کل جماعتی حریت کانفرنس کی مودی کے دورہ کشمیر کیخلاف ہڑتال کی اپیل ،وادی میں سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں نافذ

پیر 4 مارچ 2024 22:42

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کیخلاف7مارچ بروز جمعرات کو مکمل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کا مقصد بھارت کی ہندوتوا حکومت کی مذمت کرنا، تنازعہ کشمیر کے حل پرزوردینا اور کشمیریوں جاری مظالم اور سیاسی حقوق سے انکی محرومی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔

اسکے علاوہ سرینگر میں پوسٹر بھی چسپاں کئے گئے ہیں، جن میںنریندر مودی کومسلمانوں پر ظلم و تشددکاذمہ داری قراردیاگیا ہے ۔ پوسٹروں میں ہڑتال کی کال کی حمایت کی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ مودی حکومت جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوںکی نسل کشی کی مہم جاری رکھے ہوئے ہے ۔

(جاری ہے)

نریندر مودی کے دورے سے قبل پورے مقبوضہ علاقے میں سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

مقبوضہ علاقے میں سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں اور نگرانی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ پابندی والے علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت محدود کردی گئی ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ نیشنل سیکیورٹی گارڈز اور اسپیشل سروسز گروپ جیسے ایلیٹ سیکورٹی یونٹوں کو تعینات کیاگیا ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں عوامی اجتماعات او ر مظاہروں پر پہلے ہی پابندی عائد ہے ۔

کانگریس پارٹی کی کشمیر شاخ کے رہنما رمن بھلا نے جموں میں ایک بیان میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور حکومت میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں امن و امان اور معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بدترین طرز حکمرانی پر تشویش کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے لوگوں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے ۔ادھربھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن چوہدری لال سنگھ نے جموں کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد اپنے سیاسی حقوق کی جدوجہد کیلئے لداخ کے عوام کی طرح متحد ہوجائیں۔

بھارتی فوج کا لانس نائیک بلویر سنگھ ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ بریگیڈ میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا ہے ۔ پولیس لانس نائیک کی موت کی وجہ جاننے کیلئے تحقیقات کر رہی ہے۔نئی دلی میں انسانی حقوق کے معروف کارکن جان دیال نے ایک بیان میں بی جے پی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے محافظ اداروں کو دانستہ طور پر ختم کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں مولانا آزاد فائونڈیشن ، 15نکاتی پروگرام اور سچر کمیشن کوبند کئے جانے کا حوالہ دیا ۔