امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، شہداءکی قربانیوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان مخالف مہم چلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کیخلاف کارروائی ہوگی، عطاءاللہ تارڑ

اتوار 17 مارچ 2024 14:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، شہداءکی قربانیوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان مخالف مہم چلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، ایک سیاسی جماعت پہلے بھی شہداءکے خلاف توہین آمیز رویہ اختیار کر چکی ہے، ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے۔

اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام کی زندگیوں کو آسان بنانا ہمارا مشن اور عوام کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معیشت کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں گے، وزیراعظم نے معیشت کے حوالے سے آتے ہی اپنا ایجنڈا دیا، معیشت کو درپیش مسائل فوری حل کے متقاضی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات اور ایف بی آر کی تنظیم نو پر بھی کام کیا جا رہا ہے، کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جب وزیراعظم معیشت سے متعلق کوئی میٹنگ نہ کرتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام آتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی مالیاتی جریدوں نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خزانہ کی تقرری کو مثبت قرار دیا ہے۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردی کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں پاک فوج کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، 23 سالہ کیپٹن محمد بدر بھی اس واقعہ میں شہید ہوئے جو پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سیکورٹی اداروں اور عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں، ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی آج یہ ملک قائم و دائم ہے، ہم شہداءکے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیرستان کے واقعہ میں شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں لیکن دوسری طرف ایک سیاسی جماعت وزیرستان کے شہداءکی تضحیک کرنے میں مصروف ہے، اس جماعت کا ماضی میں بھی ٹریک ریکارڈ رہا ہے کہ انہوں نے شہداءکی قربانیوں کے حوالے سے توہین آمیز اور تضحیک آمیز سوشل میڈیا مہم چلائی۔

شہداءکے خلاف ایسی گھٹیا مہم چلانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے لئے ہمارا ملک سب سے پہلے ہے، ملک ہے تو سیاست ہے، شہداءہماری حفاظت اور بقاءکی ضمانت ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سو مرتبہ سیاسی تنقید کریں، قومی یکجہتی اور سلامتی کے لئے ہمیں اکٹھے ہونا چاہئے، کچھ ریڈ لائنز ہیں جنہیں عبور نہیں کرنا چاہئے، تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے۔

سوشل میڈیا کو ذمہ داری سے استعمال کرنا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہداءکی تضحیک اور توہین قابل قبول نہیں ہے، شہداءکی توہین کرنے والے اکائونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، ہم ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی عمارت کے سامنے احتجاج کا کیا مطلب ہے؟، پاکستان آ کر احتجاج کریں، اس طرح کی مہم چلانے والوں کو شناخت کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں ملک کو ہم آہنگی کے ساتھ لے کر آگے چلنا چاہئے، ہمیں قومی مسائل پر اکٹھا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے سوشل میڈیا اکائونٹس بیرون ملک سے آپریٹ ہو رہے ہیں لیکن ان اکائونٹس کے فالورز ملک کے اندر بھی موجود ہیں، ان اکائونٹس کو رپورٹ بھی کیا گیا ہے، ایسے سوشل میڈیا اکائونٹس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی مفادات کی خاطر پاکستان مخالف مہم قابل مذمت ہے، آزادی اظہار رائے کا حق موجود ہے، تنقید برائے اصلاح ہو سکتی ہے لیکن شہداءکے خون کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز شیری رحمان صاحبہ نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف بیان نہیں دیا بلکہ انہوں نے ایک ماڈل پیش کیا ہے کہ پی آئی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے۔

یعنی سرکار پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت داری کے ساتھ پی آئی اے کے کچھ شیئرز آئوٹ سورس کرے۔ یہ ایک اچھی ڈیبیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پچھلی حکومت میں بھی نجکاری کا معاملہ تیزی سے جاری تھا جو اب منطقی انجام تک پہنچے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک چارٹر کرنا چاہئے، خواتین کے خلاف گھٹیا مہم، لوگوں پر بے بنیاد الزامات عائد کرنے اور ریڈ لائن کراس کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق ہونا چاہئے۔