Live Updates

عمران خان اپنے تمام تر کارناموں کے باوجود آج بھی لاڈلہ ہے، وفاقی وزیر

اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے کیوں ایک قیدی کے ساتھ معاہدہ کیا جو تاریخ میں کبھی نہیں ہوا اور نہ ہی قانون اور آئین میں ہے۔ رانا تنویر حسین کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 1 اپریل 2024 13:46

عمران خان اپنے تمام تر کارناموں کے باوجود آج بھی لاڈلہ ہے، وفاقی وزیر
شیخوپورہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 اپریل 2024ء ) وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ عمران خان اپنے تمام تر کارناموں کے باوجود آج بھی لاڈلہ ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ادارے کمزور ہوئے، پی ٹی آئی ملک دشمن ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، آئی ایم ایف کو پی ٹی آئی کا خط اسی ایجنڈے کی کڑی ہے، جو عمران خان نے کارستانیاں کی ہیں ماضی میں ان کے باوجود کیوں ایک شخص آج بھی لاڈلہ ہے؟ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے کیوں ایک قیدی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے؟ جو تاریخ میں کبھی نہیں ہوا اور نہ ہی قانون اور آئین میں ہے، کیوں مرسڈیز میں ان کو لایا جاتا ہے؟ کیوں وش یو گڈ لک کہا جاتا ہے۔

شیخوپورہ میں یوٹیلٹی سٹور کے دورہ کے بعد رانا تنویر حسین نے کہا کہ صارفین کو رمضان میں بڑا ریلیف دے رہے ہیں، آٹے، چینی اور گھی کی قیمتوں میں خصوصی کمی کی گئی، وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندے قیمتوں اور اشیا کے معیار کا جائزہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ بدعنوانی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم کی کرپشن کے خلاف زیر ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں، کرپشن میں ملوث افراد کی فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں جب کہ مہنگائی ہمیں وراثت میں ملی ہے، حکومت مہنگائی پر جلد سے جلد قابو پانے کیلئے کوشاں ہے۔

اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے درمیان تحریری معاہدہ قانون، ضابطے اور جیل دستورالعمل کا کھلا مذاق ہے، جیل انتظامیہ اور سزا یافتہ قیدی کے درمیان اس طرح کے تحریری معاہدہ کی کوئی مثال نہیں ملتی، ذوالفقار علی بھٹو، آصف علی زرداری، بے نظیر بھٹو، نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، یوسف رضا گیلانی اور دیگر درجنوں اہم سیاسی رہنما جیلوں میں بند رہے ہیں لیکن ان کے ساتھ ایسے تحریری معاہدے کی کوئی مثال نہیں ملتی، اس حقیقت کے باوجود کہ ان رہنمائوں میں سے کسی کو بھی عمران خان کی طرح سنگین نوعیت کے مقدمات میں سزا نہیں دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ معاہد ہ میں کہا گیا ہے کہ یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں کیا جا رہا ہے، اگر ہائی کورٹ کی ہدایت پر سزا یافتہ قیدی کو اپنے ملاقاتیوں کی تعداد، دنوں اور وقت کا تعین کرنے اور کوآرڈینیٹر مقرر کرنے کا حق دیا جا سکتا ہے تو پھر اڈیالہ کے 5 ہزار قیدیوں سمیت ملک بھر کی جیلوں میں بند 90 ہزار قیدیوں کو یہ حق کیوں نہیں دیا جا سکتا؟۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات