شہداء کی قربانیوں کا مذاق اڑانے ،پاکستان مخالف مہم چلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، عطا تارڑ

ایک سیاسی جماعت پہلے بھی شہداء کے خلاف توہین آمیز رویہ اختیار کر چکی ہے، ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے،شناخت کر کے کٹہرے میں لائیں گے امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں‘ وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس

اتوار 17 مارچ 2024 15:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2024ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، شہداء کی قربانیوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان مخالف مہم چلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، ایک سیاسی جماعت پہلے بھی شہداء کے خلاف توہین آمیز رویہ اختیار کر چکی ہے، ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے۔

ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عوام کی زندگیوں کو آسان بنانا ہمارا مشن اور عوام کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں معیشت کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف نے معیشت کے حوالے سے آتے ہی اپنا ایجنڈا دیا، معیشت کو درپیش مسائل فوری حل کے متقاضی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس اصلاحات اور ایف بی آر کی تنظیم نو پر بھی کام کیا جا رہا ہے، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب وزیراعظم معیشت سے متعلق کوئی میٹنگ نہ کرتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام آتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ عالمی مالیاتی جریدوں نے بھی وزیراعظم شہباز شریف کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خزانہ کی تقرری کو مثبت قرار دیا ہے۔

شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردی کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں پاک فوج کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، 23 سالہ کیپٹن محمد بدر بھی اس واقعہ میں شہید ہوئے جو پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سکیورٹی اداروں اور عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں، ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی آج یہ ملک قائم و دائم ہے، ہم شہداکے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیرستان کے واقعہ میں شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں لیکن دوسری طرف ایک سیاسی جماعت وزیرستان کے شہداکی تضحیک کرنے میں مصروف ہے، اس جماعت کا ماضی میں بھی ٹریک ریکارڈ رہا ہے کہ انہوں نے شہداء کی قربانیوں کے حوالے سے توہین آمیز اور تضحیک آمیز سوشل میڈیا مہم چلائی۔

شہداکے خلاف ایسی گھٹیا مہم چلانے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے لئے ہمارا ملک سب سے پہلے ہے، ملک ہے تو سیاست ہے، شہداء ہماری حفاظت اور بقاء کی ضمانت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سو مرتبہ سیاسی تنقید کریں، قومی یکجہتی اور سلامتی کے لئے ہمیں اکٹھے ہونا چاہئے، کچھ ریڈ لائنز ہیں جنہیں عبور نہیں کرنا چاہیے، تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے۔ سوشل میڈیا کو ذمہ داری سے استعمال کرنا چاہیے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ شہداکی تضحیک اور توہین قابل قبول نہیں ہے، شہداء کی توہین کرنے والے اکائونٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ امریکی سازش کا نعرہ لگانے والے آج امریکہ کی فٹ پاتھوں پر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف نعرے لگوا رہے ہیں، آئی ایم ایف کی عمارت کے سامنے احتجاج کا کیا مطلب ہی ، پاکستان آ کر احتجاج کریں، اس طرح کی مہم چلانے والوں کو شناخت کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا،ہم پر عزم ہیں کہ ہم ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔

انہوںنے کہا کہ ہمیں ملک کو ہم آہنگی کے ساتھ لے کر آگے چلنا چاہیے ، ہمیں قومی مسائل پر اکٹھا ہونا چاہیے ،بہت سے سوشل میڈیا اکائونٹس بیرون ملک سے آپریٹ ہو رہے ہیں لیکن ان اکائونٹس کے فالورز ملک کے اندر بھی موجود ہیں، ان اکائونٹس کو رپورٹ بھی کیا گیا ہے، ایسے سوشل میڈیا اکائونٹس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سیاسی مفادات کی خاطر پاکستان مخالف مہم قابل مذمت ہے، آزادی اظہار رائے کا حق موجود ہے، تنقید برائے اصلاح ہو سکتی ہے لیکن شہداء کے خون کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز شیری رحمان نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف بیان نہیں دیا بلکہ انہوں نے ایک ماڈل پیش کیا ہے کہ پی آئی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے۔ یعنی سرکار پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت داری کے ساتھ پی آئی اے کے کچھ شیئرز آئوٹ سورس کرے یہ ایک اچھی ڈیبیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی پچھلی حکومت میں بھی نجکاری کا معاملہ تیزی سے جاری تھا جو اب منطقی انجام تک پہنچے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک چارٹر کرنا چاہیے ، خواتین کے خلاف گھٹیا مہم، لوگوں پر بے بنیاد الزامات عائد کرنے اور ریڈ لائن کراس کرنے کے حوالے سے ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے۔