پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں، مریم اورنگزیب

ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں نے قربانیاں دیں،قومی ترانے میں پاکستان کی ثقافت، اقلیتوں اور تمام رنگوں، ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی ہوتی ہے،وزیراطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 13 اگست 2022 18:13

پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں، مریم اورنگزیب
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2022ء) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں، ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں نے قربانیاں دیں،قومی ترانے میں پاکستان کی ثقافت، اقلیتوں اور تمام رنگوں، ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ حکومت، وزارت اطلاعات، پارلیمنٹ، قومی اسمبلی سمیت تمام حکومتی ادارے پاکستان کی 75 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی ملک بھر میں منائی جا رہی ہے، پی ٹی وی تمام تقریبات لائیو ٹیلی کاسٹ کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ شاہراہ دستور پر پولیس کے دستوں نے سلامی پیش کی، ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں نے قربانیاں دیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے 75 سالہ سفر میں جمہوری دور کے ثمرات عوام کو مل رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تقریب میں حصہ لینے والے تمام اداروں اور افراد کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کا ریکارڈ قومی ترانہ لانچ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ 1954ء میں پہلی مرتبہ لیاقت علی خان نے قومی ترانہ کا افتتاح کیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف 68 سال بعد جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ریکارڈ قومی ترانے کا اتوار کو افتتاح کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ قومی ترانے کی تیاری کیلئے قیام پاکستان کے بعد 1948ء میں سردار عبدالرب نشتر کی سربراہی میں حکومت نے کمیٹی بنائی تھی، احمد غلام علی چھاگلہ کی تیار کردہ دھن کو وزیراعظم لیاقت علی خان اور کمیٹی کے ارکان کے سامنے پہلی مرتبہ پیش کیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ قومی ترانے کی قائم کردہ سٹیئرنگ کمیٹی نے 10 اگست 1950ء کو احمد چھاگلا کی دھن کی منظوری دی، 1954ء میں حفیظ جالندھری کی تحریر میں اس دھن کو باضابطہ طور پر منظور کر کے قومی ترانہ نشر کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ لیاقت علی خان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف دوسرے وزیراعظم ہوں گے جو پاکستان کے آفیشل قومی ترانے کا اجراء کریں گے۔

انہوںنے کہاکہ قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کے سفر کا آغاز ہم نے 2017ء میں ہم نے کیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ یہ کسی قسم کا کوئی کریڈٹ نہیں، یہ پاکستان کا قومی ترانہ ہے، اس میں پاکستان کے گلوکاروں، مسلح افواج کے بینڈ ماسٹرز سمیت دیگر لوگوں کا حصہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ 8 جون 2021ء کو پچھلی حکومت میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کی گئی جس کی سربراہی جاوید جبار نے کی، اس میں دیگر ماہرین کو بھی شامل کیا گیا، ان میں نیشنل اکیڈمی آف آرٹس کے سربراہ ارشد محمود کو بھی شامل کیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ قومی ترانے کو 155 گلوکاروں نے گایا، 48 موسیقاروں نے اس میں حصہ لیا، 6 بینڈ ماسٹرز نے اس میں شرکت کی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ قومی ترانے میں پاکستان کی ثقافت، اقلیتوں اور تمام رنگوں، ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیئرنگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتی ہوں کہ اس نے قومی ترانے کی 14 اگست 2022ء کو لانچ ممکن بنائی، ہماری خواہش تھی کہ پاکستان کی قوم کو 75 ویں سالگرہ پر ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا تحفہ دیا جائے۔

انہوںنے کہاکہ آئی ایس پی آر کی شراکت سے وزارت اطلاعات نے مسلح افواج کے بینڈز کو استعمال کر کے ری ریکارڈنگ کی، اس میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں۔انہوںنے کہاکہ یہ ہم سب کے لئے باعث فخر ہے، ہر وہ شخص مبارکباد کا مستحق ہے جس نے ان چیز کو ممکن بنایا کہ ہم 68 سال کے بعد ری ریکارڈڈ قومی ترانہ پیش کریں۔انہوںنے کہاکہ قومی ترانے میں اتحاد، اخوت اور علاقائی شناخت کو پورے پاکستان سے پیش کیا گیا ہے، اس پرچم تلے ہم سب ایک ہیں، 14 اگست کے موقع پر ایک سیاسی جماعت نے پاکستان کا جھنڈا ہٹا کر اپنی جماعت کا جھنڈا لگایا، اس طرح وہ کیا پیغام دینا چاہ رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ 14 اگست پر نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ ہم ایک قوم ہیں، سبز ہلالی پرچم تلے ہم سب اکٹھے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ سبز ہلالی پرچم اور پاکستان کا پرچم ہم سب کی آزادی کی علامت ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ 365 دنوں میں سے 364 دن سیاست کے لئے ہیں، ہم ایک دن قومی پرچم نہ اتاریں۔ انہوںنے کہاکہ 14 اگست آزادی کا دن ہے، اس دن بھی پاکستان کا جھنڈا اتار کر اپنی جماعت کا جھنڈا لگانا کس رویئے کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے،پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں۔