گورنر پنجاب نے اعتماد کے ووٹ کا کہہ کر غیرآئینی اقدام کیا

اتحادیوں کے آپس میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں، سمجھ نہیں آتی ہے پی ڈی ایم اورعمران خان اقتدار کیوں چاہتے ہیں؟ مرکزی رہنماء پی پی اعتزاز احسن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 دسمبر 2022 19:17

گورنر پنجاب نے اعتماد کے ووٹ کا کہہ کر غیرآئینی اقدام کیا
لاڑکانہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 دسمبر 2022ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب نے اعتماد کے ووٹ کا کہہ کر غیرآئینی اقدام کیا، اتحادیوں کے آپس میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں، سمجھ نہیں آتی ہے پی ڈی ایم اورعمران خان اقتدار کیوں چاہتے ہیں؟ انہوں نے شہید بینظیربھٹو کی 15ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری جہاں جاتے ہیں کھلبلی مچ جاتی ہے، اتحادیوں کے آپس میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں، سمجھ نہیں آتی ہے پی ڈی ایم اورعمران خان اقتدار کیوں چاہتے ہیں۔

گورنر پنجاب نے اعتماد کے ووٹ کا کہہ کر غیرآئینی اقدام کیا۔ حسن مرتضیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور اسمبلیاں توڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے شہید بینظیر کے مشن کو آگے لے کر جائیں، ہم نے اسے  جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا، پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، فوج اورعدالت نے نہیں بلکہ پارلیمان نے آپ کو گھر بھیجا، یہ پہلا وزیراعظم ہے جسے جمہوری و آئینی طریقے سے نکالا گیا، یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے نکالا ، وائٹ ہاوس کی  نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے، سلیکٹڈ کو تو نکالا، مگر ان کے سہولتکاروں کو بھی عزت کیساتھ خداحافظ کہہ دیا، بی بی شہید کو آپ سے چھینے ہوئے 15 سال گزر چکے ہیں، گڑھی خدا بخش میں 15سال بعد بھی عوام کا سمندر ہے، آج بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیلئے جیالے یہاں جمع ہیں، 15سال بعد بھی عوام ، سیاسی کارکن اور جیالے بی بی شہید کو نہیں بھولے، شہید بےنظیر بھٹو کو کس گناہ میں شہید کیا گیا، کیا بی بی شہید کا گناہ یہ تھا کہ وہ محب وطن تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عالمی لیڈر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پوری مسلم دنیا کا فخر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو دلیر خاتون تھیں، محترمہ نے اپنے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا، شہید بینظیر بھٹو نے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا۔

انہوں نے کہا کہ بی بی شہید معاشی انصاف چاہتی تھیں، کچھ لوگ تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، شہید محترمہ بےنظیر بھٹو چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں، شہید بی بی پاکستان کو اکیلا نہیں دیکھنا چاہتی تھیں، شہید بی بی امریکا جاتی تھیں پارلیمنٹ جلسہ کی صورت میں ان کی تقریر سنتی تھی، شہید بینظیر بھٹو سے ہاتھ ملانے کیلئے ہیلری کلنٹن قطار میں انتظار کرتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو مسلم دنیا میں جاتی تھیں تو سب بیٹی جیسی عزت دیتے تھے، شہید بی بی مزدوروں اور کسانوں کی اصل نمائندہ تھیں، آمریت بندوق کی طاقت سے آپ کی آزادی چھینتی ہے، دہشتگرد خوف پھیلا کر آپ کے حقوق سلب کرتے ہیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، شہید بے نظیر بھٹو تقسیم نہیں یکجہتی کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست میں  یقین رکھتی تھیں، شہید بی بی کہتی تھیں دہشتگردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ہم جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، اس ملک کو ہم جوڑیں گے، یکجہتی  کے ساتھ سیاست کریں گے، کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، لوگوں کو لڑوائیں گے نہیں، یکجہتی کیساتھ شہیدکے نامکمل مشن کو مکمل کرینگے، ہم نے کوشش کی ہےشہید بینظیر کے مشن کو آگے لیکر جائیں، ہم نے اسے  جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا، پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، فوج  اورعدالت نے نہیں بلکہ  پارلیمان نے آپ کو گھر بھیجا، یہ پہلا وزیراعظم ہے جسے جمہوری و آئینی طریقے سے نکالا گیا، یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں،پیپلز پارٹی  کے جیالوں نے نکالا، وائٹ ہاوس کی نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے، سلیکٹڈ کو تو نکالا، مگر ان کے سہولتکاروں کو بھی عزت کیساتھ خداحافظ کہہ دیا۔