Live Updates

اپوزیشن لیڈر سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہئیے تھی ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمن،سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا

منگل 26 مارچ 2024 19:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مارچ2024ء) صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمن نے کہاہے کہ اپوزیشن لیڈر سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہئیے تھی ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، لیکن ان کے دور میں جو کچھ مسلم لیگ ن اور اس کی قیادت کے ساتھ ہوا اس بارے میں بھی گریبانوں میں جھانکیں،پولیس سے معافی منگوانے کے واقعہ پر رکن اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی کااجلاس منگل کو دو گھنٹہ اٹھائیس منٹ کی تاخیر سے سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت شروع ہوا،اجلاس میں بجٹ 2023-24 پر عام بحث جاری رہی،صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبی شجاع الرحمن نے اپوزیشن لیڈر کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ بھی اسی طرح مظالم سے گزرے ہیں۔

(جاری ہے)

جب ہم اپوزیشن میں تھے ہماری لیڈر شپ کو قید میں رکھا گیا تھا حمزہ شہباز کو بھی قید میں رکھا گیا تھا، ہم سمجھتے ہیں اپوزیشن لیڈر سے بدتمیزی نہیں ہونی چاہیے تھی،بطور حکومت آئی جی اور اس ڈی ایس پی کو بلا کر پوچھیں گے،یہ تو کورٹ روم تک چلے گئے ہمیں تو عدالت کے احاطے میں جانے نہیں دیا جاتا تھا، پولیس افسر کوشوکاز نوٹس جاری کردیا ہے اب وہ تحریری جواب دیں گے،بطور حکومت ایسے واقعہ کی معذرت کرتا ہوں۔

آئندہ جو بھی ممبر کورٹ جائیں گے انہیں سہولیات دیں گے، حکومت ایجنسیوں کو کہے گی کہ انہیں سہولیات دیں۔اس سے قبل نقطہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے ٹی سی میں اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ نے آنا تھا، ڈی ایس پی بلال نے اندر آ گیا مجھے کہا کیوں اندر آئے ہو آپ کو بخشی خانے میں بند کردوں گا، ساتھیوں نے بتایا کہ یہ اپوزیشن لیڈر ہیں۔

سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ انہوں نے خود پولیس سے دھکے کھائے ہوئے ہیں ،ورکرز اور منتخب لوگوں کے ساتھ یہی ہوتا رہا، میرا سر پھٹا ہے سیڑھیوں سے دھکا دے کر نیچے پھینکا کسی کو ملنے گیاتھا تو پولیس وین میں بٹھا دیا تھا،آئندہ اس کی روک تھام کرینگے اور ایسا واقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہئیے۔ بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے حکومتی رکن حنا پرویز بٹ نے کہا کہ مریم نواز کو پہلی خاتون وزیر اعلی بننے پرپاکستان کی ہر بیٹی کو فخر ہے، وہ آئرن لیڈی آف پاکستان ہیں، مشکل وقت میں پارٹی کو نکالا والد کے ساتھ کھڑی رہیں،انہوں نے کہا کہ جادو ٹونے سے حکومتیں بنائی تو جاسکتی ہیں لیکن قائم نہیں رہ سکتیں، بانی پی ٹی آئی اس وقت اپنے جرائم کی سزا بھگت رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی جمہوری حکومت کو تیس دن مکمل ہوگئے اور تیس منصوبے بن گئے ہیں جنہیں بجٹ میں رکھا گیا ہے، وسیم اکرم پلس اور پنکی پیرنی گینگ نے پنجاب کو جو سزا دی اب مریم نواز ان پانچ سالوں میں دس سالوں کا کام کریں گی، مستحق لوگوں کو گھر پر راشن دیا اس کی تعریف سب کو کرنی چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے جس طرح لیپ ٹاپ دئیے اسی طرح مریم نواز بھی لیپ ٹاپ اور الیکٹرک بائیکس دیں گی، انڈے کٹے مرغیاں یا لنگر خانے ہمارا ویژن نہیں ہے، یہ یوتھ کو گالی گلوچ سکھاتے ہیں اور جھوٹا پروپیگنڈہ بنانے کے ماہر ہیں جبکہ ہماری وزیر اعلی خود اپوزیشن کے پاس خود چل کر گئیں کہ ان کے دفتر کے دروازے اپوزیشن پر کھلے ہیں۔

لیگی ایم پی اے سمیع اللہ خان نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں اے سی بند کرنے کے بیان پر معافی مانگنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ موجود ہ حکومت نے پینتالیس سو ارب روپے کا بجٹ ہے پیش کیا ہے جبکہ ان کی جماعت ساڑھے چار سال پنجاب میں حکومت کر چکی ہے مرکز میں تقریباً چار سال حکومت کر چکی ہے کے پی میں دس سال حکومت کر چکی ہے، چار سال عثمان بزدار، چھ ماہ پرویز الہی حکمران رہے کسی ایک ممبر کے علاوہ کسی میں اخلاقی جرات نہیں تھی کہ وہ ساڑھے چار سال کے اقتدار کا دفاع کرتا،ہمارا ممبر سندھ اسمبلی میں بیٹھے گا تو شہبازشریف کے دس سال اقتدار پر فخر کرتا ہے۔

ان سب کی رائے میں بزدار کا عرصہ اقتدار شرمندگی سے بھرا پڑا ہے،بزدار پنجاب کی تاریخ کا سیاہ باب تھا۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی قیمت سعودی شہزادے کی گھڑی ہے، ایک سو نوے ملین پائونڈ کی رقم پاکستان آئی وہ کس طرح ملک ریاض کے خزانے میں گئی۔صائمہ کنول نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ زید ہسپتال کیلئے فنڈ یقینی بنایا جائے، میرے حلقہ سے دریائے سندھ گزرتا ہے کچھ خاص لوگوں کی شوگر ملوں کو ترقی دینے کے لئے خطرناک کھادوں کا استعمال ہوگا تو پانی تو گندا ہوگا، میرے حلقہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹس تو کیا اس کے میٹرز بھی چوری ہو چکے ہیں،رکن اسمبلی سردار محمد علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک معاشی طورپر خود کفیل کرنا چاہتے ہیں تو زراعت پرانقلاب لانا پڑے گا، ملک اس وقت ترقی کرے گا کسان زمیندار ہاری خود کفیل ہوگا۔

رکن اسمبلی یوسف کسیلیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسان کی فصل کے عوض قرضہ دیا جائے تاکہ وہ جب چاہے فصل بیچ کر معاوضہ لے سکے، کھاد کی بلیک میلنگ بہت زیادہ ہے یوریا مارکیٹ میں نہیں دیا گیا جب ضرورت تھی تب نہیں دیا جس کی تحقیقات ہونی چاہئیے ،گندم کی بمپر کراپ ہے جب بھی کسان کو سہولیات دیں اس نے ٹارگٹ حاصل کیا،بورے والاکو ضلع بنانے کا قیادت وعدہ پورا کرے۔

رکن اسمبلی شیر علی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بائیس ہزار ایکٹر پر سپیشل اکنامک زون بنے گا جو میرے حلقہ میں بنے گا اس سے ایک لاکھ لوگ متاثر ہوں گے،زرعی زمین کو اکنامک زون کیلئے منتخب کیاگیا ہے ایک لاکھ چالیس ہزار کنال کا رقبہ سرکار کا پڑا ہے اس پر نظر ثانی کی جائے، پوٹھوار کے علاقہ میں پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے سمال ڈیمز پر خصوصی توجہ دیں، زراعت پر ایگری مالز کیلئے زمیندار کو خریداری کی اجازت دی جائے کسان سے مارکیٹ ریٹ سے گندم خرید کر مل کو سبسڈی گندم دیں،بہت تنقید ہوتی ہے پاکستان میں 13-18کے دوران پاور پروجیکٹ مہنگے لگائے اور بجلی مہنگی ہے، میری نگرانی میں جتنے پاور پروجیکٹ شہبازشریف نے لگائے گئے دنیا کے بہترین پاور پروجیکٹ لگائے آج بھی دعوی کرتے ہیں بجلی اس لئے مہنگی ہے سو روپے والی بجلی بناتے تو فروخت کرکے ریکوری ساٹھ روپے ہوتی ہے، لائن لاسز جو چوری ہوتے ہیں کے پی بلوچستان اور سندھ بجلی کے بل نہیں دیتے تو خمیازہ پنجاب کو بھگتنا پڑتا ہے، بجلی کی ریکوری صوبوں کو دیدیں تو بجلی کا مسئلہ حل ہوجائے گا،رکن اسمبلی اجمل خان چانڈیو نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں آئی ٹی کا انقلاب آ چکا ہے پاکستان کا تیسرا نمبر آ رہا ہے مریم نواز کی قیادت میں پنجاب آئی ٹی انقلاب میں پہلے نمبر پر آئے گا،یوتھ آن گائیڈڈ میزائل ہے اگر انہیں سمت نہیں دیں گے تو کیسے نوجوانوں کے مسائل حل ہوں گے، رنگ پور کینال ایسا منصوبہ ہے اگر اس کو بحال کردیں تو لاکھوں ایکٹر اراضی سیراب ہو سکے گی۔

ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اسمبلی کا اجلاس کل بروز بدھ 27مارچ صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات