امریکہ میں پی آئی اے کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کو لیز پر دے دیا گیا ہے، ملک کے تین ایئر پورٹس کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے ، ملائیشیا میں پی آئی اے کے جہاز کو 72گھنٹوں میں ریلیز کروا لیا گیاہے،خواجہ سعد رفیق کاپریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 4 جون 2023 18:20

امریکہ میں پی آئی اے کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کو لیز پر دے دیا گیا ہے، ملک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2023ء) وفاقی وزیرہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ امریکہ میں پی آئی اے کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کو لیز پر دے دیا گیا ہے ، 220 ملین ڈالرتین سال میں پاکستان آئیں گے، ملک کے تین ایئر پورٹس کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے ،سول ایوی ایشن کا کوئی ملازم بیروزگار نہیں کیا جائے گا، ملائیشیا میں پی آئی اے کے جہاز کو 72گھنٹوں میں ریلیز کروا لیا گیا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری ایوی ایشن کیپٹن سیف انجم، ایم ڈی پی آئی اے انویسٹمنٹ، سی ای او ائیرپورٹ نبیل احمد بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ روزویلٹ ہوٹل سٹی ایڈمنسٹریشن نیویارک کو تین سال کی مدت کیلئے دیا گیا ہے ، اس سے 220ملین ڈالر پاکستان آئیں گے، حکومت پاکستان کو کوئی پیسہ نہیں دینا پڑے گا، اس طرح یہ منصوبہ لینڈ مارکنگ کے خطرے سے نکل کر تین سال کیلئے محفوظ ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہوٹل کی 19منزلہ عمارت کے ساتھ 40منزلہ ٹاور بھی تعمیر کیا جائے گا ، ہوٹل میں 479ملازم تھے اور ان کے مطالبات ناقابل بیان ہیں ، نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن کو دینے کے نتیجے میں تین سال بعد ان ملاز مین کی تعداد77رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہمارے قیمتی اثاثہ کو بچا کر پاکستان کیلئے اسے کمائی کا ذریعہ بنا دیا ہے۔

ایئرپورٹس کی آؤٔٹ سورسنگ کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کے ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں ہمارا معروف کمپنی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن(آئی ایف سی) سے معاہدہ ہو چکا ہے،انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مسافروں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی اور آمدن بڑھانے کیلئے ایئرپورٹس کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے ، بھارت ، لندن اور سعودی عرب میں ایئرپورٹ آؤٹ سورس ہو چکے ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک اپنی آمدنی بڑھانے کیلئے جدید طریقے استعمال کر رہے ہیں لیکن ہم ابھی بھی لکیر کے فقیر بنے بیٹھے ہیں ، ہمیں بھی اپنے ادارون کی آمدنی میں اضافے کئے جدید طریقوں کو اپنانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ آؤٹ سورس ہونے سے مسافروں کو جدید سفری سہولتیں حاصل ہوں گی،انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شاید ایئرپورٹس کی نجکاری ہونے لگی ہے جبکہ ایسا نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ کی پراپرٹی ہماری ہے ،عالمی شہرت یافتہ کمپنی کو صرف آپریشن کی ذمہ داریاں دی جا رہی ہیں جو اس میں ویلیو ایڈیشن کریں گے جس کا فائدہ بھی ہمیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ سورس کیلئے ہمارا معاہدہ آئی ایف سی سے ہو چکا ہے اور پہلے مرحلہ میں اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے اس کے بعد ایک ایک کرکے دوسرے ایئرپورٹ آؤٹ سورس کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آؤٹ سورسنگ کے نتیجہ میں سول ایوی ایشن کا کوئی ملازم نوکری سے فارغ نہیں کیا جائے گا۔ سول ایوی ایشن کے ہائی پروفائل پراجیکٹس کے حوالے سے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کوئٹہ ایئرپورٹ کے رن وے کو اپ گریڈ کردیا گیا ہے جس کے باعث وہاں آپریشنل معاملات شروع ہو چکے ہیں جبکہ فیصل آباد میں پرانے رن وے کی تعمیر بھی مکمل ہو چکی ہے ، لاہور ائیرپورٹ کے رن وے کی تعمیر اور اپ گریڈیشن پر 17ارب20کروڑ کی لاگت آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ایئرپورٹ سے عازمین حج نہیں جاتے تھے اس کے لئے انہیں کراچی جانا پڑتا تھا لیکن اس مرتبہ پہلی بار حج پروازیں کو ئٹہ سے روانہ کی گئی ہیں ۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ اسی طرح گوادر ائیرپورٹ مکمل ہونے کے قریب ہے اور اس پر 51ارب روپے لاگت آئے گی، سکھراور ڈی آئی خان ایئرپورٹس کو انٹرنیشنل کا درجہ دیا جائے گا اس پر نیسپاک نے کام شروع کر دیا ہے ، ان ایئرپورٹس سے انٹرنیشنل فلایٹس آپریٹ کی جائیں گی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق دور حکومت میں پی آئی اے کو نظرانداز کیا گیا جس کی وجہ سے یہ اہم ادارہ منافع کے بجائے خسارہ میں چلا گیا ، موجودہ حکومت اس ادارے کو فعال کرنے میں اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لا رہی ہے ۔ ملائیشیا میں پی آئی اے کے بوئنگ 777کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ وہاں کی عدالت نے پی آئی کو سنے بغیر یکطرفہ فیصلہ دے دیا تھا جسے پی آئی کی لیگل ٹیم نے72گھنٹوں میں مسئلہ حل کروا لیا اور جہاز کل رات کو ہی پاکستان آگیا ، اس مسئلہ کو حل کرنے میں ملائشیا کے سفیر نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے میں مسائل کی ایک داستان ہے جسے بہتر کرنے کی بھرپورکوشش کر رہے ہیں ، جہازوں میں کھانے کے معیار کو بہتر کرنے کے علاوہ سیٹوں کی اپ گریڈیشن بھی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حج آپریشن پر کام تیزی سے جاری ہے ،پی آئی اے کے ذریعے 65ہزار عازمین کو لے جایا اور لایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ عملہ بڑی محنت سے کام کر رہا ہے ، ہمارے پاس مطلوبہ تعداد میں جہاز نہیں ہیں ، پی آئی اے سے جن ایئرلائنز نے جنم لیا وہ آگے نکل چکی ہیں ، اس ادارے کی ری سٹرکچرنگ کرنا ناگزیر ہے ، پی آئی اے کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کیلئے جن منصوبوں پر کام شروع کیا ہے اس کے نتائج ایک سال کے اندر سامنے آنا شروع ہو جائیں گے ، عوام پی آئی اے میں واضح تبدیلی دیکھیں گے ، ، ری سٹرکچرنگ سے پی آئی کا کوئی ملازم بیروزگار نہیں ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس نہیں بلکہ ریگولیٹ کرنا ہوتا ہے ، جس کیلئے ہمیں اپنی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے دنیا نے اسی طرح ترقی کی ہے ، انہوں نے پڑوسی ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ٹاٹا نے انتظام سنبھال لیا ہے اور انہوں نے 450جہازوں کا آرڈر دے دیا ہے ، جس ملک میں بھی اس طرح کے کام ہو رہے ہیں وہاں ترقی ہو رہی ہے اس لئے ہمیں بھی روایتی طریقے چھوڑ کر نئے ماڈلز کو اپنانا ہو گا ۔