کشمیریوں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منایا

جمعہ 26 جنوری 2024 17:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2024ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے آج 26جنوری کو بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا تاکہ عالمی برادری کویاد دلایا جاسکے کہ بھار ت کی طرف سے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار ایک جمہوری ملک ہونے کے اس کے دعوے کی نفی کرتا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی جبکہ دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اس کی حمایت کی تھی۔

آج مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ آزاد کشمیر اورمختلف ممالک کے دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کرکے پوری وادی کشمیر اور جموں خطے کے مختلف علاقوں کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیاتھا۔

(جاری ہے)

سرینگر اور جموں شہر فوجی قلعوں کا منظر پیش کر رہے تھے ۔

بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریبات کے مرکزی مقامات بخشی اسٹیڈیم سرینگر اور مولانا آزاد کرکٹ اسٹیڈیم جموں کی طرف جانیوالی سڑکوں کی خار دار تاریں اور رکاوٹیں لگا کرناکہ بندی کی گئی تھی ۔ بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ ڈرونز کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی تھی ۔ بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں نے مقبوضہ علاقے میں تلاشیوں کا سلسلہ آج بھی جاری رکھا جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، محمد یوسف نقاش، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، ڈاکٹر مصعب اور محمد عاقب نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت کو جموں و کشمیر میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی خواہشات کے بر خلاف ان کے مادر وطن پر غیر قانونی طورپر قبضہ کررکھاہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کا یوم جمہوریہ اور یوم آزادی کشمیری عوام کے لیے ہمیشہ مزید مشکلات کا باعث بنتے ہیں ۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سمیت تمام بنیادی حقوق دلوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ آج بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ نے جموں و کشمیر لبریشن سیل کے تعاون سے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ مظفرآباد، کوٹلی اور آزاد جموں و کشمیر کے دیگر شہروں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

مظاہرین نے سیاہ جھنڈے ، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور بھارتی قبضے سے کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اس موقع پر کہا کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے کیلئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے تاہم وہ اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

برسلز میں بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے بھارت کے سفارتخانے کے سامنے ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ بارش اور خراب موسم کے باوجود دیگر تنظیموں کے تعاون سے کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام منعقد کئے گئے مظاہرے میں کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔