لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2023ء) وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی و چیئرمین
پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ
پاکستان میں کسی کو دہشتگردی کا
کھیل نہیں کھیلنے دیں گے ،مسئلہ
فلسطین اور
کشمیر کو
مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل کرنا ہو گا،گورونانک کے ماننے والے جب مرضی
پاکستان آئیں ہمارے دروازے ان کیلئے کھلے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں انٹرنیشنل انٹر ہارفیتھ کونسل کے زیر اہتمام بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز رانا شاہد سلیم، پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار امیر سنگھ ، سردارخوشویندر سنگھ ،بشپ آف
لاہور ندیم کامران ،بشپ آزاد مارشل، خطیب جامعہ مسجد دربار میاں میر اورسید ضیا اللہ شاہ بخاری سمیت ملک بھر سے مختلف مذاہبِ سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی ۔
(جاری ہے)
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں، ہم پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں
،پاکستان کبھی بھی
مذاکرات کی میز پر بیٹھنے سے انکاری نہیں ہوا،سب کو مل کر تنازعات کو حل کرنا ہے ،خطے میں امن واستحکام کیلئے سب کو ملکر آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہااسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے ،اس خطے کے ڈیڑھ ارب سے زائد لوگ
اسرائیل کی
فلسطین کے خلاف جارحیت کی وجہ سے پریشان ہیں،جنگوں کے بعد بھی
مذاکرات ہوتے ہیں
،پاکستان ہم سب کا ملک ہے ،دہشگردی کسی مذہب میں جائز نہیں،پیغام
پاکستان امن کا پیغام ہے ،ایک شخص کا
قتل پوری انسانیت کا
قتل ہے۔
طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ
پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جبکہ ملک میں باقی تمام مذاہبِ کے لوگ ہمارے چھوٹے بھائی ہے ،ایک گھر میں دو بھائی رہتے ہو تو اونچ نیچ ہو جاتی ہے،جڑانوالہ میں جب واقعہ پیش آیا تو مسلمان اپنے بھائیوں کے گھر گئے اور معافی مانگی ۔انہوں نے کہا کہ
پاکستان کاآئین تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے،تمام مذاہب کے رہنمائوں کا وہی حق ہے جو آئین نے مجھے حق دیا ہے
،پاکستان کے تمام ادارے آپکی خدمت کے لیے ہر وقت حاضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ
پاکستان امن چاہتا ہے،
پاکستان کا پیغام امن کا پیغام ہے لیکن امن کا پیغام ہماری کمزوری نہیں ۔طاہر اشرفی نے کہا کہ
فلسطین میں جو ہورہا ہے اس پر سب کے دل رو رہے ہیں،بیس ہزار لوگ
فلسطین میں
شہید ہوچکے ہیں جن میں ستر فیصد بچے شامل ہیں
،فلسطین میں ناحق بچوں کو
شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی مذہب میں بھی جنگ اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے،ریاست
پاکستان خطے میں امن و استحکام کے لیے امن پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں
کشمیر و
فلسطین کے مسائل
مذاکرات کے ذریعے حل کرنے ہیں،خطے کے لوگ صحت ،امن اور روزگار کے مسائل سے دوچار ہیں،ہم تمام ہمسایوں کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں اورہم چاہتے ہیں کہ ہمیں بھی امن سے رہنے دیا جائے۔ نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ہم بابا گرونانک کے ماننے والوں کی دن رات خدمت کرنا چاہتے ہیں،ہمارے سپہ سالار اور
وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ
پاکستان میں آنے والے سکھ یاتری مہمانوں کی خدمت میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے،
پاکستان کی حکومت نے سکھ یاتریوں کو تمام سہولیات فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے امن کے لیے کرتار پور بارڈر کو کھولا ہے،گورونانک کے ماننے والے جب مرضی
پاکستان آئیں ہمارے دروازے ان کیلئے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ
پاکستان میں رہنے والی سکھ ہندو جس کی مرضی بیٹی ہو وہ ہماری بیٹی ہے،اسلام کسی سے جبری
شادی اور جبری اسلام قبول کرنے کے حق میں نہیں ہے، اس حوالے سے
پاکستان کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، ہمارا آئین ہمیں کہتا ہے کہ ہم نے ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا ہے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ
پاکستان میں مذہبی رواداری دیگر ممالک کی نسبت بہت بہتر ہیں،آپکو
پاکستان آتے ہوئے کسی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ہم آپکو سر آنکھوں پر بٹھائیں گے،کسی کو یہ حق نہیں کہ
پاکستان کے غیر مسلموں کے مقدسات کی توہین کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم
افغانستان کے امن کو اپنا امن سمجھتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ
افغانستان میں بھی امن ہو اور
اسلام آباد میں بھی امن ہو ،ہم چاہتے ہیں کہ
دنیا کے کسی ملک میں بھی بم نہ پھٹے اور کوئی بے گناہ نہ مارا جائے،اگر
یورپ اور عرب
دنیا آگے بڑھ رہی ہے تو ہمیں بھی اس طرف توجہ دینی چاہیے،ہمیں بھی آگے بڑھنا ہوگا۔
طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کسی کو جتھے اور طاقت کی بنیاد پر کسی کا حق تلف نہیں کرنے دیا جائے گا
،فلسطین کے بچوں اوربوڑھوں کو امن دیا جائے،
فلسطین کو اسکا حق دیا جائے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز رانا شاہد سلیم نے کہا کہ
ملتان ، سکھر اورکٹاس سمیت جتنے بھی مذہبی مقدسات ہیں ان کی ضرورت کے مطابق توسیع اور تزئین و آرائش کر رہے ہیں،جی سی یونیورسٹی میں بابا گورونانک کے حوالے سے ایک چیئر قائم کی گئی ہے ،ننکانہ صاحب میں ایک ڈیجیٹل لائبریری بنا رہے ہیں اورمیوزیم بھی بنا رہے ہیں۔
ممتازعالم د ین ضیااللہ شاہ بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہم
دنیا کو پیغام دیتے ہیں پاکستانیوں کا دل اپنے محبوب کی
تعلیم کی روشنی میں محبت سے بھرا ہوا ہے
،پاکستان نے کرتار پور کو کھول کر
دنیا کو یہ پیغام دیا کہ
پاکستان ایک پرامن ملک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور میں سب سے پہلے
پاکستان کے
علما نے جا کر دعا کی ۔کانفرنس کے آخر میں
کرسمس کی تقریبات کے حوالے کیک بھی کاٹا گیا۔