Live Updates

عمران خان کی بات معذوری یا پلستر کی نہیں بلکہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں

عمران خان کے کیسز بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والے نہیں بلکہ سچے ہیں،یہ پیش ہوگا تو پھنسے گا نہیں ہوگا تو پھنسے گا، قوم پوچھتی ہے چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دیتے؟ چیف آرگنائزر(ن) لیگ مریم نواز کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 7 مارچ 2023 20:30

عمران خان کی بات معذوری یا پلستر کی نہیں بلکہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں
شیخوپورہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مارچ 2023ء) پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان کی بات معذوری یا پلستر کی نہیں بلکہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں، عمران خان کے کیسز بیٹے سے تنخواہ نہ لینے والے نہیں بلکہ سچے ہیں، پیش ہوگا تو پھنسے گااگر پیش نہیں ہوتا تو پھنسے گا،صرف چوریاں ہی نہیں بیٹی بھی چھپائی،جو اپنی بیٹی کو نہ اپنا سکے اس شخص پر ”تھُو“ ہے۔

انہوں نے شیخوپورہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخوپورہ آتی ہوں تو پورا شہر سڑکو ں پر نکل آتا ہے، یہ ورکرز کنونشن ہے تو عوامی سمندر کیا ہوتا ہے؟ اس شیر کو سلام ،نوازشریف نے کہا تھا میں اپنا فیصلہ اللہ پر چھوڑتا ہوں، کوئی رہ تو نہیں گیا جس نے نوازشریف کے خلاف سازش کی اور ذلت اس کا مقدر نہ بنی ہو، ہر کوئی منہ سے خود کہے گا نوازشریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔

(جاری ہے)

کل سازش کا ایک بہت کردار ڈیم والا بابا، ثاقب نثار، جو خود کو بابا رحمت کہتا تھا لیکن پاکستان کیلئے بابازحمت ثابت ہوا، ثاقب نثار کل وہ اپنے منہ سے بول اٹھا۔یہ ٹی وی پرکہتا نوازشریف کو اس لیئے نااہل کیا کہ کیونکہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ نوازشریف کو نااہل کردیا جائے، میں پوچھتی ہوں کہ تم انصاف کی کرسی پر بیٹھے تھے تم نے کسی کے خیال انصاف کرنا تھا یا تم نے قانون اور آئین پر انصاف کرنا تھا؟ آج بھی پورا سچ نہیں بول رہا، یہ پورا سچ بھی بولے گاکہ وہ کچھ لوگ کون تھے؟ یہ کچھ لوگ وہی تھے جو شوکت صدیقی کے گھر گئے تھے،میں نہیں ڈرتی ، یہ کچھ لوگ جنرل ر فیض حمید تھے، جو شوکت صدیقی کے گھر گیا اور کہا کہ اگر تم نے نوازشریف اور اس کی بیٹی کو ضمانت دی تو ہماری دوسال کی محنت ضائع ہوجائے گی۔

ڈیم والے بابا جی قوم کو بتاوٴ وہ کچھ لوگ جنرل فیض حمید تھے۔ بتاؤ کہ تم نے کس طرح عمران خان کو الیکشن جیتنے میں مدد کی اور نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کردیا ۔ عمران خان کے بڑے طاقتور حریف کو اٹھا کر باہر پھینک دیا، میرے پاس کوئی حکومتی عہدہ نہیں تھا مجھے 10سال کیلئے نااہل کیا، بابا زحمت نے چن چن کر ن لیگی رہنماؤں کو نااہل کیا، کرسی پر بیٹھ کر فرعون تھا، جھوٹے الزام لگاتا تھا، لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا تھا۔

آج دیکھو اس کا حال؟ ثاقب نثار کہتا ہے کہ کتاب لکھوں گا اور مرنے کے بعد شائع ہوگی، کیا تمہیں موت یاد ہے؟ جب تم نے ایک منتخب وزیراعظم کو اٹھا کر باہر پھینک دیا۔ جس نے سچ بولنا ہوتا ہے وہ زندگی میں سچ بولتا ہے مرنے کا انتظار نہیں کرتا۔ مرنے کا انتظار وہ کرتا ہے جو عوام کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں رکھتا، کہتا میرا واٹس ایپ ہیک ہوگیا۔ اب پتا ہے کہ پول کھلنے والے ہیں، وہ بدنام زمانہ جے آئی ٹی یاد ہے جو واٹس ایپ پر بنی تھی۔

تمہارے فیصلوں کی وجہ سے پاکستان کی ترقی اور غریب کی روٹی اور نوجوانوں کا مستقبل ہیک ہوگیا ہے۔ کہتا میں پاگل ہوں جو انٹرویو دوں؟ مجھے بچوں کے مستقبل کا خیال ہے، کیا تمہیں قوم کے بچوں کے مستقبل کا خیال نہیں تھا؟ مبارک ہو، عمران خان کو صادق اور امین کا جھوٹا سرٹیفکیٹ دینے والا ثاقب نثار کہتا کہ میں نے عمران خان کو صادق اور امین کا پورا سرٹیفکیٹ نہیں دیا تھا، عمران خان سے سرٹیفکیٹ واپس لے لیا ہے،پورا سرٹیفکیٹ اس لئے نہیں دیا تھا کہ اس کو پتا تھا عمران خان نے بڑی بڑی چوریاں کرنی ہیں، قوم پوچھتی ہے کہ ثاقب نثار!ایک بدکردار،بدتہذیب، بددیانت، نااہل شخص کے ہاتھ میں 22کروڑ عوام کی قسمت کیوں دی تھی؟ ایک منشیات زدہ شخص کے حوالے 22کروڑ عوام کی قسمت کیوں دی؟ نشیئوں کا پتا ہے ناں کہاں پڑے ہوتے ہیں، قبرستانوں اور پلوں کے نیچے پڑے ہوتے ہیں، ایسے شخص کو جو اپنے ہوش وحواس میں نہیں ہوتا اس کو وزیراعظم کے دفتر میں بٹھا، یہ نااہل بدکردار ہی نہیں پاکستان کی 75سالہ تاریخ کا سب سے بڑا بزدل بھی ہے۔

گیدڑ ہے۔ میں اگر تحریک انصاف کی فالور ہوتی تو شرم سے مرجاتی، ایک بزدل کو قوم کے سروں پر مسلط کردیا، بہادر قوم کو لیڈر کوئی گیدڑ ہوسکتا ہے؟مقدمات شروع ہوئے تو گھر سے نہیں نکلا، ٹانگ پر پلاسٹر چڑھا کر بیٹھا ہے، ایک اور بات لطیفہ سنو، آج کورٹ میں پیشی تھی تو وکیل نے کہا کہ عمران خان پیش نہیں ہوسکتا کیونکہ معذور ی کی حالت ہے، پہلے ٹانگ پرپلاسٹر چڑھا کر بیٹھا تھا اب کہتا معذور ہوں، بہادری تھوڑی سے نوازشریف سے لے لو، پلیٹ لیٹس، کینسر مریضوں کے مریضوں کا مذاق اڑانے والا لکھ کر دے رہا ہے جس کا شرم سے نام بھی نہیں لیا جاسکتا، بیماری کا بہانہ کرنا تھا تو کوئی عزت والی بیماری لکھ کر دے دیتا، کبھی کہتا میں معذور ہوں، کبھی بزرگ ہوں، کبھی کہتا 72سال کا ہوں، 72سال کا شخص اگر چوریاں کرسکتا ہے تو جیل کیوں نہیں جاسکتا، نوازشریف اور عمران خان کی ایک ہی عمر ہے، کبھی نوازشریف کو بیماری اور عمرکے پیچھے چھپتا دیکھا۔

میں سوال پوچھتی ہوں کہ جو شخص اپنی بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر اپنی بیٹی کو ساتھ لے کر سزا بھگتنے آجائے اس کو کہتے ہیں شیر۔ جو عدالت بلائے تو کہہ دے میری ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے میں معذور ہوں، پولیس جائے تو شبلی فراز کہتا کہ ناٹ اوے لیبل، اس کو گیدڑ کہتے ہیں۔تم نواز شریف سے تو کیا مسلم لیگ ن کی ایک مریم سے مقابلہ نہیں کرسکتے۔ مریم نواز پانچ پانچ ماہ کی جیل کاٹی مگر ایک بار نہیں روئی۔

بات معذوری یا پلستر کی نہیں بلکہ کانپیں ٹانگ رہی ہیں، کیونکہ کیسز جھوٹے نہیں سچے ہیں، پیش ہوگا تو پھنسے گا نہیں ہوگا تو پھنسے گا۔ اس کا کیس بیٹے سے تنخواہ لینے کا نہیں اس نے توشہ خانہ کے تحفے، بیوی کی رشوت، آف شور کمپنیاں، فارن فنڈنگ کے اکاؤنٹس ، توشہ خانہ کے تحفوں کے پیسے چھپائے، چوریاں ہی نہیں بیٹی بھی چھپائی۔ کوئی اپنی بیٹی کے بارے بھی جھوٹ بولتا ہے؟ کیا یہ قوم سے کہہ سکتا ہے کہ ٹریان وائٹ میری بیٹی ہے۔ جو اپنی بیٹی کو نہ اپنا سکے اس شخص پر ”تھُو“ ہے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات