شہبازشریف، حمزہ اور علیم خان نے پنجاب اسمبلی کی نشست چھوڑ دی

سابق وزیراعظم این اے 123، ان کے صاحبزادے این اے 118 اور استحکام پارٹی کے صدر لاہور سے این اے 117 کی نشست پر قومی اسمبلی کا حصہ ہوں گے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 24 فروری 2024 13:27

شہبازشریف، حمزہ اور علیم خان نے پنجاب اسمبلی کی نشست چھوڑ دی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری 2024ء ) مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور استحکام پارٹی کے سربراہ علیم خان نے پنجاب اسمبلی کی نشست چھوڑ دی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور نامزد وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 132 قصور سے استعفیٰ دے دیا، سابق وزیر اعظم نے لاہور میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 158 اور پی پی 164 کی نشست بھی چھوڑ دی، انہوں نے لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123 کی نشست اپنے پاس رکھی ہے۔

اسی طرح مسلم لیگ ن کے رہنماء حمزہ شہباز نے لاہور سے پی پی 147 کی نشست سے استعفی دے دیا ہے، حمزہ شہباز کے استعفی کی کاپی صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو موصول ہوگئی ہے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 118 پر بھی کامیاب ہوئے تھے اور انہوں نے یہی نشست اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان بھی صوبائی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہو گئے، انہوں نے لاہور کی صوبائی نشست پی پی149چھوڑدی، عبدالعلیم خان این اے117سے قومی اسمبلی کا حصہ ہوں گے، اس حوالے سے انہوں نے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا۔

معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن جاری کر دی،ن لیگ 107نشستوں کے ساتھ پہلے نمبرآگئی، مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں 84 جنرل، 19 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں حاصل کی ہیں اس طرح ن لیگ قومی اسمبلی میں مجموعی طور پر 107 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پرآگئی، پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد سنی اتحاد کونسل 81 نشستوں کے ساتھ دوسری بڑی جماعت بن گئی، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے معاملہ الیکشن کمیشن میں تاحال زیر التوا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی 68 نشستیں حاصل کرکے تیسری بڑی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کو 54 جنرل، 12 خواتین اور 2 اقلیتی نشستیں ملی ہیں، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 22 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی میں چوتھی بڑی پارلیمانی جماعت ہے، ایم کیو ایم 17 جنرل، 4 خواتین اور ایک اقلیتی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی، جے یو آئی ف 6 جنرل، ایک خاتون کی نشست حاصل کرکے پانچویں نمبر پر ہے۔

اسی طرح مسلم لیگ ق 4 جنرل، ایک خاتون کی نشست حاصل کرکے چھٹے نمبر پر ہے جب کہ استحکام پاکستان پارٹی 3 جنرل اور ایک خاتون کی نشست کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 10 اقلیتی نشستوں میں سے 7 کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جن میں سے مسلم لیگ ن کو 4 نشستیں ملیں، پیپلز پارٹی کو 2، ایم کیو ایم پاکستان کے حصے میں ایک نشست آئی، 3 اقلیتی نشستوں کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا، سنی اتحاد کونسل کو اقلیتی نشستیں دینے کا معاملہ بھی زیر التوا ہے۔