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں نے 25 جنوری 1990 کو ہندواڑہ قصبے میں اپنے ناقابل تنسیخ حق ،حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر کم از کم 26 پرامن مظاہرین کو گولیاں مار کرشہیداور سینکڑوں کو شدید زخمی کر دیا تھا۔انہوں نے شہدائے ہندوارہ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی ظلم و جبر کے باوجود جدوجہدآزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہرکیا۔ حریت چیئرمین نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں گھناؤنے مجرمانہ ریکارڈ، منظم نسل کشی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر فسطائی بھارتی حکومت کی مذمت کی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیں۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں 26 جنوری ،بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ سے قبل جسے حریت پسند کشمیری عوام ہمیشہ یوم سیاہ کے طورپر مناتے ہیں، کشمیر ی عوام کو درپیش سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہاکہ علاقے میںنافذ لاک ڈاؤن اور اضافی فورسز کی بھاری تعیناتی سے خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہواہے جہاں عام لوگ اپنی جان و مال اور عزت وآبرو کے حوالے سے غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں، شدیدسردی میں رات کے دوران رہائشی علاقوں میں غیر اعلانیہ فلیگ مارچ نے مقبوضہ علاقے کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔

ترجمان نے تہاڑ جیل میں نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی طرف سے جاری کردہ احتجاجی کیلنڈر کا اعادہ کیا جس میں انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ 25 جنوری کوضلع کپواڑہ میں مکمل ہڑتال کریں اور 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پرمنائیں اورسول کرفیو نافذ کریں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل کی ضرورت پر زور دیا۔

حریت رہنما عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں ایک بیان میں بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل نام نہاد حفاظتی اقدامات کے نام پر کشمیریوں کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں اور بھارتی حکمرانوں کو جلد یا بدیر انہیں ان کا ناقابل تنسیخ حق دے کر تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ہو گا۔