Live Updates

افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اگرجنرل باجوہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کرتے تو دہشت گردی اور افغانستان کا مسئلہ حل ہو سکتا تھا،بانی پی ٹی آئی

بدھ 20 مارچ 2024 23:17

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2024ء) بانی تحریک انصاف نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونے سے دہشت گردی بڑھے گی ہمارے دور میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اگرجنرل باجوہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کرتے تو دہشت گردی اور افغانستان کا مسئلہ حل ہو سکتا تھا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کی سماعت کے موقع پر اڈیالہ جیل میں میڈیاسے گفتگو میں کیا انہوں نے کہا کہ فیصلے پہلے سے ہوئے ہوتے ہیں جیل میں توصرف کاروائی ہو رہی ہے القادر کیس میں کوئی چوری نہیں ہوئی پیسہ بھی حکومت کے پاس ہے اور ٹرسٹ بھی چل رہا ہے حسن شریف نے انگلینڈ میں 9 ارب کا گھر 18 ارب میں بیچا برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے مشکوک ٹرانزیکشن پکڑ لی یہ منی لانڈرنگ نہیں مشکوک ٹرانزیکشن تھی حسن نواز سے پوچھا جانا چاہیے کہ وہ گھر خریدنے کا پیسہ کہاں سے لایا حسن نواز اور حسین نواز پانامہ میں پکڑے گئے تھے حسین نواز نے ٹی وی پر کہا تھا کہ فلیٹ مریم نواز کے ہیں ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے سارا نظام بے نقاب ہو گیا ہے نگران حکومت الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سب ایک ہیں سب کچھ جھوٹ پر چل رہا ہے انہوں نے کہاکہ الیکشن جھوٹ پر مبنی ہوئے جس نے سب کچھ ایکسپوز کر دیا الیکشن کمشنر کتنا جھوٹا شخص ہے فافن، پلڈاٹ سمیت 5رپورٹس کے باوجود بھی وہ بیٹھا ہوا ہے سب کہہ رہے ہیں چیف الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دینا چاہیے آئی ایم ایف کے پروگرام سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا میں نے آئی ایم ایف کو کہا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ آنے تک قرض جاری نہ کیا جائے آمدن کے ذرائع نہ بڑھانے تک آئی ایم ایف سے قرض لینے کا کوئی فائدہ نہیں پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ اس لئے نہیں بنی کیونکہ انہیں پتہ ہے یہ سیٹ اپ نہیں چلے گا افغانستان پر ایئر سٹرائک سے ملک دشمنوں کو فائدہ ہو ا ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہو گئے ہیں افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونے سے دہشت گردی بڑھے گی افغانستان میں جو بھی حکومت ہو اس سے اچھے تعلقات ہونے چاہیے طالبان اور امریکہ کے ڈائیلاگ ہم نے کروائے ہمارے دور میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جنرل باجوہ سے کہا تھا کہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کریں دہشت گردی اور افغانستان کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں جنرل باجوہ کور کمانڈرز کانفرنس میں کہتا تھا کہ عمران خان جنرل فیض کوآرمی چیف بنانا چاہتا ہے جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے کے حوالے سے میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا پی ڈی ایم کی حکومت نے افغانستان پر کوئی توجہ نہیں دی ایران اور افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے جس جنرل نے افغانستان اور امریکہ کے ڈائیلاگ کروائے اسی کو شریفوں کے کہنے پر ہٹایا گیا جنرل فیض کو ہٹا کر باجوہ نے ذاتی فائدے کا سوچا ملکی مفاد کا نہیں سوچا تحریک انصاف کو کچلنے کیلئے مجھے ایک ہفتے میں 3سزائیں دی گئیں لیکن تحریک انصاف کو کرش کرنے کا پلان فیل ہو گیا ہے یہ حکومت 6 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی ذہنی طور پر 4/5 ماہ جیل میں رہنے کو تیار ہوں ہماری معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ ڈالرز ہیں ڈالر ملک میں لانے کا توڑ ہمارے پاس ہے اور یہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ذریعے ممکن ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی اس وقت سرمایہ کاری کریں گے جب مستحکم حکومت ہوگی موجودہ صورتحال سے ہمیں صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی نکال سکتے ہیں علی امین کو صوبہ چلانا ہے اور اسے پیسے چاہیے علی امین گنڈاپور صوبے کا شیئر لینے کے لئے وزیراعظم سے ملا علی امین گنڈاپور کو وزیراعظم کے ساتھ تصویر اس وقت بنوانی چاہیے تھی جب پیسے مل جاتے وفاق خیبر پختونخواہ کو پیسے نہیں دے گا شریفوں سے زیادہ ناقابل اعتماد کوئی نہیں شریف پھنس چکے ہیں اگر یہ بوٹ کو چھوڑتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی انتظار کر رہا ہوں کہ نواز شریف کب لندن بھاگے گا عارف علوی سے کوئی ناراضگی نہیں اس نے معاملات حل کرانے کی پوری کوشش کی میری طرف سے کوئی ایشو نہیں تھا دوسری طرف سے میرے نام پر کاٹا لگایا گیا تھا 9 مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لئے پلان کیا گیا جنرل سرفراز کی شہادت پر بہت دکھ تھا جنرل سرفراز کی شہادت کا فوج کو ناقابل تلافی نقصان ہوا سوشل میڈیا ایک سمندر ہے ہمارے کسی بھی آفیشل اکاؤنٹ سے فوج کے خلاف کوئی ٹویٹ نہیں کی گئی ہمارے اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی وہی ہمیں 9 مئی میں گھسیٹنا چاہتا ہے مجھے جب گولی لگی جنرل فیصل کا نام لیا تھا تب تو کوئی جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوا سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کر کے میرے اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے آئی ایس پی ار معاملات کو سیاسی رنگ دے رہی ہے اس پر سخت تنقید کرتا ہوں آئی ایس پی آر کو سوشل میڈیا کمپین میں مخصوص سیاسی جماعت کے ملوث ہونے سے متعلق نہیں کہنا چاہیے تھاآئی ایس پی آر اس حوالے سے ہم سے پہلے پوچھے تو سہی 23 مارچ کے جلسے میں دھاندلی کا شکار بننے والی تمام جماعتوں کو دعوت دینگے شیخ رشید کو بھی بلائیں گے مولانا فضل الرحمان کو بھی جلسہ میں شرکت کی دعوت دینگے مگر ان کا کسی کوپتہ نہیں کہ وہ آتے ہیں یا نہیں۔

Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات