
ایون فیلڈ اورالعزیزیہ ریفرنس کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی
پیر 27 نومبر 2023 18:33
(جاری ہے)
نواز شریف اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے،ن لیگ کے قائد کے وکلاء اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز روسٹرم پر موجود ہیں۔
وکیل امجد پرویز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں دلائل کا آغاز کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ جوفیکٹ دیے کیا یہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے کے ہیں جس پر امجد پرویز نے کہا کہ 3 حقائق ریفرنس سے پہلے اور باقی بعد کے ہیں۔جسٹس میاں گل اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کہ ریفرنسز دائر ہونے سے پہلے کے حقائق بہت اہم ہیں۔جے آئی ٹی کے ٹی اوآرز کہاں ہیں وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کہا گیا معاملے پر مکمل تفتیش کی ضرورت ہے۔جس پر 5 مئی2017 کو 5 رکنی جے آئیٹی تشکیل دی گئی۔سپریم کورٹ نے جے ا ٓئی ٹی کی تشکیل معاونت کیلئے کی۔امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ جے آئی ٹی نے رپورٹ 10 جولائی 2017 کو جمع کرائی جو 12 والیمز پر مشتمل تھی۔اس کے بعد فریقین کو دلائل کیلئے بلایا گیا۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ پاناما کا حتمی حکم نامہ 28 جولائی 2017 کو جاری ہوا جس کے مطابق نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے واضح طور پر کیا احکامات جاری کیے تھے۔ کیا عدالت عظمیٰ نے چیئرمین نیب کو احکامات جاری کیے تھی وکیل امجد پرویز نے کہا کہ احتساب عدالت کو 6 ماہ میں ریفرنس پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔نئے شواہد سامنے آنے پر نیب ضمنی ریفرنس بھی دائر کر سکتا تھا، تینوں ریفرنسز ایک ہی دن دائر کیے گئے تھے۔جولائی کوسپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ سنایا جب کہ نیب ریفرسنز ستمبر میں دائر ہوئے۔اکتوبر2017کو تینوں ریفرنسز میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔بعد میں ریفرنسز کو الگ الگ چلایا گیا۔تاہم ہمیں استغاثہ کی طرف سے والیم 10 کی کاپی نہیں دی گئی۔والیم 10 میں سے کوئی دستاویزات ریکارڈ پر نہیں لائی گئیں۔البتہ جرح کے دوران کچھ سوالات کے جواب ضرور دیئے گئے۔نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ چیئرمین نیب نے معاملہ تفتیش کیلئے ڈی جی نیب لاہور کو بھیجا، ہم نے نیب سے پوچھا کہ فیصلے کے بعد تفتیش کیوں کر رہے ہیں یہ بیان تحریری طور پر موجود ہے۔نیب نے 8 ستمبر کو ایون فیلڈ ریفرنس دائر کیا۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف ایک ریفرنس میں بری ہوئے تھے۔اس موقع پر پراسیکیوٹر نیب بولے کہ احتساب عدالت نے فلیگ شپ میں نواز شریف کو بری کیا تھا۔عدالت نے پراسیکیوٹر نیب سے پوچھا کہ کیا نیب نے بریت کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہی جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اپیل دائرہے لیکن نوٹس نہیں ہوئے اور اپیل آج سماعت کیلئے مقرر بھی نہیں ہے۔امجد پرویز کا کہنا تھا کہ جج محمد بشیر نے ایک ریفرنس پر فیصلہ سنایا تھا جبکہ دیگر ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست دی تھی۔ جج محمد بشیر نے خود ہی کیس سننے سے معذرت کرلی تھی۔دوران کیس چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ معذرت کیساتھ نا چارج صحیح فریم ہوا اور نا نیب کو پتہ تھا کہ شواہد کیا ہیں۔کیانیب نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ مریم نواز بینفشل اونر ہیں جس کے جواب میں وکیل کہا کہ نیب نے یہ کوشش ضرور کی مگر اس الزام کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کر دی۔قبل ازیں ن لیگی قائد کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔خواتین اہلکاروں سمیت بھاری نفری سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔اسلام آباد پولیس کی541 اہلکاروں کے علاوہ ایف سی اہلکار موجود ہیں جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت پر رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں۔رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق غیر متعلقہ اشخاص کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخلہ ممنوع ہوگا۔کمرہ عدالت میں وکلاء اور صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاسز سے مشروط ہوگا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اکتوبر کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کے خلاف اپیلیں بحال کر دی تھیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیلوں کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنایا تھا۔اس سے قبل پنجاب کی نگران حکومت نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی سزا معطل کردی تھی۔نگران پنجاب کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سزا معطلی کی منظوری دی تھی۔مزید اہم خبریں
-
تیل کے بیجوں کی کاشت سے پاکستان کے اربوں ڈالر کے درآمدی بل کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے. ویلتھ پاک
-
بھارتی رفال طیارے کے ماڈل پر لیموں اور مرچیں لٹکانے کی ویڈیو
-
پاکستان، بھارت نے اب تک ایک دوسرے کے خلاف کیا اقدامات کیے؟
-
فریڈرش میرس پہلے راؤنڈ میں نئے جرمن چانسلر منتخب نہ ہو سکے
-
اعجاز چوہدری کیخلاف سازش کا الزام ابھی ثابت نہیں ہوا، الزام استغاثہ نے ٹرائل میں ثابت کرنا ہے، سپریم کورٹ
-
متنازع ڈیموں کی تعمیر پر دودہائیوں میں پاکستان کا احتجاج کتنا موثررہا؟.رپورٹ
-
آج صرف پاکستان کی بات ہے،نہ میں آپ کے لیڈر کو برا کہوں گا نہ اپنے لیڈر کو اچھا، عطاء اللہ تارڑ
-
بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ قابل ٹیکس آمدن کی حد کو 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 سے 12 لاکھ کرنے پر غور
-
موجودہ حالات کی وجہ سے لوگ دباؤ میں ہیں اُنہیں اچھی چیزیں پتا چلنی چاہئیں، چیف جسٹس
-
سپر ٹیکس سے جمع پیسوں کی تقسیم کیسے ہوگی؟.جسٹس جمال مندوخیل
-
آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظر ثانی درخواستوں کو سماعت کے لیے منظور کرلیا
-
نسل کشی کیس آئی سی جے کے دائرہ اختیار میں نہیں، متحدہ عرب امارات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.