بھارت کا دوغلا پن دنیا پر عیاں ہو چکا ہے،شوکت جاوید میر

پیر 22 مئی 2023 18:05

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2023ء) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات نامزد امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میر نے کہا ہیکہ بھارت نے جی ٹونٹی ممالک کی کانفرنس کا انعقاد کر کے چو مکارانہ انداز سفارتکاری اختیار کر کے عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی بھیانک سازش کی تھی وہ خود اسکے اپنے گلے کا پھندا ثابت ہو رہی ہے ۔

وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو ماں شھید بینظیر بھٹو کی جرات مندانہ دلیرانہ پالیسوں پر کاربند رہتے ہوئے جو سفارتی مشن سے کامیابیاں سمیٹ لی ہیں انکی وجہ سے بھارت کا دوغلا پن دنیا پر عیاں ہو چکا ہے اگر بھارت جی ٹونٹی ممالک کی کانفرنس کو فریب کاری سے اپنے مقاصد میں کامیاب بھی کر لے تو کیا تیرہ جولائی انیس سو اکتیس کو اللّٰہ اکبر کی صداؤں میں شروع ہونے والی مقدس تحریک آزادی کو ساری دنیا مل کر بھی دبا سکے گی اور چھ نومبر انیس سو ستالیس کو اڑھائی لاکھ سے زائد شھدائے جموں کا خون ناحق کدھر جائے گا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے 27اکتوبر انیس سو ستالیس کو بھارت نے بلا جواز فوجیں اتار کر عالمی قوانین کو پاؤں تلے روند ڈالا تھا گزشتہ روز آزاد قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے موقع پر اسمبلی سیکریٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ شوکت جاوید میر نے کہا جن ممالک کو تحریک آزادی کشمیر اور قضیہ کشمیر کا علم ہی نہیں تھا انھیں بھی بھارت کے ناجائز قبضے کا علم یو گیا ہے چیئرمین وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے تین روزہ دورہ آزادکشمیر نے بھارتی حکمرانوں کو حواس باختہ کر دیا بھٹو خاندان اور پیپلز پارٹی سے کشمیری قوم عقیدت رکھتی ہے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ایک ہزار سال تک جنگ لڑنے کا نعرہ دیا محترمہ بینظیر بھٹو شہیدنے کشمیر کو دنیا بھر کے ایوانوں میں نیو کلیئر ٹاپ ایشو بنایا لے کے رہیں گے پورا کشمیر پورا کشمیر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا عزم تھا اور انھوں نے مختلف نعروں میں تقسیم شدہ قوم کو ہمارا نعرہ سب پر بھاری رائے شماری رائے شماری پر مجتمع کیا ۔

شوکت جاوید میر نے کہا پیپلز پارٹی کا جنم ہی دیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی تحریک آزادی سے ہی ہوا تھا جس پر وہ اب تک قائم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کبھی بھی متنازعہ امور دو طرفہ مذاکرات سے حل نہیں ہوئے جب تک کہ انکے درمیان ٹالثی نہ ہوئی ہو جن میں سندھ طاس معاہدہ سیاچین سرکریک اور بگلیہار ڈیم مثالیں موجود ہیں عالمی برادری دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان بامقصد مذاکرات کیلئے ڈیڈ لاک ختمِ کرنے کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائے۔