فلسطین ، کشمیر ہاتھ سے چلے گئے تو عالم اسلام یرغمال بنے گا‘لیاقت بلوچ

عالم اسلام کی آزادی،بقا فلسطین اور کشمیر کی آزادی میں ہے،اہل غزہ کی مدد اور تعاون سے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی پارلیمنٹ کو آزادی و مختاری سے فیصلے کرنے دیئے جائیں ورنہ استحکام نہیں آئے گا‘قائم مقام امیر جماعت اسلامی کا یوم القدس پر ریلی سے خطاب

جمعہ 5 اپریل 2024 21:25

) لاہور ( این این آئی)قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فلسطین کشمیرہاتھ سے چلے گئے تو عالم اسلام یرغمال بنے گا۔ عالم اسلام کی آزادی،بقا فلسطین اور کشمیر کی آزادی میں ہے۔حکومت نے اسلام آباد میں غزہ مارچ کے شرکاء پر لاٹھی چارج کروا کر رسوائی کمائی ہے۔ اہل غزہ کی مدد اور تعاون سے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی۔

عید الفطر کے موقع پر ساری قوم عید گاہوں اور مساجد کی طرف آتے ہوئے فلسطینی پرچم لے کر نکلے ۔ پارلیمنٹ کو آزادی و مختاری سے فیصلے کرنے دیئے جائیں ورنہ استحکام نہیں آئے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعة الوداع کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یوم القدس کے سلسلہ میں یکجہتی فلسطین ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ریلی کے شرکاء نے آبپارہ چوک سے ایمبیسی روڈ،امریکی سفارتخانے کے قریب تک مارچ کیا۔

بڑی تعداد میں خواتین اور جماعت اسلامی کے علاوہ دیگر جماعتوں کے کارکنان بھی شریک ہوئے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر جمعة الوداع کو ملک بھر میں اہل فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم القدس منایا گیا۔ اس موقع پر نماز جمعہ کے بعد مساجد کے باہر اور اہم شاہراؤں پر فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف بھرپوراحتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ غزہ پہلے دنیا کی سب سے بڑی جیل تھا اب اسے دنیا کا سب سے بڑا قبرستان بنایا جا رہا ہے۔ملبوں پر بیٹھے مظلوم فلسطینی پوری ایمانی جرات سے اپنی آزادی کے لیے برسرپیکار ہے۔طوفان الاقصیٰ نے مسلمان حکمرانوں کی پالیسیوں کو بدل دیا انہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے سے روک دیا اور اس آپریشن نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل نا قابل تسخیر نہیں ہے۔

فلسطینی ڈٹ گئے جس پر اسرائیلی امریکہ برطانیہ یورپ کی مدد سے غزہ پر حملہ کر دیا مگر اس حماس کو ختم کرنے،غزہ کو فتح کرنے کا خواب پورا نہیں ہوا۔32 ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں۔اہل غزہ نے قربانیاں دے کر دنیا بھر کی عوام کو پیغام دیا ہے کہ ظلم کے مقابلے میں سب سے بڑی طاقت استحقامت ہے۔پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی طرف سے اعلان ہے کہ غزہ کے مسلمان دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ہیروز ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردوں کے نرغے میں ہے۔انسانیت دشمنوں کا قبضہ ہے۔مسلمان حکمران بے حسی اور مجرمانہ روش اختیار کیے ہوئے ہیں اور یہ امت پر بوجھ بن گئے ہیں ان کے ہاتھوں عالمی امن محفوظ نہیں ہے۔او آئی سی بیکار،اقوام متحدہ مفلوج ہے سب ادارے بے حسی اور بے شرمی کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ناجائزہ اسرائیلی ریاست کے معاملے پر ہمارے حکمرانوں نے عالم اسلام کو بھی تقسیم کر دیا ہے ایسے میں اتحاد امت ہی ان کا اعلان ہے۔

فلسطینیوں کو پاکستان سے بہت زیادہ توقعات ہیں مگر ہمارے حکمران اور عسکری قیادت بے حسی کا شکار،خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔پاکستان سے آئین و قانون کی حکمرانی چھین لی گئی ہے۔عوام کا جمہوری حق چھین لیاگیا ہے فوج بالا دست اور عوام بے بس ہیں۔اسمبلیاں ناکارہ ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو آزادی ملے۔قومی قیادت،ادارے آزادی کے ساتھ پالیسیاں بنائیں۔

جمہوریت آزادہو۔عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کیا جائے اور اسی طرح عالمی برادری میں با وقار نظر آئیں گے جہاد ہی عزت کا راستہ ہے اور اسی سے فلسطین کی آزادی وابستہ ہے پونے دو ارب مسلمان اہل غزہ کے ساتھ ہیں۔تمام ادارے عوام کی آواز کی ترجمانی کرتے ہوئے کشمیر اور فلسطین کے بارے میں سوچیں یہ ہاتھ سے نکل گئے تو عالم اسلام یرغمال بنے گا۔اسلام آباد میں غزہ مارچ کرنے والوں کے کریک ڈاون،لاٹھی چارج،سینیٹر مشتاق خان اور ان کی اہلیہ سمیت دیگر پر مقدمات کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے رسوائی کمائی ہے۔عید الفطار کے دن والدین اپنے بچوں کے ہاتھ میں فلسطینی پرچم تھمائیں۔نوجوان بھی فلسطینی پرچم لے کر نکلیں۔نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم نے اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ۔سینیٹر مشتاق خان نے کہا کہ خون کے آخری قطرے اور سانس نے آزادی فلسطین کے جدوجہد جاری رکھیں گے غدار حکمران اس حوالے سے ہمارا راستی نہیں روک سکتے غزہ لہو لہو ہے ایسے مسلم حکمرا ن کیسے سحری اور افطار کرتے ہونگے فوجیں کیسے سکون میں ہیں، غیرت کب جاگے گی الشفا غزہ میں قتل عام کیا گیا پاکستان سے طبی ٹیمیں غزہ جاناجاتی ہیں سفارتی مدد کی جائے ہمارے حکمران امریکی غلام بن کر رہ گئے ہیں ،آصف لقمان قاضی،علامہ تقی و دیگر بھی نے خطاب کیا۔

جماعت اسلامی کے ہیڈ کواٹر منصورہ کے باہر یکجہتی فلسطین ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہا کہ فلسطین کے مسلمان بقاء اسلام کی جنگ لڑے رہے ہیں۔ فلسطین کے مسلمانوں کی مدد ہمارا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ امیر العظیم نے کہا کہ ہمیں صرف اسرائیلی اور اسرائیل کے حامی ممالک کی مصنوعات کا ہی نہیں بلکہ ان اسلامی حکمرانوں کا بھی بائیکاٹ کر نا ہوگا جوغزہ میں اسرائیلی مظالم پر اپنے آقا امریکہ کے خوف سے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب فلسطین کا نہیں بلکہ امریکہ اور اسرائیل کا سقوط ہو گا اور فلسطین و غزہ کے مسلمانوں کی جدوجہد ایک دن ضرور کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں مظلوم مسلمان بچوں، بوڑھوں نوجوانوں ، ماؤں، بہنوں اور بٹیوں کا قتل عام جاری ہے۔صیہونی فوجوں نے مسجد اقصی میں رمضان المبارک کی عبادات پر مکمل پابندی لگا دی ہے، غزہ کے بے گھر مسلمان خوراک، علاج معالجہ او ردیگر انسانی ضروریات زندگی سے محروم ہماری مدد کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہ جماعت اسلامی روز اول سے اہل فلسطین کے حق میں ملک اور ملک سے باہر بھرپور آواز بلند کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں قومی فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔امیر جماعت نے ایران، ترکی اور قطر کے دورے کیے اور اسلام آباد میں مختلف سفارت خانوں سے رابطے کر کے انہیں اہل غزہ کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ کے سامنے واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کی حمایت کے خلاف احتجاج کیا اور کراچی اور لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھرپور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مسئلہ فلسطین کے حل تک فلسطینی مسلمانوں کی مددحمایت کو ہر سطح پر جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ روس،امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان کے غیور مسلمانوں کے شکست نہیں دے سکے کیونکہ ان کا اللہ پر ایمان پختہ تھا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو صرف اس لئے تسلیم نہیں کیا جا رہا۔