Live Updates

العزیزیہ کیس میں جوفیصلہ ہوا تھا اس کی کوئی میرٹ نہیں تھی، رانا ثنا اللہ

ہمیں صرف امید نہیں یقین ہے کہ نوازشریف بے گناہ ہیں، جج ارشد ملک نے ویڈیو میں خود کہا کہ مجھے دباؤ میں سزا سنانا پڑ رہی ہے، سینئر لیگی رہنما کی گفتگو

جمعرات 7 دسمبر 2023 18:16

العزیزیہ کیس میں جوفیصلہ ہوا تھا اس کی کوئی میرٹ نہیں تھی، رانا ثنا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2023ء) ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ العزیزیہ کیس میں جوفیصلہ ہوا تھا اس کی کوئی میرٹ نہیں تھی، ہمیں صرف امید نہیں یقین ہے کہ نوازشریف بے گناہ ہیں، جج ارشد ملک نے ویڈیو میں خود کہا کہ مجھے دباؤ میں سزا سنانا پڑ رہی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ گوہر خان 9مئی کے واقعہ کے ملزمان کو مائنس کرکے پارٹی کو الیکشن میں لے کر جائیں تو کوئی پی ٹی آئی کو الیکشن سے نہیں روک سکتا،پی ٹی آئی الیکشن کے لبادے میں 9مئی کے جرائم پر پردہ پوشی کرنا چاہتی ہے لیکن واضح کہہ دوں ایسا بالکل نہیں ہوگا،بلاول بھٹو زرداری 18ویں ترمیم کی بنیاد پر ایک الیکشن سلوگن بنانے کی تلاش میں ہیں ،وہ چاہتے ہیں کہ سندھ اور چھوٹے صوبوں کے لوگوں کو اس مخمصے ،اس مغالطے اورخوف میں ڈالیں کہ اگر مسلم لیگ (ن)آئے گی تو اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کر کے صوبوں کو حاصل حقوق میں کمی لے آئے گی ،صوبوںکو جو اختیارات دئیے گئے ہیں ان میں مزید اضافہ تو ہو سکتا ہے ان میں کمی نہیں ہو سکتی ،حلقہ بندیوں پر اعتراضات ہیں لیکن اب جو بھی حلقہ بندیاں ہیں ہم اس کے مطابق الیکشن لڑیں گے۔

(جاری ہے)

ہم 8فروری کے الیکشن کے لئے تیار ہیں ہم کسی قیمت پر نہیں چاہتے یہ الیکشن ملتوی ہو ں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مختلف سیاسی شخصیات کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے موقع پر ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ 8فروری کے الیکشن میں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس جاری ہیں،پنجاب میں زیادہ امیدواروں کی وجہ سے ڈویژنز کی ترتیب سے انٹرویوز کئے جا رہے ہیں ،مسلم لیگ (ن) کو ہر حلقے میں اوسطاً6سے 8امیدوار دستیاب ہیں،ہم سب کا احترام کرتے ہیں لیکن ہر حلقے سے صرف ایک امیدوار ہی الیکشن لڑ سکتا ہے ،آج ہم نے ضلع جھنگ کو مکمل کیا ہے ،کچھ لوگ ہمارے ساتھ تعاون کر رہے تھے لیکن اب وہ باضابطہ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو رہے ہیں ، یہ لوگ غیرمشروط پر پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ این اے 110مولانا آصف معاویہ،پی پی 126مہر اسلم بھروانہ،پی پی 127سے شیخ محمد یونس،پی پی 128سے خالد محمود سرگانہ ،پی پی 129سے خالد غنی ، پی پی 130سے امیر عباس سیال ،پی پی 131 سے فیصل حیات جبوانہ ،شیخ یعقوب جو پہلے بھی رکن پنجاب اسمبلی رہے ہیں ضمنی الیکشن میں ان کی اہلیہ مسز شیخ یعقوب منتخب ہوئے تھے وہ بھی شامل ہو رہے ہیں، پی پی 267ضلع رحیم یار خان رئیس محمد ابراہیم ، این ای189راجن پور سے سردار ریاض خان مزاری ،پی پی 297سے دوست محمد مزاری باضابطہ طور پر پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پر سارا فراڈ ہے ،اسی کی بنیاد پر انہوں نے 9مئی کیا ہے اور اس کو آج بھگت رہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ ایک بد بخت نے ملک کا سیاسی ماحول خراب کر دیا ،اس نے نوجوانوں کو بزرگوں کاگستاخ بنا دیا ، نوجوانوں کو اوئے توئے کا کلچر سکھایا ، اس نے سکھایا کہ ماں باپ بوجھ ہیں ان کی عزت نہیں کرنی کیونکہ اس نے خود بھی ساری زندگی عزت نہیں کی ،اس بد بخت نے یہی بیچ بونے کی کوشش کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ برے وقت میں کھڑا ہونا جواں مردی ہے اوربہت اچھااعمل ہے اورقابل ستائش رویہ ہے ،آپ ہر کسی سے ایک جیسے رویے کی توقع نہیں کر سکتے ۔ہم نے بڑی جرات مندی سے حالات کا سامنا کیا ہے اور اسی کا ثمر ہے آج ان مشکلات سے نکل کر اللہ کے فضل سے بہتر حالات کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں ،21اکتوبر کو بطور جماعت اور نواز شریف نے بطور لیڈر پوری قوم کے سامنے یہ عہد کیا ہے ہم ملک کو اس بحران سے نکالیں گے، یہ عہد کسی اورنے کیا ہے نہ کوئی اور سامنے آیا ہے نہ کسی کے پاس پروگرام ہے نہ ماضی کی مثال ہے ،ہم نے ماضی میں بھی ملک کو بحران سے نکالا ہے ، ہمارا دعویٰ ہے تجربے کے حوالے سے نواز شریف تین مرتبہ وزیر اعظم رہ چکے ہیں وہ واحد شخصیت ہیں جو ملک کو اس بحران سے کامیابی سے نکال سکتے ہیں ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پاس تجربہ اور متوازن ٹیم ہے اور ہم نے ملک کو اس بحران سے نکال سکتے ہیں، یہ ملک کلمے کے نام پر بنا ہے یہ ان شا اللہ قائم و دائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ جگہیں جو کمزوی تھیں مشکلات تھیں آج ہم نے اسی تناظر میں جھنگ ضلع کو دیکھا ہے ، اس کے پیچھے کئی دنوں کی کوششیں ہیں ، ہم گفتگو کر رہے تھے ، ڈائیلاگ کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم تو 8فروری کے الیکشن کے لئے تیار ہیں ہم بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور کسی قیمت پر نہیں چاہتے یہ الیکشن ملتوی ہو ں، اگر کچھ لوگ سپریم کورٹ میں درخواستیں لے کر جارہے ہیں تو سپریم کورٹ ان درخواستوں سے تو مرعوب نہیں ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ قاسم کے ابو کی جو جماعت ہے اب وہ گوہر خان کی جماعت ہے ان کو چاہیے کہ وہ اپنی پارٹی کو الیکشن میں لے کر جائیں،پی ٹی آئی جب تک اپنے اندر سے ان عناصر کو جنہوںنے 9مئی برپا کیا ،ریاست پر حملہ کیا ،فوج کوتقسیم کرکے اس ملک کو خون میں نہلانے کی سازش کی ،جنہوں نے غیر ملکی ایجنسیوں سے مل کر اس ملک کے خلاف ایک ایسی گھنائونی ساز ش کی اگر یہ کامیاب ہو جاتی یا خدانخواستہ کامیاب ہونے کے قریب بھی چلی جاتی تو ملک بڑے بحران کی زد میں آجاتا،ان عناصر کو پہلے الگ کریں انہیں قانون کا سامنا کرنے دیں جو بے گناہ ہیں وہ سیاست کر لیں گے جو گناہگار ہیں وہ سزا پائیں ،اگر اس طرح پی ٹی آئی الیکشن لڑے گی تو کوئی اسے الیکشن سے نہیں روک سکتا ،کوئی پی ٹی آئی کے خلاف اقدام نہیں ہوسکتا۔

لیکن پی ٹی آئی 9مئی کے ذمہ دار عناصر کے ساتھ الیکشن میں جانا چاہتی ہے ،الیکشن کے لبادے میں ان کے جرائم پر پردہ پوشی کرنا چاہتی ہے ، الیکشن کے لبادے میں ان عناصر کو سزا سے بچانا چاہتی ہے لیکن میں واضح کہہ دوں ایسا بالکل نہیں ہوگا،ایسے عناصر کو الگ کریں ،آپ کی پوری جماعت ہے ،ہزاروں کارکن ہیں ،لاکھوں ووٹر ز ازور سپورٹرز ہیں ، ایک صحتمند مقابلہ کریں ، ایسا نہیں ہو سکتا کہ 9مئی کے ملزمان کے تحفظ کے لئے کسی نہ کسی طرح ابہام پیدا کریں اور اس ابہام میں ان کوجوابدہی سے بچا لیں یہ ممکن نہیں ہوگا۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) بالکل واضح ہے کہ آئین کے مطابق الیکشن آٹھ فروری کو ہونے چاہئیں ،اس سے پہلے جو تاخیر ہوئی وہ ہم نے نہیں کرائی ،وہ ایک آئینی تقاضہ تھا کہ تمام اسمبلیوں کے الیکشن ایک دن ہوں ، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کا بہت بڑا عمل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری 18ویں ترمیم کی بنیاد پر ایک الیکشن سلوگن بنانے کی تلاش میں ہیں ،وہ چاہتے ہیں کہ سندھ اور چھوٹے صوبوں کے لوگوں کو اس مخمصے ،اس مغالطے اورخوف میں ڈالیں کہ اگر مسلم لیگ (ن)آئے گی تو اٹھارویں ترمیم میں ترمیم کر کے صوبوں کو حاصل حقوق میں کمی لے آئے گی لیکن ایسا نہیں ہوگا ، 18ویں ترمیم میںجو صوبوںکو اختیارات دئیے گئے ہیں ان میں مزید اضافہ تو ہو سکتا ہے ان میں کمی نہیں ہو سکتی ،یہ بات ہمارے منشور میں درج ہو گی اور پاکستان مسلم لیگ (ن)اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اکائیوں کو جتنا با اختیار بنایا جائے گا اتنی ہی فیڈریشن مضبوط ہو گی ، ہم چاہتے ہیں کہ جو اختیارات وفاق سے صوبوں تک آئے ہیں انہیں وہیں بریک نہ لگ جائے ، یہ اختیارات لاہور سے راجن پور جائیں ،کراچی سے سکھر تک بھی پہنچیں ، ہم لوکل باڈیز کے ذریعے اختیارات نیچے منتقل کریں گے۔

انہوں نے حلقہ بندیوں کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے ہمارے لوگوں کے بھی تحفظات ہیں ، ہمارے لوگوں کی اپیلیں منظور نہیں ہوئیں ، ہمارے حلقے خراب ہوئے ہیں ، سب سے زیادہ خرابی لاہور میں ہوئی ہے اور انہیں ہمارے تحفظات پر درست بھی نہیں کیا گیا ، باقی حلقوں میں بھی ایسا ہوا ، اس کے باوجود ایک آئینی عمل ہے اورآئین و قانون کے مطابق آگے بڑھا ہے جہاں جہاں تحفظات تھے ،کسی جگہ سنی گئی ہے اور کہیں اپیلیں میں بھی لوگ گئے ہیںشاید دو چار جگہ بہتری ہو جائے گی ، لیکن جو حلقے بنے ہیں ہم اس کے مطابق الیکشن میں حصہ لیں گے۔

رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ نواز شریف کے سندھ کے دورے کا شیڈول ابھی حتمی طے نہیں ہوا لیکن وہ بہت جلد سندھ جائیں گے ،آصف علی زرداری سے ملاقات میں کوئی رکاوٹ نہیں ، ہم نے پیپلز پارٹی کے خلاف الیکشن میں حصہ لینا ہے ، لیکن ہم جمہوری تقاضوں کے مطابق اپنی بات کریں گے ،عزت کے ساتھ ان کا ذکر کریں گے،مخالف سیاسی جماعتوں سے ہمارا سیاسی مقابلہ ہے دشمنی نہیں ہے جب بھی موقع بنے گا نواز شریف آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو ملک کا صدر بنانے کے حوالے سے کہا کہ مولانا فضل الرحمن یا ان کی جماعت نے کبھی بھی قطعاًپاکستان مسلم لیگ (ن) سے ایسا مطالبہ کیا ہے نہ اس کے اوپر بات ہوئی ہے کہ وہ صدر بننا چاہتے ہیں ،وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں، اس پر بات ہی نہیں کی تو یقین دہانی کیا کرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی شبہ نہیں کہ پی ڈی ایم کی حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا لیا لیکن ہم مہنگائی کی صورت میں آنے والی تباہی کو نہیں روک سکے، مجھے یقین ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی آئے گی ہم اس تباہی کا راستہ روکیں گے اور اس کو ریورس کریں گے،ایک سال میں حالات بہتری کی طرف جانا شروع ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپ سادہ اکثریت کی بات کر رہے ہیں معاملہ سادہ اکثریت سے آگے نکل چکا ہے ۔سردار دوست محمد مزاری نے کہا کہ میں باضابطہ طو رپر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کر رہا ہوں، مجھے اور میری فیملی کو نواز شریف ،شہباز شریف ، حمزہ شہباز اور مریم نواز کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے ۔نواز شریف نے ہماری رہائشگاہ آ کر ہماری عزت میں اضافہ کیا ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات